جسٹس قاضی فائز عیسی کی عدالت میں دلچسپ صورتحال

13janabaalimulzim.jpg

سپریم کورٹ میں جج کی جانب سے ملزم کا نام پوچھنے پر وکیل بولا"جناب عالی" جج نے پھر پوچھا تو وکیل نے پھر وہی جواب دیا جس پر جج نے برہمی کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس وقت ایک وکیل پر برہم ہوگئے جب بار بار ملزم کا نام پوچھنے پر وکیل "جناب عالیٰ" ، "جناب عالیٰ" کہتا رہا۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال سپریم کورٹ میں غیرت کے نام پر قتل کے ملزم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پیدا ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس قاضیٰ فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کررہا تھا۔

بار بار ملزم کا نام پوچھنے اور وکیل کی جانب سے یہی جواب ملنے پر جسٹس قاضیٰ فائز عیسیٰ برہم ہوگئے اور انہوں نے وکیل سے کہا کہ "آپ نے کیا بار بار جناب عالی جناب عالی کی رٹ لگارکھی ہے، ملزم کا نام کیوں نہیں بتارہے؟"

https://twitter.com/x/status/1518504380198277120
ملزم کے وکیل نے عرض کی کہ جناب وہی تو بتارہا ہوں ملزم کا نام ہی "جناب عالیٰ" ہے جس پر عدالت میں موجود تمام حاضرین بھی مسکرائے بغیر نا رہ سکے۔

دوران سماعت عدالت نے ناقص تفتیش پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن مردان کو تمام ریکارڈ کے ساتھ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ناقص تفتیش کرنے والے افسران کو معطل کردینا چاہیے، کیا ملک میں خاتون کے قتل کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ پولیس والے کہتے ہیں قتل کرو کیس ہم خراب کردیں گے، اس کیس میں مرکزی گواہ کا بیان ہی قلمبند نہی کیا گیا، ایسی کرپشن پر پولیس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
13janabaalimulzim.jpg

سپریم کورٹ میں جج کی جانب سے ملزم کا نام پوچھنے پر وکیل بولا"جناب عالی" جج نے پھر پوچھا تو وکیل نے پھر وہی جواب دیا جس پر جج نے برہمی کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس وقت ایک وکیل پر برہم ہوگئے جب بار بار ملزم کا نام پوچھنے پر وکیل "جناب عالیٰ" ، "جناب عالیٰ" کہتا رہا۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال سپریم کورٹ میں غیرت کے نام پر قتل کے ملزم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران پیدا ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس قاضیٰ فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کررہا تھا۔

بار بار ملزم کا نام پوچھنے اور وکیل کی جانب سے یہی جواب ملنے پر جسٹس قاضیٰ فائز عیسیٰ برہم ہوگئے اور انہوں نے وکیل سے کہا کہ "آپ نے کیا بار بار جناب عالی جناب عالی کی رٹ لگارکھی ہے، ملزم کا نام کیوں نہیں بتارہے؟"

https://twitter.com/x/status/1518504380198277120
ملزم کے وکیل نے عرض کی کہ جناب وہی تو بتارہا ہوں ملزم کا نام ہی "جناب عالیٰ" ہے جس پر عدالت میں موجود تمام حاضرین بھی مسکرائے بغیر نا رہ سکے۔

دوران سماعت عدالت نے ناقص تفتیش پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن مردان کو تمام ریکارڈ کے ساتھ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ناقص تفتیش کرنے والے افسران کو معطل کردینا چاہیے، کیا ملک میں خاتون کے قتل کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ پولیس والے کہتے ہیں قتل کرو کیس ہم خراب کردیں گے، اس کیس میں مرکزی گواہ کا بیان ہی قلمبند نہی کیا گیا، ایسی کرپشن پر پولیس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
چور کرپٹ جج فائر عیسی کی اوقات اس کیس سے جان لیں۔ گٹر جج
 

zain786

Chief Minister (5k+ posts)
As a pti supporter i am sorry to justice issa he was right i never say a sigle word against justice issa bcs i am neutral now
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
*‏پطرس بخاری اپنی گھڑی مرمت کرانے بازار گئے۔ ایک دکان کے باہر گھڑیاں لٹکی دیکھیں اور انہوں نے آپنی گھڑی آگے بڑھاتے ہوئے اسے چیک کرنے کو کہا۔ جواب ملا:
"ہم گھڑیاں مرمت نہیں کرتے"، پوچھا:
"پھر آپ کیا کرتے ہیں"،
جواب ملا:
"ہم ختنے کرتے ہیں۔"
پطرس نے کہا:
"تو پھر گھڑیاں کیوں لٹکائی ہیں؟"
جواب ملا:
"بتاؤ پھر ہم کیا لٹکائیں؟"

بس یونہی عدالتوں کے باہر لٹکائے گئے ترازو سے خیال آیا ۔ ??
اشرف یوسفی صاحب کی وال سے*
 

Kashi

Politcal Worker (100+ posts)
*‏پطرس بخاری اپنی گھڑی مرمت کرانے بازار گئے۔ ایک دکان کے باہر گھڑیاں لٹکی دیکھیں اور انہوں نے آپنی گھڑی آگے بڑھاتے ہوئے اسے چیک کرنے کو کہا۔ جواب ملا:
"ہم گھڑیاں مرمت نہیں کرتے"، پوچھا:
"پھر آپ کیا کرتے ہیں"،
جواب ملا:
"ہم ختنے کرتے ہیں۔"
پطرس نے کہا:
"تو پھر گھڑیاں کیوں لٹکائی ہیں؟"
جواب ملا:
"بتاؤ پھر ہم کیا لٹکائیں؟"

بس یونہی عدالتوں کے باہر لٹکائے گئے ترازو سے خیال آیا ۔ ??
اشرف یوسفی صاحب کی وال سے*
جناب عالی

جناب عالی مطلب جج ہی کو لٹکا دیں کچھ تو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جناب عالی

جناب عالی مطلب جج ہی کو لٹکا دیں کچھ تو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا
ایک دفعہ ملا نصیر الدین بازار سے گزر رہے تھے کہ پیچھے سے کسی نے انہیں زور سے تھپڑ مارا ۔ ۔ ۔

ملا صاحب نے غصے سے پیچھے دیکھا تو وہ شخص گھبرا کر بولا۔
"معاف کرنا میں سمجھا ؛ میرا دوست ہے"

ملا نے کہا.
"نہیں، چلو عدالت چلتے ہیں۔ "
جج صاحب کے سامنے اپنا مدعا پیش کیا

جج نے اس شخص کا خوف دیکھ کر کہا
“ تم تھپڑ کی قیمت دو گے یا ملا
صاحب تم کو بھی تھپڑ ماریں ؟؟

اس شخص نے کہا
"جناب! میں تھپڑ کی قیمت دوں گا لیکن ابھی میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے میری بیوی کےپاس کچھ زیور ہیں وہ میں لے آتا ہوں۔”
جج نے کہا ٹھیک ہے
“جاؤ اور جلدی سے زیور لے آؤ۔”

ملا صاحب انتظار کرتے کرتے تھک گئے لیکن وہ شخص نہیں آیا ۔ ۔ ۔
ملا صاحب اٹھے اور ایک زور کا تھپڑ جج کو مارا اور کہا :
“ جب وہ زیور لاۓ تو تم رکھ لینا۔ “

معزز عدلیہ و نیب کے لیئے مشورہ ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے مجرموں سے زیور یا نقد مال و زر نکال لیں
یہ روز روز کی تاریخیں, ریفرنس, پیشیاں, پروڈکشن آڈر اور ضمانت قبل از گرفتاریوں کے ڈرامے ختم کرو ۔ ۔ ۔
ورنہ یہ نہ ہو کہ کسی دن عوام
ملا نصیرالدین بننے پر مجبور ہو جائے..!!!
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
ایک دفعہ ملا نصیر الدین بازار سے گزر رہے تھے کہ پیچھے سے کسی نے انہیں زور سے تھپڑ مارا ۔ ۔ ۔

ملا صاحب نے غصے سے پیچھے دیکھا تو وہ شخص گھبرا کر بولا۔
"معاف کرنا میں سمجھا ؛ میرا دوست ہے"

ملا نے کہا.
"نہیں، چلو عدالت چلتے ہیں۔ "
جج صاحب کے سامنے اپنا مدعا پیش کیا

جج نے اس شخص کا خوف دیکھ کر کہا
“ تم تھپڑ کی قیمت دو گے یا ملا
صاحب تم کو بھی تھپڑ ماریں ؟؟

اس شخص نے کہا
"جناب! میں تھپڑ کی قیمت دوں گا لیکن ابھی میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے میری بیوی کےپاس کچھ زیور ہیں وہ میں لے آتا ہوں۔”
جج نے کہا ٹھیک ہے
“جاؤ اور جلدی سے زیور لے آؤ۔”

ملا صاحب انتظار کرتے کرتے تھک گئے لیکن وہ شخص نہیں آیا ۔ ۔ ۔
ملا صاحب اٹھے اور ایک زور کا تھپڑ جج کو مارا اور کہا :
“ جب وہ زیور لاۓ تو تم رکھ لینا۔ “

معزز عدلیہ و نیب کے لیئے مشورہ ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے مجرموں سے زیور یا نقد مال و زر نکال لیں
یہ روز روز کی تاریخیں, ریفرنس, پیشیاں, پروڈکشن آڈر اور ضمانت قبل از گرفتاریوں کے ڈرامے ختم کرو ۔ ۔ ۔
ورنہ یہ نہ ہو کہ کسی دن عوام
ملا نصیرالدین بننے پر مجبور ہو جائے..!!!
ہاہاہا...اس عوام سے تو ڈرنا بلکل فضول ہے ؟ اگر انہیں ملا نصیرالدین بننا ہوتا
تو کب کے بن چکے ہوتے….
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
کرپٹ عدالت، کرپٹ جج اور کرپٹ وکیل
باجوہ پہلے اس عدالتی نظام سے مجرموں کو پناہ دیتا رہا۔ اور پھر حکم ملا تو ننگا ہو فرش پر لیٹ گیا ۔ این آر او بھی دیا، امپورٹد حکومت بنائئ اور قوم کا سودا بھی کیا۔ واہ باجوہ واہ۔ واہ عدالت واہ۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
کرپٹ عدالت، کرپٹ جج اور کرپٹ وکیل
باجوہ پہلے اس عدالتی نظام سے مجرموں کو پناہ دیتا رہا۔ اور پھر حکم ملا تو ننگا ہو فرش پر لیٹ گیا ۔ این آر او بھی دیا، امپورٹد حکومت بنائئ اور قوم کا سودا بھی کیا۔ واہ باجوہ واہ۔ واہ عدالت واہ۔


اوؤنھ ۔ ٹھیک کہہ رہی ہیں ۔ بدبخت ، لوگوں کو صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفیکٹ بانٹتے رہے ہیں ۔​