
جرمنی نے ملکی سیکیورٹی کیلئے خطرہ بننے والے افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ پیش رفت جرمنی میں گزشتہ ہفتے چاقو حملے میں ایک پولیس افسر کی ہلاکت کے بعد اس وقت سامنے آئی جب جرمن وزارت داخلہ نے ہجرت پر سخت لائحہ عمل اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ۔
اس حوالے سے جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزرر کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ کئی مہینوں سے اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس معاملے پر جلد از جلد فیصلہ کرلیا جائے گا۔
نینسی فیزر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جرمنی کی سلامتی کیلئے ممکنہ طور خطرہ بن سکتے ہیں انہیں فوری طور پر ملک بدر کیا جانا چاہیے، ان لوگوں میں افغانستان اور شام کے تارکین وطن شامل ہیں، میں اس بات پر پوری طرح اٹل ہوں کہ ان لوگوں کے مفادات سے زیادہ جرمنی کے سیکیورٹی مفادات اہم ہیں۔
خیال رہے کہ جرمنی کے شہر مانہیم میں جمعہ کے روز ایک اسلام مخالف تقریب منعقد کی گئی جس میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان نے لوگوں پر چاقو سے حملہ کردیا، حملے میں 6 افراد زخمی ہوئے ، زخمیوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل تھا جو زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12germansyskjjjkjskkjdjd.png