سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے خواجہ آصف کی بطور وزیر دفاع تعیناتی پر کڑی تنقید کردی، ٹویٹ کیا کہ خواجہ آصف کی بطور وزیردفاع تعینانی میرے وطن کے شہیدوں کے لہو کی توہین ہے۔
فودا چوہدری نے ٹویٹ پر خواجہ آصف کی ماضی کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ فوج کا نام لئے بغیر فوج پر تنقید کرردہے ہیں، اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئےفواد چوہدری نے لکھا کہ جو شخص دن رات 1965 اور 1971 کے شہیدوں کا مذاق اڑاتا ہے اس کو دفاع کا انچارج لگانا پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ وفاقی کابینہ اجلاس سے پہلے آئی جی اسلام آباد کے دفتر کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کو سب جیل قرار دے دیں، اتنے ملزمان اکٹھے ایک جگہ خطرناک ہوسکتے ہیں،محمد اقبال کی رحلت اور بی این پی کی علیحدگی کے بعد ڈمی حکومت اپنی جعلی اکثریت کھو چکی، کرائم منسٹر فوری اعتماد کا ووٹ لیں۔
فواد چوہدری کا اس سے قبل کابینہ کی تشکیل پر کہنا تھا کہ سارے بڑے ڈاکو کابینہ میں شامل ہو گئے،چوں چوں کا مربع کابینہ کا نام پڑھیں لگتا ہے سینٹرل جیل کا حاضری رجسٹر ہے، سارے بڑے ڈاکو کابینہ میں شامل ہوگئے ہیں۔
کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پر علی حیدر زیدی نے پرانے پاکستان میں خوش آمدید کہا تھا،صدر پی ٹی آئی سندھ علی حیدر زیدی نے تنقید کی تھی کہ مسلم لیگ ن کے کابینہ میں 100 فیصد اراکین ضمانت پر ہیں۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ہماری نئی کابینہ کے حالات دیکھیں، شازیہ مری پر جعلی ڈگری کا کیس ہے اور قادر پٹیل پر ہاکس بے اراضی کا کیس ہے،خورشید شاہ اور راجہ پرویز اشرف ضمانت پر ہیں جبکہ حنا ربانی پر بجلی چوری کا کیس ہے۔
گزشتہ روز نئی حکومت کی سینتیس رکنی کابینہ تشکیل پاگئی ہے، ن لیگ کو چودہ، پیپلزپارٹی کو نو، جے یوآئی کو چار وزارتیں دی گئی ہیں، متحدہ کے دو وزرا نے حلف اٹھایا، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کو ایک ایک وزارت ملی، وفاقی وزرا کی ذمہ داریوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
خواجہ آصف وزیر دفاع ،رانا ثناء اللہ وزیر داخلہ ہوں گے، مفتاح اسماعیل کو خزانہ اور حناربانی کھرکو وزیرمملکت برائے خارجہ امورمقررکیا گیا،مریم اورنگزیب وزیراطلاعات،امین الحق آئی ٹی اور فیصل سبزواری بحری امور کا چارج سنبھالیں گے۔