RajaRawal111
Prime Minister (20k+ posts)

پاکستانی سیاست میں پارٹی لیڈر کا عوام کی نبض پر انگلی ہونا ہی کامیابی کی نشانی سمجھا جاتا ہے - لیڈر عوام کی سوچوں اور امنگوں کو جتنا سمجھتا ہے اتنا ہی اس کی پارٹی کامیاب ہوتی ہے -٢٠١٣ میں نورں اور زرداریوں کی شاطرانہ سیاست کے مقابلے میں خان صاحب کی صاف ستھری اور پاک سیاست کیوں کامیاب نہیں ہوئی - اکثر لوگ کہتے ہیں کہ اس میں بڑی وجہ خان صاحب کی نا تجربکاری تھی - جو اب خان صاحب میں بہت حد تک کم ہے- خان صاحب اب لوگوں کی امنگوں اور ان کی سوچ کو سمجھنا شروع ہو گئے ہیں
اس کی اہم مثال میرے شہر میں عمران خان صاحب کی اپنی سیٹ این اے ٥٦ ہے - خان صاحب نے ٢٠١٣ میں یہ سیٹ حنیف عباسی سے کم و بیش بارہ ہزار کے مارجن سے جیتی - جب کہ این اے ٥٥ شیخ رشید نے تیرہ ہزار کے مارجن سے جیتی - خان صاحب نے اس کے علاوہ پشاور اور میاں والی کی سیٹیں بھی جیتی - اس وقت مجھے یاد ہے شیخ رشید نے عمران خان کی بہت سماجت کر کے پنڈی سے الیکشن لڑوایا کیوں کہ اس سے دونوں سیٹیں جتنے میں مدد ملنی تھی - شیخ صاحب کی سیاسی بصیرت کے عین مطابق ہوا - دونوں سیٹیں پی ٹی ای نے جیت لیں -
پھر شیخ صاحب کے کہنے پر ہی خان صاحب نے این اے ٥٦ کی سیٹ سے ریزائن نہیں کیا کیوں کہ پی ٹی آئ کو یقین تھا کہ پشاور اور میاں والی کی سیٹیں برقرار رکھ لے گی مگر این اے ٥٦ اس کے ہاتھ سے نکلنے کا ڈر تھا - بحر حال توقع کے بر خلاف اور شاید دھاندھلی کی وجہ سے ٦٥ ہزار سے زیادہ بڑے مارجن والی پشاور کی سیٹ اور چالیس ہزار سے زیادہ مارجن سے زیادہ جیتی جانے والی میاں والی کی سیٹ دونوں ہی پی تی ای کے ہاتھ سے نکل گئی - سب لوگوں نے کہا کے یہ عمران خان کی پاکستانی سیاست سے نا اشنائی کا نتیجہ ہے
لیکن کل ایک خبر نے مجھے حیران کر دیا اور میں نے کہا کہ اب عمران خان نے پاکستانی سیاست کو سمجھنا شروع کر دیا ہے - خبر یہ تھی کہ شیخ صاحب نے کہیں این اے ٥٥ کے ساتھ این اے ٥٦ پر بھی قبضہ جمانے کی نوید سنا دی - جس پر جناب فیاض چوہان آگ بگولہ ہو گئے اور انہوں نے شیخ صاحب کو مل کر کھانے کا درس دے ڈالا اور یہ اعلان کر دیا کہ این اے ٥٦ پر قیادت نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ ان کو ٹکٹ ملے گا - مجھے اپنے قریبی انصافی دوستوں جو چوہان صاحب کے قریب ہیں ان سے یہ اطلا ع تھی - اور میں نے اس کو سینہ گزٹ کی خبر کے نام سے اس فورم پر ذکر بھی کیا تھا
اب فیاض چوہان یا شیخ صاحب کے متعلق پی ٹی آئ کیا رویہ اختیار کرتی ہے یہ تو دوسری بات ہے پر میں اس بات پر حیران ہوا ہوں کہ خان صاحب
نے پہلی مرتبہ عوام کی نبض کو سمجھ کر فیصلہ کیا ہے - خان صاحب نے سمجھ لیا ہے کہ راولپنڈی سے میٹرو کی وجہ سے بستر گول ہو چکا ہے - اس صورت میں ہار یقینی ہے اور وہ بھی حنیف عباسی جیسے شخص کے ہاتھوں -
یہ تو خان صاحب کی سیاست کے لئے انتہائی کالا داغ ثابت ہو گا - اس لئے پنڈی کو خیر باد کہ کر عزت بچانا خان صاحب بہت عقل مندانہ فیصلہ ہے اور خان صاحب کا عوام کی نبض پڑھنے کی سب سے بڑی نشانی ہے
Last edited by a moderator: