جو طاقت میں ہوتا ہےپولیس کو استعمال کرتا ہے،اپوزیشن میں آکربرابھلا کہتاہے

1ihcatherminullahhdvjdkav.jpg

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، شیریں مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ کلاسک کیس ہے وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا۔

عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ اگر حکومت نے تمام ایشوز کو ایڈریس کیا ہوتا تو تشدد کے الزامات سامنے ہی نہ آتے۔ شہبازگل کیس میں بھی تشدد کے الزامات ہیں، اس کے علاوہ بھی پہلے کے کئی کیسز ہیں ہیڈ آف اسٹیٹ کا کام ہے اسے دیکھے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹو کہہ سکتا ہے کہ وہ بے یار و مددگار ہے؟ جو طاقت میں ہوتا ہے اسی پولیس کو استعمال کرتا ہے پھر اپوزیشن میں آکر اسی کو برا بھلا کہتا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ علی وزیر کا کیس اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں لیکن وہ دو سال سے زیر حراست ہے، علی وزیر کے حلقے کے لوگوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے، یہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے کہا پی ٹی ایم کے کیس میں بغاوت کا کیس بنا اس وقت ہم نے کہا تھا اس عدالت کے دائرہ اختیار میں بغاوت کا کیس نہیں بنے گا۔ یہ عدالت اس پر یقین نہیں رکھتی کہ کمیٹیاں بناتے رہیں ، جو لاپتہ افراد بچارے واپس آجاتے ہیں وہ پھر بولتے نہیں۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت کا کہ انہیں بھی خطرہ تھا لیکن وہ اس عدالت کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، عدالت نے امید ظاہر کی کہ 9 ستمبر تک تمام لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے۔ ورنہ وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ عدالت وفاقی کابینہ کو کیسز بھیجتی ہے لیکن وہ کچھ کرتے ہی نہیں، اسلام آباد میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، انسانی حقوق کی بات کرنے والوں کو ریاست پسند نہیں کرتی۔ عدالت نے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اداروں کو کھوکھلا کرنے والے، اداروں کو حالات قابو میں کرنے کی دہائی دے رہے ہیں
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
1ihcatherminullahhdvjdkav.jpg

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، شیریں مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ کلاسک کیس ہے وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ نہیں ہو رہا۔

عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ اگر حکومت نے تمام ایشوز کو ایڈریس کیا ہوتا تو تشدد کے الزامات سامنے ہی نہ آتے۔ شہبازگل کیس میں بھی تشدد کے الزامات ہیں، اس کے علاوہ بھی پہلے کے کئی کیسز ہیں ہیڈ آف اسٹیٹ کا کام ہے اسے دیکھے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا کوئی سول چیف ایگزیکٹو کہہ سکتا ہے کہ وہ بے یار و مددگار ہے؟ جو طاقت میں ہوتا ہے اسی پولیس کو استعمال کرتا ہے پھر اپوزیشن میں آکر اسی کو برا بھلا کہتا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ علی وزیر کا کیس اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں لیکن وہ دو سال سے زیر حراست ہے، علی وزیر کے حلقے کے لوگوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے، یہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے کہا پی ٹی ایم کے کیس میں بغاوت کا کیس بنا اس وقت ہم نے کہا تھا اس عدالت کے دائرہ اختیار میں بغاوت کا کیس نہیں بنے گا۔ یہ عدالت اس پر یقین نہیں رکھتی کہ کمیٹیاں بناتے رہیں ، جو لاپتہ افراد بچارے واپس آجاتے ہیں وہ پھر بولتے نہیں۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت کا کہ انہیں بھی خطرہ تھا لیکن وہ اس عدالت کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، عدالت نے امید ظاہر کی کہ 9 ستمبر تک تمام لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے۔ ورنہ وزیراعظم جوابدہ ہوں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ عدالت وفاقی کابینہ کو کیسز بھیجتی ہے لیکن وہ کچھ کرتے ہی نہیں، اسلام آباد میں لوگ محفوظ نہیں ہیں، انسانی حقوق کی بات کرنے والوں کو ریاست پسند نہیں کرتی۔ عدالت نے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔
CJ..Athaf sahib..Ye baat ham bhi jantay hain ke sitting Gov kis trah Uniform walay adaro ko apnay maqsad k lia use karti ha.Kal ap ne jab kaha ke corrupt police uniform walo ko ham ne tahafaz dena ha tu mujhay herangi howi ke ap ki naak ke nachay ISB police kis trah logo ko nanag kar ke tortut karti ha aur ap ko pta hi nahi?Missing person mein kon mulawas ha ap ko sab pta ha.Himmat karain lead karnay ki??
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Agar hamari Adlia himmat karay tu Pakistan ki tamam mafias se Pakistan azaad ho sakta ha.Kiyo ke is waqt IK ki wajah se pori qoum Judges ke sath khari ho gi agar ye Judges himmat karain aur Politic smait sari mafias ke khalaf jahad ka parcham buland karain Ayen ur Qanoon ke daiaray mein reh kar..
 

Pracha

Chief Minister (5k+ posts)
It is the weak judiciary that is the source of all the mayhem, anarchy and injustice in the society.

You are the ones who give years of stay orders to criminals and murderers.

You are the ones who give let the cases stretch for decades through prolonged adjournments, justice is justice denied.

You are the ones who follow the infamous "law of necessity" and give a free hand to civilian and military dictators.