حکومت اسٹیبلشمنٹ اور نیب کو استعمال کر رہی ہے،شاہد خاقان عباسی

11abbasipdm.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ آج اسٹبلشمنٹ اور نیب استعمال ہورہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں اینکر منصور علی خان کیبجانب سے کئے گئے سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ویلز ود ان ویلز ہوتی ہے۔

آج اسٹیبلشمنٹ اور نیب استعمال ہورہے ہیں، مجھے کم از کم 6 لوگوں نے بتایا ہے کہ ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ایف آئی اے نے دھمکی دی ہے اینٹی کرپشن نے دھمکی دی ہے، یہ سب اسٹیبلشمنٹ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک میں حکومت ناکام ہوجائے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہوں، ملک کے اندرانی و بیرونی حالات تشویشناک ہوں وہاں حکومت کیسے رہ سکتی ہے، میرا نہیں خیال کہ یہ سب ایسے چل سکے گا، یہ سب جلد ختم ہونے والا ہے، آپ کو ایک بار بغیر ای وی ایم کے عوام تک جانا ہوگا ان کی رائے لے کر اس ملک کو صحیح سمت میں ڈالنا ہوگا، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1461007278279213060
پی ڈی ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد ملک میں آئین کی بالادستی ہے، پی ڈی ایم میں ہر سوچ ہر فکر کی جماعت ہے، ایسی جماعتیں ہیں جن کو ماضی میں غدار قرار دیا گیا ان کے لیڈروں کو پھانسی پہ لٹکایا گیا، آج یہ سب جماعتیں اقتدار، مفاد اور ڈیل کی بات نہیں کر رہیں، ان جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق کریں ورنہ نہیں چلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی سوچ پی ڈی ایم کی کامیابی ہے، اسی لئےآج سب پی ڈی ایم سے خائف ہیں، آپ دیکھیں گے کہ پی ڈی ایم کا ملک کی سیاسی تاریخ پر کیا اثر ہو گا، آج ہر پاکستانی یہ سوچ رہا ہے کہ میرے تمام مسائل کا تعلق الیکش چوری اور الیکشن کے انحراف سے ہے، یہی سب سے بڑی کامیابی ہوتی ہے ایک تحریک کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کا موقف ایک ہی ہے، دونوں ایک ہی بات کر رہے ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ آج وہ پی ڈی ایم کے باہر کھڑے ہو کر کہہ رہے ہیں، سب اسی بات پر متفق ہیں، پیپلز پارٹی نے خود پی ڈی ایم چھوڑی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چھوٹے سے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا اعتماد توڑا اور شوکاز نوٹس بھی بھیج دیا، اب پیپلزپارٹی شوکاز نوٹس واپس بھی لے لے تو معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا اعتماد توڑا ہے، اعتماد ہی اتحاد ہوتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1461007625131368468
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
11abbasipdm.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ آج اسٹبلشمنٹ اور نیب استعمال ہورہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں اینکر منصور علی خان کیبجانب سے کئے گئے سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ویلز ود ان ویلز ہوتی ہے۔

آج اسٹیبلشمنٹ اور نیب استعمال ہورہے ہیں، مجھے کم از کم 6 لوگوں نے بتایا ہے کہ ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ایف آئی اے نے دھمکی دی ہے اینٹی کرپشن نے دھمکی دی ہے، یہ سب اسٹیبلشمنٹ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک میں حکومت ناکام ہوجائے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہوں، ملک کے اندرانی و بیرونی حالات تشویشناک ہوں وہاں حکومت کیسے رہ سکتی ہے، میرا نہیں خیال کہ یہ سب ایسے چل سکے گا، یہ سب جلد ختم ہونے والا ہے، آپ کو ایک بار بغیر ای وی ایم کے عوام تک جانا ہوگا ان کی رائے لے کر اس ملک کو صحیح سمت میں ڈالنا ہوگا، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1461007278279213060
پی ڈی ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد ملک میں آئین کی بالادستی ہے، پی ڈی ایم میں ہر سوچ ہر فکر کی جماعت ہے، ایسی جماعتیں ہیں جن کو ماضی میں غدار قرار دیا گیا ان کے لیڈروں کو پھانسی پہ لٹکایا گیا، آج یہ سب جماعتیں اقتدار، مفاد اور ڈیل کی بات نہیں کر رہیں، ان جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق کریں ورنہ نہیں چلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی سوچ پی ڈی ایم کی کامیابی ہے، اسی لئےآج سب پی ڈی ایم سے خائف ہیں، آپ دیکھیں گے کہ پی ڈی ایم کا ملک کی سیاسی تاریخ پر کیا اثر ہو گا، آج ہر پاکستانی یہ سوچ رہا ہے کہ میرے تمام مسائل کا تعلق الیکش چوری اور الیکشن کے انحراف سے ہے، یہی سب سے بڑی کامیابی ہوتی ہے ایک تحریک کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کا موقف ایک ہی ہے، دونوں ایک ہی بات کر رہے ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ آج وہ پی ڈی ایم کے باہر کھڑے ہو کر کہہ رہے ہیں، سب اسی بات پر متفق ہیں، پیپلز پارٹی نے خود پی ڈی ایم چھوڑی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چھوٹے سے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا اعتماد توڑا اور شوکاز نوٹس بھی بھیج دیا، اب پیپلزپارٹی شوکاز نوٹس واپس بھی لے لے تو معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا اعتماد توڑا ہے، اعتماد ہی اتحاد ہوتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1461007625131368468
عمران خان نے اتنی کمزور حکومت کے ساتھ اس اپوزیشن اور مافیا کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔
سوچو اگر ۲ تہائی اکثریت مل گئی تو کیا ہوگا؟؟
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
کیا یہ تبدیلی ہے ؟۔۔
مگر ہم تو سمجھتے تھے کہ اسٹیبلشمنٹ ہی حکومتوں کا استعمال کرتی ہے۔۔ ۔ ? ۔۔​
 

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
Kath putli apnay chalanay walay ko chala rahi hai.. oo kanjar kay bachhon kisi baat pe tou stand lay lo..

mulla fazloo keh raha hai kay yeh hukoomat chal naheen rahee chalayee ja rahee hai..

pata naheen kis tarah kay kanjar ho tum log..
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
حالانکہ کہ شادے باسی کی شدید ترین خواہش ہے کہ حکومت اسے استعمال کرے مگر حکومت ہے کہ اس کی طرف تھوکتی ہی نہیں