وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں خوشحالی و ترقی کیلئے بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایشیا میں روابط کے فروغ اور اعتماد سازی کے اقدامات کے حوالے سےمنعقدہ"سیکا" کے چھٹےسربراہی اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ مذاکرات کرنے پر "ایبسیلوٹلی ریڈی"ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں آنے والی نسلوں کیلئےاپنے پیچھے ایک امن و ترقی کی میراث چھوڑ کر جانا چاہتا ہوں، اسی لیےہم بھارت کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں پر بات چیت کرنے کیلئے تیارہیں بشرطیکہ بھارت بھی اس مقصد کیلئےاخلاص کا مظاہرہ کرے، ہم سرحد کےدونوں جانب مزید غربت اور بے روزگاری کو برداشت نہیں کرسکتے، ہمیں اپنے قلیل وسائل کو مزید پریشانیاں پیدا کرنے پر ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
سیکا سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے خطےکےمسائل بشمول مسئلہ کشمیر، افغانستان میں امن کے قیام اور مسئلہ فلسطین جیسے موضوعات پر بات کی اور کہا کہ تمام مسئلوں کا حل بات چیت سے ہی نکالا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مسائل کو نیتجہ خیز حل کی طرف گامزن کرنے کیلئےاب بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضروری اقدامات کرے تعمیری بات چیت کے ذریعے، ہم باہمی اعتماد پیدا کر سکتے ہیں، اگر ہم نے ہنگامی بنیادوں پرامن کی جانب قدم نا اٹھایا تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے مظالم سے متعلق بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بھارت اپنی اقلیتوں، پڑوسیوں اور پورے خطے کیلئے ایک خطرہ بن گیا ہے، کشمیریوں کو اپنے حق خود داریت کا انکار کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،
دنیا بھر کو بھارت خصوصا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ بھارت نے کشمیر میں بیلٹ پر بلٹ کو ترجیح دیتےہوئے کشمیر میں استصواب رائے سےمتعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو بھی کھلم کھلا رد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی جانب سےاپنے حقوق کیلئے اٹھائی جانےو الی آواز کو دبانے کیلئے بے دریغ طاقت کا استعمال کیا ہے۔