Nahi sunna tera chaklay khanay kay pakhana mein paidaish ka dastaan.
Apnay najayaz bhaio ko sunao, Bubber Shair, Rajarawal111, Siberite, Meme, Dastgir khan19, Mocha7, Tit4Tat, Awami Awaz waghaira bohot mehzooz hongay..
Nahi sunna tera chaklay khanay kay pakhana mein paidaish ka dastaan.
Apnay najayaz bhaio ko sunao, Bubber Shair, Rajarawal111, Siberite, Meme, Dastgir khan19, Mocha7, Tit4Tat, Awami Awaz waghaira bohot mehzooz hongay..
en peaceful protest se kuch naheen hona...this war against a occupation of a foreign corrupt n criminal dynastic regime with the help of institutions (that r built by this nations tax money)...democracy n Pakistan is doomed...whom we are protesting to?...te occupant...why would they care...u dont know how fight a war...respect for your honesty n sincerity Khan...but u r not a warrior...this nation has to take its freedom movement in its own hands...this would be the only solution to these corrupt criminal political n institutional elite...
پہلے گنجا انڈیا جاکر ہندوؤں کو بھگوان کو اپنا خدا مان چکا ہے اب یہ بشارت بھی ہندوؤں کے بھگوان کو پکار رہا ہے ہماری دونوں کو نیا مذہب اختیار کرنے پر بدھائی ہے آہو
چلا جارہا تھا میں ڈرتا ہوا
ہنومان چالیسہ پڑھتا ہوا
بولو ہنومان کی جے
جے،جے بجرنگ بلی کی جے
جے ہو بجرنگ بلی جے
پڑھے بغیر ہی تجھے مرگی کے دورے پڑ رہے ہیں اگر پڑھ لیتا تو بیٹھے بیٹھے یوں ہی
waste
ہوجاتا اور چاچے بیچارے پہ ۳۰۲ کا مقدمہ ہو جاتا۔۔۔
??
Asal plan yaheeh ha.Pakistan ko kori kori ka muhtaj karo..Jab har traf se phans jayain.Koi way out na ho.then kaha jaya ke aa jao table par..Do waqt ki roti chahay zindah rehnay k lia tu Atomic assets surrender karo.India k agay jhuko.Israhell ko accept karo..then ap k 22 karor logo ko do waqt ki roti naseeb ho gi.This is the regime change plan..مہنگائی بڑھتی ہی جارہی ہے اور غریب عوام پستی جارہی ہے ۔ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے اس نے لوگوں کی زندگی عزاب بنا دی ہے۔ اس حکومت کے آنے کے بعد مہنگائی میں تیس فیصد اضافہ ہوا ، پٹرول کی قیمت بچاس فیصد بڑھ گئی اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں رل گیا سونے پر سوہاگہ کا کام ٹیکسوں نے کردیا۔ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی تھی رہی کہی کسر ٹیکسوں نے پوری کردی۔ اب جائزہ لیتے ہیں اس سب کا اثر کن لوگوں پر پڑے گا۔ پاکستان کا نظام منفرد نظام ہے اس لیے ان سب باتوں کا اثر ایک محدود طبقے پر پڑے گا۔ اور وہ سفید پوش لوگ جو پرائیویٹ اداروں میں کام کرتے ہیں اور جن کا گزارہ صرف تنخواہ پر ہوتا ہے باقی لوگوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اب میں آپ کو بتاتا ہوں وہ کیسے۔ سرکاری اداروں میں کام کرنے والے اپنے رشوت کا ریٹ بڑھا دیں گے ، کارباری لوگ قیمتوں میں اضافہ کردیں گے ۔ اب تو وزیراعظم بھی بھیکاری ہے اس لیے بھیکاری اپنا ریٹ بڑھا دیں گے۔ ایف بی آر کے لوگوں کے تو مزے ہو جائیں گے جتنا زیادہ ٹیکس لگے گا ان کا حرام کا مال زیادہ بنے گا ۔ لوگ اندر سے خوش ہونگے اور باہر سے چیختے رہیں گے۔ صرف ایک جگہ ایسی ہے جہاں اس مہنگائی کا بہت برا اثر پڑے گا اور وہ ہے پاکستان کے بیرونی قرضے ۔ پاکستان کے قرضے بڑھیں گے اور ڈالر بھی مہنگا ہوگا ۔ پاکستان کا خرچہ زیادہ ہوگا اور آمدن کم ۔ اگلے سال پورانے قرضوں کو اتارنے کے لیے اور زیادہ قرضہ لینا پڑے گا۔ دو چار سال میں پاکستان اس مقام پر کھڑا ہوگا جہاں یا تو ادھار ملنا بند ہوجائے گا یا پھر قرضہ لے کر بھی قسط ادا کرنے کے لیے رقم پوری نہیں ہوگی۔ اس پاکستان میں جو بھی قیمتی چیز دستیاب ہوگی وہ دے کر جان چھڑانے کی کوشش کی جائے گی اور اپ سب کو پتہ ہے وہ کیا ہے جی ہیں ایٹمی طاقت۔ اس لیے مہنگائی سے کسی کا نقصان نہیں ہوگا صر ف پاکستان اس کی قیمت ادا کرے گا۔
مہنگائی بڑھتی ہی جارہی ہے اور غریب عوام پستی جارہی ہے ۔ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے اس نے لوگوں کی زندگی عزاب بنا دی ہے۔ اس حکومت کے آنے کے بعد مہنگائی میں تیس فیصد اضافہ ہوا ، پٹرول کی قیمت بچاس فیصد بڑھ گئی اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں رل گیا سونے پر سوہاگہ کا کام ٹیکسوں نے کردیا۔ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی تھی رہی کہی کسر ٹیکسوں نے پوری کردی۔ اب جائزہ لیتے ہیں اس سب کا اثر کن لوگوں پر پڑے گا۔ پاکستان کا نظام منفرد نظام ہے اس لیے ان سب باتوں کا اثر ایک محدود طبقے پر پڑے گا۔ اور وہ سفید پوش لوگ جو پرائیویٹ اداروں میں کام کرتے ہیں اور جن کا گزارہ صرف تنخواہ پر ہوتا ہے باقی لوگوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اب میں آپ کو بتاتا ہوں وہ کیسے۔ سرکاری اداروں میں کام کرنے والے اپنے رشوت کا ریٹ بڑھا دیں گے ، کارباری لوگ قیمتوں میں اضافہ کردیں گے ۔ اب تو وزیراعظم بھی بھیکاری ہے اس لیے بھیکاری اپنا ریٹ بڑھا دیں گے۔ ایف بی آر کے لوگوں کے تو مزے ہو جائیں گے جتنا زیادہ ٹیکس لگے گا ان کا حرام کا مال زیادہ بنے گا ۔ لوگ اندر سے خوش ہونگے اور باہر سے چیختے رہیں گے۔ صرف ایک جگہ ایسی ہے جہاں اس مہنگائی کا بہت برا اثر پڑے گا اور وہ ہے پاکستان کے بیرونی قرضے ۔ پاکستان کے قرضے بڑھیں گے اور ڈالر بھی مہنگا ہوگا ۔ پاکستان کا خرچہ زیادہ ہوگا اور آمدن کم ۔ اگلے سال پورانے قرضوں کو اتارنے کے لیے اور زیادہ قرضہ لینا پڑے گا۔ دو چار سال میں پاکستان اس مقام پر کھڑا ہوگا جہاں یا تو ادھار ملنا بند ہوجائے گا یا پھر قرضہ لے کر بھی قسط ادا کرنے کے لیے رقم پوری نہیں ہوگی۔ اس پاکستان میں جو بھی قیمتی چیز دستیاب ہوگی وہ دے کر جان چھڑانے کی کوشش کی جائے گی اور اپ سب کو پتہ ہے وہ کیا ہے جی ہیں ایٹمی طاقت۔ اس لیے مہنگائی سے کسی کا نقصان نہیں ہوگا صر ف پاکستان اس کی قیمت ادا کرے گا۔
یہ ایڈمن کا چہیتا حرامی ہے ، میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ اس غلاظت کے پہیے کو کبھی ایڈمن نے بریک لگائ ہو ۔
ٹیکسز کی پوری لسٹ ایف بی آر کی ویب سائیٹ سے کاپی کرکے پیسٹ کردی مگر یہ سارے ٹیکسز ہر بندے پر لاگو نہیں ہوتے کم آمدنی والوں پر تو کوی ٹیکس بھی نہیں البتہ جوں جوں آمدن بڑھے گی ٹیکس لگے گا
باقی سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں کاروباری طبقے کو ٹیکس دینے کی عادت نہیں ہے اور زرعی ٹیکس تو سرے سے ہے ہی نہیں
اب ٹیکس دینے کی عادت ڈالو شاباش اور چیکیں مت مارو یہ جن ترقی یافتہ ملکون میں تم رہتے ہو موجیں اڑاتے ہو یہ سب ٹیکس کی وجہ سے ہے
اور دوسرا حصہ جو فضول میں تھریڈ کو بڑھانے کا باعث ہے اس کا جواب یہ ہے کہ
کیا دو ماہ پہلے تک کالجز اور اسکولز کی بھاری فیسیں نہیں تھیں اور ایجوکیشن فری تھی؟
اسکول ڈونیشن نہیں مانگتے تھے؟
کیا مساجد میں چندہ نہیں مانگتے تھے؟
بھکاریوں کی فوج مانگنے نہیں آتی تھی؟
سیکوریٹی کی کوی ضرورت نہٰیں ہوتی تھی؟
پرسنل اخراجات سیلنڈرز، پیٹرول، جنریٹرز پہلے نہیں ہوتے تھے؟
بھائی مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ حکومت کو کوئی روڑ میپ دینا چاہیے کہ وہ کیسے اکانومی کو ٹھیک کریں گے انکو خود نہیں علم کہ وہ کیا کریں گے۔ سوشل میڈیا پر جو اوور سیز پاکستانی ہیں وہ بہت پڑھے لکھے لوگ ہیں اور باہر کے ملکوں میں بڑے بڑے اداروں میں کام کرتے ہیں۔ سیاسی نعروں سے آپ ان کی حمایت حاصل نہیں کرسکتے آپ کو فارمولوں سے ثابت کرنا پڑے گا کہ آپ جو کچھ کہ رہے ہیں وہ ٹھیک ہے