دکاندار نے چوری کےا لزام پر بچے کو برہنہ کرکے اسکا منہ کالا کردیا

dunkan1h1h13.jpg


لاہور سبزہ زار میں دوکاندار نے مبینہ طور دوکان میں چوری کرنے پر 9 سالہ بچے کو برہنہ کیا اور منہ کالا کردیا اور اسکے بعد ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی۔۔

یہ افسوسناک واقعہ تھانہ سبزہ زار کی حدود میں پیش آیا جہاں دکان کے مالک نے بچے پر تشدد کرتے ہوئے منہ کالا بھی کردیا،

https://twitter.com/x/status/1808382085440168157
لاہور میں 9 سالہ بچے پر چوری کا الزام لگا کر دکاندار آپے سے باہر ہوگیا۔ بچے پر تشدد کرڈالا، سربازار منہ کالا کیا اور برہنہ کرکو دکان کے سامنے کھڑا کردیا۔

دکان مالک یوسف نے بچے کو بھرے بازار میں برہنہ کرکو کھڑا کردیا،معصوم بچہ روتا ،بلکتا رہا ، قریب گزرنے والے شہریوں کو بھی رحم نہ آہا۔

پولیس کے مطابق بچہ گھر سے سامان لینے نکلا تھا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا، جبکہ بچے کو اس کے والد کے حوالے کردیا گیا۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Jub ap limit cross kar jaate hain to phir zalimo mein shumaar ho jaate hain. Ghalti bache ki thi ager shopkeeper us ko 1-2 thaper laga kar chhor deta to sub acha tha lekin shopkeeper ne zalimaana rawaya apna lia or zarorat se ziada saza de daali or ulta khud saza ka haqdaar ban gia.
Har jurm ki aik saza hay lakin ager limit se ziada saza di jay gi to mujrim mazloom ban jay ga
 

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
یہ دکاندار ضرور کوئی پٹواری ہوگا. اپنے ڈاکو لیڈر کا لنڈ منہ میں لیتے ہیں اور چھوٹے چوروں کو ننگا کر کہ مارتے ہیں
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ،ٹروما ،بچے کو ایک پکا ،واردتیا بنا سکتا ہے ، اور سب سے پہلا فائر ،وہ ایسی شکل کے بندے کو مارے گا جو اسکی یاداشت سے مٹے گا نہیں
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

اس دکان دار کو قانون ہاتھ میں لے کر بچے کو برہنہ کرکے اس پر بیہمانہ تشدد کرنے پر گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جانی چاہیے
اس بچے کی نفسیات پر اب بہت گہرے اثرات مرتب ہونگے جو مثبت بھی ہو سکتے ہیں اور منفی بھی . ستر فیصد چانس ہے کہ منفی اثرات پیدا ہوں . اب یہ بچہ اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک کو کبھی نہیں بھولے گا اور اسکا بدلہ معاشرے کے ہر فرد سے لینے کا سوچے گا اور جہاں موقع ملے گا منفی کام کریگا اور خطرہ ہو گا کہ جرائم کی دنیا میں نہ قدم رکھ دے
یہ معاشرہ جانوروں کا معاشرہ بن کر رہ گیا ہے . کسی کو پرواہ نہیں کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہو جائے تو معاشرے کا کیا کردار ہونا چاہیے . بچوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جاتا بلکہ انہیں سمجھایا جاتا ہے اور اچھے اور برے کی تمیز سکھائی جاتی ہے نہ کہ ان پر تشدد کرکے انہیں جرائم کی دنیا میں دھکیل دیا جائے . مولویوں کو تو کچھ زیادہ ہی آخَر آئی ہوئی ہے . بات بات پر قانون کو ہاتھ میں لینا انکے لیے کوئی مسلہ ہی نہیں . کبھی مذھب کے نام پر کسی کی جان لے لیں گے، کبھی اپنے فرقے کے نام پر اور کبھی اپنے فرقے کے لیڈر کے نام پر . لعنتی کسے تھاں دے
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
95% jahil aurtain.. aisay he dukaandaaron ko jaanam daitee hain.
Pakistan main her ghareeb banda... doosray ghareeb ki bund maarnay ki talash main rehta hay...
 

Back
Top