جونیئر افسر کے آئی جی بننے پراسلام آباد پولیس کے سینئرافسران کاکام سے انکار

11IGaliisjsjnasirikjs.png

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کے نئے چیف نےبالآخر چارج سنبھال لیا ہے، 20ویں گریڈ کے افسر علی ناصر رضوی نے اپنے تعیناتی کے 22 روز بعد عہدہ سنبھالا، ان کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کے درمیان علی ناصر رضوی کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو دینے کے معاملے پر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا ۔

دوسری جانب سینئر صحافی اسد علی طور نے اس تعیناتی کے بعد کیپٹل پولیس فورس میں سامنے آنے والے ایک تنازعہ کی نشاندہی بھی کردی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1782415906473218133
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں اسد طور نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز حسان رضا، ڈی آئی جی سیکیورٹی محمد اویس ، ڈی آئی جی سیف سٹی او رٹریفک پولیس شعیب جانباز نے اس تعیناتی کے بعد اپنے اپنے عہدے پر احتجاجا کام بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ اعلیٰ پولیس افسران نے موقف اپنایا ہے کہ نئے تعینات کردہ آئی جی اسلام آباد ان کے جونیئر ہیں اور وہ ایک جونیئر افسر کے ماتحت کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Nepotism and disregard for merit has destroyed Pakistani institutions.Political appointments must end.Also the seniority culture must be done away with.I worked in a few companies where some people joined as joiners but the got to the top very quickly because they were good.I worked with people who had 20+ experience but they were not good at problem solving,presentations and meeting deadlines set for projects.It is easier in technical field to assess people because you can see wrong(less optimum) results and good results.