سرمایہ کاری اسی صورت ہوگی،جب پاکستان میں سیاسی استحکام ہوگا :جرمن سفیر

germany-pakistan-ins.jpg


جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی)کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تیل کے حوالے سے نہیں بلکہ گرین انرجی کے حوالے سے اگلا سعودی عرب بن سکتا ہے۔

غیرملکی سفیر الفریڈ گراناس نے کہا پاکستان میں گرین ہائیڈروجن کافی مقدار میں پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے جسے جرمنی کو بھی برآمد کیا جاسکتا ہے۔ جرمنی کی گرین ہائیڈروجن کی پیداوار ناکافی ہے، لہٰذا گرین انرجی ایک ایسا شعبہ ہے، جس میں جرمنی کو برآمدات کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا جرمن کمپنیاں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں اور وہ شمسی، آبی، پون اور روایتی توانائی کے کچھ حصوں کو یکجا کرنے کے لیے ضروری ٹیکنالوجی بھی لا سکتی ہیں۔

جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے حالات میں اتار چڑھاؤ جاری ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جرمن سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ صرف اسی صورت میں سرمایہ کاری کریں گے جب وہ مستحکم حالات اور اچھا منافع دیکھیں گے۔

انہوں نے جی ایس پی پلس اسکیم کے بارے میں کہا کہ اگرچہ جی ایس پی پلس پاکستان اور جرمنی کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوا ہے لیکن اس کے جاری رہنے کے بارے میں فیصلہ یورپی پارلیمنٹ کرے گی اور اگر وہ ناں کہہ دیتی ہے تو پاکستان کو جی ایس پی پلس کی رعایت حاصل نہیں رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ یورپی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق کے شعبوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں اور پاکستان کے جی ایس پی پلس سے متعلق وعدوں کے بارے میں کچھ شکوک وشبہات ہیں۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اور حرام خور حاجی بغلول نے اس بات کا پورا پورا انتظام کیا ہے چوروں ڈاکوؤں لٹیروں منی لانڈروں منشیات فروشوں ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو حکومت میں لا کر خود بھی لوٹو اور اپنے پورے حرام خور ٹبر کو بھی ارب پتی کھرب پتی بنا دو اور اس کے کہ اس ملک میں کبھی استحکام نا آئے نا ہی اس حرام خور فراڈئے سمیت لوٹ مار اور ناجائز دولت پر کوئی سوال نا کر سکے نا ہی احتساب ہو سکے اور وہی سلسلہ ابھی جاری ہے وئی کنٹرا ورشل ڈی جی ُُاور اس کے کریمینل ماتحت کچھ بھی نہیں بدلہ اس حمام میں سارے ننگے اور حرام خور لٹیرے ہی ہیں
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars don't care about the country, they are only interested in keeping themselves away from jails and cases.
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
جرمن سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ صرف اسی صورت میں سرمایہ کاری کریں گے جب وہ مستحکم حالات اور اچھا منافع دیکھیں گے۔

yehi kuch Imran khan kah raha

Lakin Imran khan ki baat ko ye journalist kahtey hain keh Imran khan iqtidaar kaay mara jaa raha hay, jo baat German safeer ne kahi hay ye aik haqeeqat hay, economy kay doobney ki asal waja yehi cheez hay