حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کے درمیان چیئرمین نیب کی تعیناتی کے حوالے سے ڈیڈ لاک برقرار ہے، حکومت اپنی اتحادی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے میں ناکام نظرآتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) کے نئے چیئرمین کی تعیناتی کے معاملے پر حکمران جماعت ن لیگ اور اس کی اتحادی جماعت پیپلزپارٹی میں ٹھن گئی ہے اور معاملہ ڈیڈ لاک تک پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے چیئرمین نیب کیلئے جسٹس(ر) مقبول باقر کا نام تجویز کیا تھا اور ابھی تک اسی نام پر ڈٹی ہوئی ہے جبکہ ن لیگ کی جانب سے آفتاب سلطان، جہانزیب خان اور اخلاق تارڑ کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
حکومت کی اپنی صفوں میں اتفاق رائے پیدا نا ہونے کی وجہ سے وزیراعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض کے درمیان اس معاملے پر ہونے والی ملاقات بھی موخر کردی گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیڈ لاک کو ختم کرنے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے میں اس معاملے پر حتمی فیصلے کرلیے جائیں گے اور وزیراعظم کی اپوزیشن لیڈر سے ملاقات بھی آنے والے ہفتے میں متوقع ہے
واضح رہے کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی مدت ملازمت ختم ہونے اور اس میں توسیع نا ہونے کے بعد یہ عہدہ2 جون سے خالی ہوگیا ہے اور ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ کو قائم مقام چیئرمین کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔