جلسے عمران خان کا حق ہیں،اسٹیبلشمنٹ دباؤ میں نہ آئے،شاہد خاقان

12shahidkhaqanabbasi.jpg

عمران خان کےسیاسی جلسوں کے حوالے سے جیونیوزکے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی سے گفتگو کی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاسی جلسے عمران خان کا حق ہے اور اسٹیلشمنٹ کو دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہے،بڑے فیصلوں کے لیے بڑی سپورٹ چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غیرمعمولی فیصلے کرنے ہیں تو سب کو اس کا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم بیساکھی نہیں مانگ رہے کیونکہ بیساکھیوں سے ملک نہیں چلتے، آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں، اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو میرے خیال میں حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کے حالات ہمارے علم سے بہت زیادہ برے ہیں، معیشت کے غیر معمولی حالات میں ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی کیونکہ جو حالات آج ہیں ایسے حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئے، معیشت کے استحکام کے لیے وقت درکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قرض لےکر اپنے معاملات چلاتے ہیں، آپ قیمت خرید سے کم پر پیٹرولیم مصنوعات فروخت کر رہے ہیں، کیسے قیمت خرید پر پیٹرول بیچ سکتے ہیں، مشکل فیصلے کریں اور الیکشن میں جائیں، یہ منطق قبول نہیں، ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں، نگراں حکومت موجودہ صورتحال کو کنٹرول نہیں کر سکتی، نگراں حکومت یا الیکشن یہ معاملات حل نہیں کرسکتے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، ایک میٹنگ بلائی جائے جس میں صدر، وزرائے اعلیٰ اور دیگر موجود ہوں، جو حالات آج ہیں ایسے حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ قرض لےکر اپنے معاملات چلاتے ہیں، کیسے قیمت خرید پر پٹرول بیچ سکتے ہیں، مشکل فیصلے کریں اور الیکشن میں جائیں، یہ منطق قبول نہیں، ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں، غیر معمولی فیصلے کرنے ہیں، سب کو بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
12shahidkhaqanabbasi.jpg

عمران خان کےسیاسی جلسوں کے حوالے سے جیونیوزکے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی سے گفتگو کی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاسی جلسے عمران خان کا حق ہے اور اسٹیلشمنٹ کو دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہے،بڑے فیصلوں کے لیے بڑی سپورٹ چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ غیرمعمولی فیصلے کرنے ہیں تو سب کو اس کا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم بیساکھی نہیں مانگ رہے کیونکہ بیساکھیوں سے ملک نہیں چلتے، آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں، اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو میرے خیال میں حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت کے حالات ہمارے علم سے بہت زیادہ برے ہیں، معیشت کے غیر معمولی حالات میں ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی کیونکہ جو حالات آج ہیں ایسے حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئے، معیشت کے استحکام کے لیے وقت درکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قرض لےکر اپنے معاملات چلاتے ہیں، آپ قیمت خرید سے کم پر پیٹرولیم مصنوعات فروخت کر رہے ہیں، کیسے قیمت خرید پر پیٹرول بیچ سکتے ہیں، مشکل فیصلے کریں اور الیکشن میں جائیں، یہ منطق قبول نہیں، ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں، نگراں حکومت موجودہ صورتحال کو کنٹرول نہیں کر سکتی، نگراں حکومت یا الیکشن یہ معاملات حل نہیں کرسکتے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، ایک میٹنگ بلائی جائے جس میں صدر، وزرائے اعلیٰ اور دیگر موجود ہوں، جو حالات آج ہیں ایسے حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ قرض لےکر اپنے معاملات چلاتے ہیں، کیسے قیمت خرید پر پٹرول بیچ سکتے ہیں، مشکل فیصلے کریں اور الیکشن میں جائیں، یہ منطق قبول نہیں، ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں، غیر معمولی فیصلے کرنے ہیں، سب کو بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
تُو ایسٹبلشمنٹ دا ماما لگدا اے؟
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Noon leak boot polish continued................

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور