ریاستی قوت کے استعمال اور اداروں کو یرغمال بنانے کے باوجود ہم عدالت، قانون اور عوام کے سامنے سرخرو ہوئے- وزیراعظم شہباز شریف کا منی لانڈرنگ کیس میں اپنی باعزت بریت پر ردعمل
شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف آج سپیشل کورٹ سینٹرل میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی اور وزیراعظم شہبازشریف وسابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو بری کر دیا گیا ۔
شہباز شریف اور حمزہ کے خلاف ایف آئی اے نے پاکستان پینل کوڈ، کرپشن کی روک تھام ایکٹ اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف عدالت میں حاضری معافی کی درخواست دی تھی وہ عدالت پیش نہ ہوئے، بریت کی درخواست پر سماعت سپیشل کورٹ سنٹرل کے جج اعجاز اعوان نے کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: حق ذات نے پھر فضل فرمایا! منی لانڈرنگ کے جھوٹے، بے بنیاد، سیاسی انتقام پر مبنی مقدمے سے بریت کا یہ دن دکھایا! اس پر اللہ تعالیٰ کا جتناشکر اداکریں، کم ہے۔
بدترین چیرہ دستیوں، ریاستی قوت کے استعمال اور اداروں کو یرغمال بنانے کے باوجود ہم عدالت، قانون اور عوام کے سامنے سرخرو ہوئے ہیں۔
سینئر صحافی نادر بلوچ نے وزیراعظم شہبازشریف کے پیغام کے جواب میں اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: جی پوری دنیا نے دیکھا کہ فرد جرم عائد ہونے سے ایک دن پہلے وزیراعظم بن گئے اور اس کے بعد یہ کھلا انصاف ہوا! فیئر ٹرائل ہوتا اور ثابت کرتے تو بات تھی!
ایک سوشل میڈیا صارف محمد کامران نے خبر پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: شہباز شریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس میں بری! اصل مجرم مقصود چپڑاسی اور وہ تمام کلرک تھے جن کے بنک اکاؤنٹس کےذریعے یہ ساری منی لانڈرنگ کی گئی! دوسرے نمبر پر قصوروار شریف خاندان کے شرارتی بنک اکاؤنٹس تھے جو میاں صاحب کو بتائے بغیر ہی چپڑاسیوں کے ساتھ مل گئے!میاں صاحب بےقصور ہیں!
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ: پانامہ لیکس،جعلی اکاؤنٹس منی لانڈرنگ اور ٹی ٹی گھپلوں کی تحقیقات کرنےوالی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیموں سےمعذرت کہ ان کی اپنی، اپنے خاندان کی جانیں خطرےمیں ڈال کر کی گئی محنتیں ضائع ہو گئیں اورڈاکٹر رضوان سےمعذرت جنہوں نے سسلین مافیا، گاڈفادروں سےٹکر لےکر ہم بےحسوں، مُردہ ضمیروں کیلئےجان دی!