حکومت نے120 خطرناک اور غیرقانونی موبائل ایپس کی فہرست جاری کردی

whatsp1p1.jpg


حکومت نے عوام کی جانب سے شکایات کے بعد شروع کیے گئے کریک ڈاؤن میں 120 کے قریب غیر قانونی موبائل ایپلی کیشنز بند کردی ہیں، جن کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی شکایات کے بعد غیر قانون قرضہ ایپس کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران 120 غیر قانونی لون ایپس کو ہٹایا جاچکا ہے،ہٹائی گئی ایپس کی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر بھی جاری کردی گئی ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے تعاون سے یہ کریک ڈاؤن جاری ہے تاہم ان غیر قانونی ایپس کو چلانے والوں نے گوگل یا ایپل پلے اسٹور کے علاوہ دیگر متبادل پلیٹ فارمز کا استعمال شروع کردیا ہے، ان متبادل پلیٹ فارمز پر یہ ایپلی کیشنز دستیاب ہیں جو صارفین کیلئے سنگین خطرے کے باعث بن سکتی ہیں۔

ایس ای سی پی نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صارفین صرف گوگل یا ایپل پلے اسٹور سے منظور شدہ موبائل ایپلی کیشنز استعمال کریں، غیر قانونی موبائل ایپلی کیشنز ذاتی معلومات کا غلط استعمال، دھوکہ دہی، بلیک میلنگ کے ذریعے ہراساں کرسکتی ہیں، صارفین کسی بھی ویب سائٹ یا واٹس ایپ پر شیئر کردہ لنک پر کلک کرکے کوئی بھی موبائل ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ مت کریں۔

ایس ای سی پی کی اگست کی اپڈیٹس کے مطابق جن ایپس کو منظور کیا گیا ہے اس میں سمارٹ قرضے، پیسہ یار، ابھی سیلری، زوڈ پے اور معاون شامل ہیں جبکہ بروقت ایپ کو شکایات کی وجہ سے ریویو میں رکھا گیا ہے جبکہ اسکے علاوہ ایپس کو مسترد کردیا گیا۔

ایس ای سی پی کے مطابق گوگل پلے سے ہٹائی جانیوالی ایپس متبادل پلیٹ فارم سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے جبکہ عوام کو بھی اس سے بچنے کی ضرورت ہے۔

ایس ای سی پی نے غیر قانونی موبائل لون ایپس کی شکایات کیلئے ایک پلیٹ فارم بھی مہیا کردیا ہے جس پر صارفین موبائل ایپس کے حوالےسے کسی بھی قسم کی شکایات درج کرواسکتے ہیں۔

ایس ای سی پی کو شکایت درج کروانے کیلئے لنک نیچے درج ہے۔

 
Last edited by a moderator: