سلیم بخاری عمران خان کی حمایت پر شرمندہ۔۔ سلیم بخاری نے کب تحریک انصاف کی حمایت کی؟ سوشل میڈیا صارفین کا سوال
ممتاز تجزیہ کار سلیم بخاری نے گذشتہ عام انتخابات میں عمران خان کے تبدیلی کے نعرے کو سچ سمجھنے اور اس کی حمایت کرنے کو اپنا جرم قرار دیتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔
سلیم بخاری نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری سے اقرار کر رہا ہوں کہ ہم سے عمران خان کی حمایت کا جو جرم سرزد ہوا تھا ہم اسے قبول کرتے ہوئے خود کو قصور وار قرار دیتے ہیں اور اس پر میں اور یہاں بیٹھے سب میڈیا پرسنز شرمندہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ ہم جن پتھروں کے بڑے بڑے بت بنا رہے ہیں، ان کو زباں ملے گی تو میڈیا پر ہی برس پڑیں گے ،جس احسان فراموشی کا مظاہرہ انہوں نے کیا ہے انہیں اس کی بھاری قیمت دینی پڑے گی ۔
سلیم بخاری کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ سلیم بخاری کب تحریک انصاف کے حامی تھے؟ جب سے تحریک انصاف اقتدار میں آئی ہے، ہم نے انہیں صرف عمران خان پر تنقید کرتے اور گولہ باری کرتے دیکھا ہے۔
ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ دوسرا میڈیا نے کہا کہ سلیم بخاری جھوٹی معلومات پھیلارہے ہیں، اس نے حوالہ دیا کہ سلیم بخاری تو یہ سمجھتے تھے کہ عمران خان کبھی اقتدار میں نہیں آسکیں گے۔
ثاقب بشیر نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اس کو معافی نہیں بلکہ ہواوں کے رخ بدلنے کے ساتھ رخ بدلنا کہتے ہیں کیونکہ ناکامیوں کے حالات تو کافی وقت سے چل رہے ہیں اچانک سب کو کیسے یاد آگیا
شمع جونیجو کا کہنا تھا کہ سب ڈُوبتے جہاز سے چھلانگیں لگا کے معافیاں مانگ کے پاک ہونگے اب
بلڈی سویلین کا کہنا تھا کہ سلیم بخاری کے سارے پرانے تجزیئے نکال لیئے جائیں اور پھر ان میں سے ایک ایسی ویڈیو/بیان/تجزیہ نکال لیا جائے جہاں اس نے تحریک انصاف کو سپورٹ کیا ھو یہ ضرور ہے کہ دائیں ہاتھ بیٹھا ہوا دوسرے نمبر والا تبدیلی کہ حق میں ضرور بولا ہے
اکبر ملک نے کہا کہ سلیم بخاری نے کب حمایت کی ۔ یہ تو پکا پٹواری ہے اس کے سامنے خان کی تعریف تو کر کے دیکھ لو۔
حمایت کی بات عمران خان کے کان میں کہی ہو تو پتہ نہی ورنہ ہم نے تو جب سے ہوش سنبھالا ہے اس بندے کو چوروں کا دفاع کرتے ہی دیکھا ہے۔
اس نے کب تبدیلی کے نعرے کی حمایت کی جو معافی مانگ رہا یہ تو پہلے دن سے ہی خلاف ہے
کامران زیدی نے شعر لکھا کہ" کی میرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ ۔۔۔ہائے اس ذود پشیماں کا پشیماں ہونا"