News_Icon
Chief Minister (5k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1829923611777589684
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کا کیس، کراچی یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ ممبر پروفیسر ڈاکٹر ریاض کو نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے، بعد ازاں ڈاکٹر ریاض کراچی کے بہادر آباد پولیس اسٹیشن سے برآمد ہو گئے۔
ڈاکٹر ریاض نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں کراچی یونیورسٹی بیرونی دباؤ کا شکار ہے جبکہ ہم اراکین ہونے کے باوجود جامعہ کی ڈھال بننے میں ناکام ہیں، ہمیں چاہیے کہ ان عناصر کو سامنے لائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کا اجلاس عین وقت پر سیکریٹری بورڈز کی ہدایت پر ملتوی کر دیا گیا تھا، سنڈیکیٹ ایجنڈے میں ایک حاضر سروس ہائی کورٹ جج کی ڈگری پر 40 سال بعد اعتراض رکھا جائے گا۔
ڈاکٹر ریاض احمد کا کہنا تھا کہ سنڈیکیٹ اجلاس سے دو ہفتہ قبل انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر انفیرمینز (یو ایف ایم) کمیٹی سے یکطرفہ کارروائی کرائی گئی اور اب یہ معاملہ سنڈیکیٹ میں لا کر اسلام آباد میں اقتدار کی رسہ کشی میں کراچی یونیورسٹی کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے بیرونی عناصر اس قدر دیدہ دلیری سے حملہ آور ہیں اور یونیورسٹی کو نجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے آلہ سمجھتے ہیں، انتظامیہ کی کمزوری تو ہے ہی لیکن اس سے کہیں زیادہ ہم اساتذہ اور ہم منتخب نمائندوں کی بھی کمزوری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سنڈیکیٹ اراکین اور ٹیچرز سوسائٹی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ بیرونی حملوں کے پیش نظر یونیورسٹی کی ڈھال بنیں، کٹس اور سنڈیکیٹ اراکین کو ہمارے اختیار کی پامالی اور یونیورسٹی کو کھلواڑ سمجھنے والے عناصر کو سامنے لانا ہوگا
https://twitter.com/x/status/1829905586370003385
https://twitter.com/x/status/1829925972663210190
https://twitter.com/x/status/1829929564996583565
https://twitter.com/x/status/1829931129060597916
https://twitter.com/x/status/1829942145580745014
https://twitter.com/x/status/1829942174005543252
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کا کیس، کراچی یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ ممبر پروفیسر ڈاکٹر ریاض کو نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے، بعد ازاں ڈاکٹر ریاض کراچی کے بہادر آباد پولیس اسٹیشن سے برآمد ہو گئے۔
ڈاکٹر ریاض نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں کراچی یونیورسٹی بیرونی دباؤ کا شکار ہے جبکہ ہم اراکین ہونے کے باوجود جامعہ کی ڈھال بننے میں ناکام ہیں، ہمیں چاہیے کہ ان عناصر کو سامنے لائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کا اجلاس عین وقت پر سیکریٹری بورڈز کی ہدایت پر ملتوی کر دیا گیا تھا، سنڈیکیٹ ایجنڈے میں ایک حاضر سروس ہائی کورٹ جج کی ڈگری پر 40 سال بعد اعتراض رکھا جائے گا۔
ڈاکٹر ریاض احمد کا کہنا تھا کہ سنڈیکیٹ اجلاس سے دو ہفتہ قبل انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر انفیرمینز (یو ایف ایم) کمیٹی سے یکطرفہ کارروائی کرائی گئی اور اب یہ معاملہ سنڈیکیٹ میں لا کر اسلام آباد میں اقتدار کی رسہ کشی میں کراچی یونیورسٹی کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے بیرونی عناصر اس قدر دیدہ دلیری سے حملہ آور ہیں اور یونیورسٹی کو نجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے آلہ سمجھتے ہیں، انتظامیہ کی کمزوری تو ہے ہی لیکن اس سے کہیں زیادہ ہم اساتذہ اور ہم منتخب نمائندوں کی بھی کمزوری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سنڈیکیٹ اراکین اور ٹیچرز سوسائٹی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ بیرونی حملوں کے پیش نظر یونیورسٹی کی ڈھال بنیں، کٹس اور سنڈیکیٹ اراکین کو ہمارے اختیار کی پامالی اور یونیورسٹی کو کھلواڑ سمجھنے والے عناصر کو سامنے لانا ہوگا
https://twitter.com/x/status/1829905586370003385
https://twitter.com/x/status/1829925972663210190
https://twitter.com/x/status/1829929564996583565
https://twitter.com/x/status/1829931129060597916
https://twitter.com/x/status/1829942145580745014
https://twitter.com/x/status/1829942174005543252

جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر ریاض کے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے کا معاملہ حل
ڈاکٹر ریاض کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر الزام عائد کیا تھا کہ ڈاکٹر ریاض آج گھر سے نکلے لیکن جامعہ نہیں پہنچے
www.aaj.tv
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/MlvRfxl.jpeg
Last edited by a moderator: