ضلع مانسہرہ میں خاتون پولیس افسر نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کردی، خاتون پولیس افسر نے عدالتی حکم پر قبضہ مافیا سے پلاٹ واگزار کرواکر بیوہ کے حوالے کردیا۔
اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نایاب رمضان نے بیوہ کو 14 سال بعد اس کا حق دلوا کر سب کے دل جیت لیے، بیوہ کے پلاٹ پر 14 سال سے قبضہ تھا جسے اے ایس پی نایاب رمضان نے چھڑوا کر خاتون کے حوالے کردیا۔
اے ایس پی نایاب رمضان کا کہنا ہے کہ حق مہر میں دی گئی زمین کا قبضہ عدالت کے حکم پر مسماۃ کو دلوا دیا گیا،شنکیاری سے پولیس نفری، تحصیلدار اور حلقہ پٹواری کےہمراہ عدالت کے حکم پر موقع پر جاکر زمین کا قبضہ مسماۃ (ن) کو واپس دلوایا گیا۔
اے ایس پی نایاب نے بتایا خواتین کے مسائل کو خواتین پولیس افسران بہتر طریقے سے حل کر سکتی ہیں ، بیوہ کی فریاد پر ڈی پی او مانسہرہ کی ہدایت پر قانون کے مطابق کاروائی کی گئی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور بابر آفریدی کے مطابق مانسہرہ میں اب تک سیکڑوں ایسے مسائل حل کیے جا چکے ہیں جو کافی عرصے سے حل طلب تھے ، زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف خصوصی مہم جاری ہے جس میں درجنوں ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
بیوہ کے پلاٹ پر سے قبضہ ختم کروانے کی پوری کارروائی میں اے ایس پی نایاب رمضان خاتون کے ساتھ موجود رہیں، اور مخالفین کی مزاحمت کے باجود آخری وقت تک پیچھے نہ ہٹیں اور پلاٹ قبضے سے چھڑوا کر ان کے حوالے کیا،خاتون پولیس افسر کی بہادری پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھرپور سراہا جارہاہے۔