سٹیٹ بینک فہمیدہ مرزا اور ان کے خاندان کی سہولت کاری کر رہا ہے: سعید غنی

saeed-ghani-fahmidah-mirza-s.jpg


آئین، قوانین اور الیکشن ایکٹ کے مطابق قرض معاف کروانے والا شخص انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں : رہنما پی پی پی
صدر پاکستان پیپلز پارٹی کراچی و سابق صوبائی وزیر سعید غنی نے سٹیٹ بینک آف پاکستان پر رہنما گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس فہمیدہ مرزا اور ان کے خاندان کی سہولت کاری کرنے کا الزام عائد کر دیا۔ سعید غنی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا اور ان کی اہلیہ فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ان کی سہولت کاری کی جا رہی ہے۔کسی بھی امیدوار کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروانے پر ریٹرننگ آفیسرز تفصیلات متعلقہ اداروں کو بھیجتے ہیں۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی میں کسی بھی جگہ پر ذمہ داریوں کا ذکر نہیں کیا اور حقائق کو چھپایا، امیدوار کے کسی چیز کو چھپانے پر کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے جاتے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ ہے کہ امیدوار کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ بیان حلفی بھی جمع کروانا ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2024ء کو سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ایک خط جاری کیا گیا ہے کہ قرضہ سٹیٹ بینک کا نہیں بلکہ کسی اور بینک کا ہے۔ فہمیدہ مرزا نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ جو بیان حلفی جمع کروایا اس میں 20 لاکھ کا ذکر کیا گیا ہے جو حقیقت میں 22 کروڑ ہے۔ سٹیٹ بینک کا براہ راست اس معاملے سے تعلق نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ مرزا خاندان کو بچانے کیلئے آ گیا۔

انہوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا نے اپنے کاغذات میں قرضوں کا ذکر نہ کر کے حقائق کو چھپایا جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انہیں نوٹس جاری کیا لیکن سٹیٹ بینک ان کی طرف سے صفائی دے رہا ہے کہ قرضہ، لائبلٹی اور واجب الادا پیسے مرزا خاندان کے بجائے ان کی کمپنی پر ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کی طرف سے صفائی پیش کرنا سٹیٹ بینک آف پاکستان کا کام ہے؟

سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئین، قوانین اور الیکشن ایکٹ کے مطابق جس نے بھی قرض معاف کروایا وہ انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں جبکہ گورنر سٹیٹ بینک چھٹی والے دن مرزا خاندان کی سہولت کاری کیلئے خط لکھ رہا ہے اور بینک کے ساتھ سیٹنگ کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سٹیٹ بینک کا کردار اس پورے معاملے میں مشکوک اور انتہائی قابل مذمت وافسوسناک ہے، کسی امیدوار کے کاغذات نامزدگی بحال کروانا مرکزی بینک کا کام نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق فہمیدہ مرزا کو مسلم کمرشل بینک کی طرف سے قرض نادہندہ قرار دیا گیا تھا جس پر NA-223 سے جی ڈی اے کی امیدوار فہمیدہ مرزا کا فارم مسترد ہو گیا تھا تاہم چھٹی والے دن انہیں بینک نے لیٹر جاری کر دیا۔ فہمیدہ مرزا کے شوہر ذوالفقار مرزااور ان کے دونوں بیٹوں حسنین مرزا اور حسام مرزا کے فارم بھی اسی بنیاد پر مسترد ہوئے جو بعدازاں بحال کر دیئے گئے۔