پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے وزیر اعظم شہباز شریف سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جب سے وزارت عظمیٰ سے ہٹے ہیں ان کا سابق وزیراعظم سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے 69ویں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمیز راجہ نے انکشاف کیا کہ انہوں نے عمران خان کے نے وزارت عظمیٰ چھوڑنے کے بعد کبھی رمیز راجہ سے رابطہ نہیں کیا۔
رمیز راجہ کو چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹائے جانے کی افواہوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگر چیئرمین کرکٹ بورڈ کو ہٹانا آئین میں شامل ہے تو ٹھیک ہے لیکن جب چیزیں ٹھیک چل رہی ہیں تو چیرمین کی تبدیلی نہیں بنتی۔
چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ 15 بلین روپے کا بجٹ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں منظور کیا گیا ہے اور اس وقت پی سی بی کے فنڈز ٹاپ لیول پر ہیں جبکہ پاکستان سپر لیگ کی ہر فرنچائز کو81 کروڑ روپے ملے ہیں۔
انھوں نےبتایا کہ بجٹ کا 78 فیصد کرکٹ کے لیے خرچ کیا جائے گا اورنئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی ہے۔ وائٹ بال اور ریڈ بال کے فارمیٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ آفرکیا گیا اور ایمرجنگ کھلاڑیوں کے لیے ڈی کیٹیگری بھی متعارف کرائی گئی ہے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نےبتایا کہ نان پلیئنگ پلیئرز کے لیے 50 سے 70 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کروایا گیا ہے اور خواتین کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر25 تک کردی گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ فاؤنڈیشن کی منظوری دی گئی ہے جس میں ریٹائر کرکٹرز، آفیشلز، گراؤنڈ اسٹاف کی دیکھ بھال ہو گی۔