پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے دور کے عظیم کر کٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد کو کبھی تھپڑ نہیں مارا اور نہ ہی ان کے سامنے کبھی آواز بلند کی۔
سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے لیجنڈ جاوید میانداد سے متعلق بیان پر پی جے میر کو قانونی نوٹس بھجوا دیا,,پی جے میر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ 1993 کے دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران راشد لطیف نے جاویدمیانداد کو تھپڑ مارا تھا۔
پروگرام نشر ہونے کے بعد راشدلطیف نے پی جے میر کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے 14 روز میں جواب دینے کی مہلت دی ہے۔
راشدلطیف نے کہا کہ میں نے لیجنڈ جاوید میانداد کو کبھی تھپڑ نہیں مارا اور نہ ہی ان کے سامنے کبھی آواز بلند کی۔
راشدلطیف نے لکھا کہ جاوید بھائی نہ صرف کرکٹ کے لیجنڈ (آئی سی سی ہال آف فیمر) ہیں بلکہ وہ پاکستان کے قومی ہیرو اور فخر ہیں مجھے ان کی کپتانی میں پاکستان کے لیے ڈیبیو کرنے کا اعزاز حاصل ہوا وہ کرکٹ کا ادارہ ہیں اور میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے میں انہیں باپ کی طرح عزت دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے وکیل کے توسط سے میں نے پی جے میر کو غیر مشروط معافی مانگنے اور 14 دنوں کے اندر مناسب جواب دینے کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
راشد لطیف کا کہنا ہے کہ پی جے میر نے ایک ٹی وی پروگرام میں مجھ پربے بنیاد الزام لگایا ہے کہ میں نے 1993 میں جاوید میانداد کو تھپڑ مارا تھا۔ یہ انتہائی غلط بات ہے۔
سابق کپتان نے بتایا کہ میں نے اس حوالے سے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے پی جے میر کو قانونی نوٹس بھجوادیا ہے۔ پی جے میر میرے اور جاوید میاں داد کے بارے میں کیے جانے والے فضول تبصروں سے متعلق چودہ روز میں غیر مشروط معافی مانگیں یا عدالتی کارروائی بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی پی جے میر نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈریسنگ روم میں جھگڑے کے بعد راشد لطیف نے جاوید میانداد کو تھپڑ مار دیا تھا، جب میں وہاں پہنچا تو جاوید بھائی باہر بیٹھے ہوئے تھے جس پر مجھے بہت افسوس ہوا تھا۔