دنیا میں کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی آزاد نہیں ہوتی،شاہد خاقان

14abbasikharjapolicy.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ کوئی سیاست کا معیار نہیں ہے کہ جو وزیراعلی کی آفر کرے اس کے ساتھ چل پڑو۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ گفتگو آج نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا " میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کی،عاصمہ شیرازی نے ان سے پوچھا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے ق لیگ کو پہلے وزارت اعلی کی آفر دی گئی تھی، وہ بھی یہی کہتے تھے کہ جو وزارت اعلی پہلے دے گا ہم اسے قبول کریں گے، پھر اچانک ہوا کیا؟

ن لیگی رہنما نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس کو سیاست نہیں سمجھتا، بہر حال ق لیگ کا یہ اپنا فیصلہ ہے اور اس فیصلے پر انہوں نے ہی عمل درآمد کرنا ہے۔
عاصمہ شیرازی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ خالصتا ان کا اپنا فیصلہ ہے اور اس کیلئے ان پر کہیں سے کوئی دباؤ نہیں آیا ہوگا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کہاں سے دباؤ آیا ہوگا؟ یہ خالصتاان کا اپنا فیصلہ ہے، ہمیں اب تک کم ازکم کوئی ایسی شکایت نہیں ہے کہ کہیں سے کوئی مداخلت ہوئی ہے، اگر ق لیگ کو شکایت ہے تو وہ بتادیں کہ کس نے ان پر دباؤ ڈالا ہے۔


انہوں نے مزید کہا پچھلے ساڑھے تین سال میں ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے، جسے ٹھیک کرنے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا ہم آئی جنگ لڑ رہے ہیں۔ دنیا میں دو طرفہ تعلقات پر خارجہ پالیسی ہوتی، کسی ملک کی دنیا سے آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کے بدلے میں اپوزیشن کو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جیسے ہی ن لیگ نے ق لیگی رہنما پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کی منظوری دی چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان سے ملاقات کرکے ان سے معاملات طے کرلیے اور عمران خان نے انہیں عثمان بزدار کی جگہ پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے کا اعلان کردیا ۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
14abbasikharjapolicy.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ کوئی سیاست کا معیار نہیں ہے کہ جو وزیراعلی کی آفر کرے اس کے ساتھ چل پڑو۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ گفتگو آج نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا " میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کی،عاصمہ شیرازی نے ان سے پوچھا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے ق لیگ کو پہلے وزارت اعلی کی آفر دی گئی تھی، وہ بھی یہی کہتے تھے کہ جو وزارت اعلی پہلے دے گا ہم اسے قبول کریں گے، پھر اچانک ہوا کیا؟

ن لیگی رہنما نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس کو سیاست نہیں سمجھتا، بہر حال ق لیگ کا یہ اپنا فیصلہ ہے اور اس فیصلے پر انہوں نے ہی عمل درآمد کرنا ہے۔
عاصمہ شیرازی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ خالصتا ان کا اپنا فیصلہ ہے اور اس کیلئے ان پر کہیں سے کوئی دباؤ نہیں آیا ہوگا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کہاں سے دباؤ آیا ہوگا؟ یہ خالصتاان کا اپنا فیصلہ ہے، ہمیں اب تک کم ازکم کوئی ایسی شکایت نہیں ہے کہ کہیں سے کوئی مداخلت ہوئی ہے، اگر ق لیگ کو شکایت ہے تو وہ بتادیں کہ کس نے ان پر دباؤ ڈالا ہے۔


انہوں نے مزید کہا پچھلے ساڑھے تین سال میں ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے، جسے ٹھیک کرنے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا ہم آئی جنگ لڑ رہے ہیں۔ دنیا میں دو طرفہ تعلقات پر خارجہ پالیسی ہوتی، کسی ملک کی دنیا سے آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کے بدلے میں اپوزیشن کو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جیسے ہی ن لیگ نے ق لیگی رہنما پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کی منظوری دی چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان سے ملاقات کرکے ان سے معاملات طے کرلیے اور عمران خان نے انہیں عثمان بزدار کی جگہ پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے کا اعلان کردیا ۔
غلام ابن غلام ابن غلام
 

PakistanFIRST1

Minister (2k+ posts)
14abbasikharjapolicy.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ کوئی سیاست کا معیار نہیں ہے کہ جو وزیراعلی کی آفر کرے اس کے ساتھ چل پڑو۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ گفتگو آج نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا " میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کی،عاصمہ شیرازی نے ان سے پوچھا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے ق لیگ کو پہلے وزارت اعلی کی آفر دی گئی تھی، وہ بھی یہی کہتے تھے کہ جو وزارت اعلی پہلے دے گا ہم اسے قبول کریں گے، پھر اچانک ہوا کیا؟

ن لیگی رہنما نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس کو سیاست نہیں سمجھتا، بہر حال ق لیگ کا یہ اپنا فیصلہ ہے اور اس فیصلے پر انہوں نے ہی عمل درآمد کرنا ہے۔
عاصمہ شیرازی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ خالصتا ان کا اپنا فیصلہ ہے اور اس کیلئے ان پر کہیں سے کوئی دباؤ نہیں آیا ہوگا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کہاں سے دباؤ آیا ہوگا؟ یہ خالصتاان کا اپنا فیصلہ ہے، ہمیں اب تک کم ازکم کوئی ایسی شکایت نہیں ہے کہ کہیں سے کوئی مداخلت ہوئی ہے، اگر ق لیگ کو شکایت ہے تو وہ بتادیں کہ کس نے ان پر دباؤ ڈالا ہے۔


انہوں نے مزید کہا پچھلے ساڑھے تین سال میں ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے، جسے ٹھیک کرنے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا ہم آئی جنگ لڑ رہے ہیں۔ دنیا میں دو طرفہ تعلقات پر خارجہ پالیسی ہوتی، کسی ملک کی دنیا سے آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کے بدلے میں اپوزیشن کو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جیسے ہی ن لیگ نے ق لیگی رہنما پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کی منظوری دی چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان سے ملاقات کرکے ان سے معاملات طے کرلیے اور عمران خان نے انہیں عثمان بزدار کی جگہ پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے کا اعلان کردیا ۔

Ya Allah , Tujay Zameen ka koi aur Tukra nahi mila Tha,

Saray Duniya key Baigharaton ko Pakistan mein he Jama Karna tha,

Ya Allah Meray Mulk ko in jaisay Hukmurano say Nijat dila.
Tera Aik Guneghar Bandha
 

Citizen X

President (40k+ posts)
14abbasikharjapolicy.jpg

PML-N senior vice president Shahid Khaqan Abbasi has said that it is not a standard of politics to follow the offer of the chief minister.

Shahid Khaqan Abbasi made the remarks while answering a question posed by host Asma Shirazi on Aaj News program "Faisla Aap Ka". He also used to say that we will accept whatever the Chief Minister gives first, then what happened suddenly?

Answering this question, the PML-N leader said, "I do not consider it as politics. However, this is the PML-Q's own decision and it is up to them to implement this decision."
Asma Shirazi again asked, "Do you think that this is purely her own decision and there is no pressure on her to do so?"

Shahid Khaqan Abbasi said that where did the pressure come from? This is purely their own decision. So far we have not received any complaint that there has been any interference from anywhere. If the PML-Q has a complaint, let them know who has put pressure on them.

[MEDIA = youtube] Wz-Ua4uPXuI [/ MEDIA]

He added that in the last three and a half years, every institution has been destroyed, which will take a long time to repair. "We are fighting a war," he said. The world has a foreign policy on bilateral relations, no country has a foreign policy independent of the world.

It may be recalled that PML-Q chief Chaudhry Shujaat Hussain had assured support to the opposition in a no-confidence motion against the government in exchange for the Punjab chief ministership. Chaudhry Pervaiz Elahi met Imran Khan and settled matters with him and Imran Khan announced to nominate him as Chief Minister of Punjab in place of Usman Bazdar.
Bro you are in the habit of dropping your pants and bending over at the snap of a finger in front of the Americans. Don't think everyone else is like you!
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
14abbasikharjapolicy.jpg

مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ کوئی سیاست کا معیار نہیں ہے کہ جو وزیراعلی کی آفر کرے اس کے ساتھ چل پڑو۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ گفتگو آج نیوز کے پروگرام"فیصلہ آپ کا " میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کی،عاصمہ شیرازی نے ان سے پوچھا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے ق لیگ کو پہلے وزارت اعلی کی آفر دی گئی تھی، وہ بھی یہی کہتے تھے کہ جو وزارت اعلی پہلے دے گا ہم اسے قبول کریں گے، پھر اچانک ہوا کیا؟

ن لیگی رہنما نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس کو سیاست نہیں سمجھتا، بہر حال ق لیگ کا یہ اپنا فیصلہ ہے اور اس فیصلے پر انہوں نے ہی عمل درآمد کرنا ہے۔
عاصمہ شیرازی نے دوبارہ سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ یہ خالصتا ان کا اپنا فیصلہ ہے اور اس کیلئے ان پر کہیں سے کوئی دباؤ نہیں آیا ہوگا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کہاں سے دباؤ آیا ہوگا؟ یہ خالصتاان کا اپنا فیصلہ ہے، ہمیں اب تک کم ازکم کوئی ایسی شکایت نہیں ہے کہ کہیں سے کوئی مداخلت ہوئی ہے، اگر ق لیگ کو شکایت ہے تو وہ بتادیں کہ کس نے ان پر دباؤ ڈالا ہے۔


انہوں نے مزید کہا پچھلے ساڑھے تین سال میں ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے، جسے ٹھیک کرنے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا ہم آئی جنگ لڑ رہے ہیں۔ دنیا میں دو طرفہ تعلقات پر خارجہ پالیسی ہوتی، کسی ملک کی دنیا سے آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلی کے بدلے میں اپوزیشن کو حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی تھی، جیسے ہی ن لیگ نے ق لیگی رہنما پرویز الہیٰ کو وزیراعلی بنانے کی منظوری دی چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان سے ملاقات کرکے ان سے معاملات طے کرلیے اور عمران خان نے انہیں عثمان بزدار کی جگہ پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے کا اعلان کردیا ۔
اس کی تو پتلون بھی اپنی نہیں تھی.