وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد پیدا ہونیوالی سیاسی صورتحال کو امریکی سفارتخانے سمیت دیگر ممالک کے سفارتخانے لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر رہے ہیں، صورتحال پر نظر رکھنے کے لئےامریکی سفارتخانے میں خصوصی سیل قائم کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اسلام آباد میں موجود غیر ملکی مشنز میں امریکی سفارتخانہ سب سے زیادہ متحرک ہے اور اس حوالے سے سفارتخانے میں ایک خصوصی سیل قائم کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ممالک کے سفارتخانوں نے بھی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنے ممالک کو رپورٹس بھجوانا شروع کر دیں۔
امریکی سفارتخانے کے خصوصی سیل میں سیاسی صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے جن کی رپورٹس واشنگٹن بھجوائی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکی سفارتکاربعض سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بیرون ملک ملاقاتیں کر رہے ہیں چونکہ پاکستان میں سفارتکاروں کی طرف سے کی جانے والی ملاقاتوں پر شدید تنقید کی گئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے متحدہ اپوزیشن کا حکومت کے خلاف ’پلان بی‘ سامنے آ گیا ہے، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانا پلان اے ہے، اتحادی جماعتوں، منحرف ارکان سے رابطے پلان کا حصہ تھے، تحریک عدم اعتماد میں ناکامی کی صورت پلان بی پر عمل کیا جائے گا۔
تحریک عدم اعتماد ناکام پونے پر پلان بی پر فوری عمل درآمد ہو گا۔پلان بی میں منحرف ارکان اسمبلی کے استعفوں کا آپشن بھی موجود جب کہ وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ لینے کا قانون و آئینی طریقہ کار کے مطابق مطالبہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے صدرِ ملکت ، اسپیکر اسمبلی کو تحریر طور پر معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے متحدہ اپوزیشن سرگرم ہے۔