حکومت نے پیراسیٹامول ادویات پر ریٹیلرز کے مارجن کی حد مقرر کر دی

17paracetamolmargin.jpg

ریٹیلرز کے لیے وفاقی حکومت نے پیراسیٹامول، سسپنشن اور سیرپ کی قیمت بڑھانے کے بجائے مجموعی منافع میں کمی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فارماسوٹیکل کمپنیاں ریٹیلرز کو سر درد اور بخار کے لیے استعمال کی جانے والی دوا پیراسیٹامول پر صرف 15فیصد تک مارجن ادا کریں گی۔ ریٹیلرز کے لیے وفاقی حکومت نے پیراسیٹامول، سسپنشن اور سیرپ کی قیمت بڑھانے کے بجائے مجموعی منافع میں کمی کردی ہے۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق فارماسوٹیکل کمپنیاں مجموعی منافع میں 15 فیصد رعایت دینے پر 3 دن میں اعتراضات جمع کرا سکیں گے۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے نوٹیفیکیشن کے حوالے سے ادویہ ساز کمپنیوں نے اعتراضات اٹھا دیئے ہیں۔ پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین منصور دلاور نے ایک بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے پیراسیٹامول، سسپنشن اور سیرپ کی قیمت میں اضافہ کرنے کے بجائے مجموعی منافع میں کمی کر دی ہے، پہلے فارماسوٹیکل کمپنیاں 15 فیصد رعایتی منافع دینے کی پابند تھیں اور فارماسوٹیکل کمپنیاں بھی ریٹیلرز کو 30 فیصد تک منافع دیتی تھیں۔

چند وز قبل سر درد اور بخار کے لیے استعمال کی جانے والی دوا پیراسیٹامول فی گولی کی قیمت میں اضافے اور قلت کے معاملے پر وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی زیرصدارت اجلاس ہوا تھا جس میں حکومت نے پیراسیٹامول کی قیمت میں اضافے کو رد کر دیا تھا۔ دواساز کمپنیوں کی طرف سے پیراسیٹامول فی گولی کی قیمت میں 98 پیسے اضافے کے بعد 2 روپے 68 پیسے مقرر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔

یاد رہے کہ پاکستان میں پیراسیٹامول دوا “گلیکسو اسمتھ کلائن” نامی کمپنی تیار کرتی ہے جسے مقامی مارکیٹ میں “پیناڈول” کے نام سے فروخت کی جاتی ہے۔ ڈینگی اور کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور سیلاب کے باعث بیماریاں پھیلنے کے باعث پیراسیٹامول کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے شہریوں کو پیراسیٹامول گھر میں ذخیرہ نہ کرنے کی وارننگ بھی دی تھی، ڈریپ کے مطابق پیراسیٹامول کی دستیابی معمول سے زیادہ طلب کے باعث دباؤ میں ہے۔