
لاہور میں سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی اور پولیس افسران کے درمیان جیل سے عدالت منتقل کرنے والی گاڑی کی تبدیلی پر ایک تلخ تنازع دیکھنے کو ملا۔ معاملہ اس وقت پیدا ہوا جب پولیس نے انہیں واپس جیل لے جانے کے لیے سنگل کیبن گاڑی کا انتظام کیا، جبکہ وہ ڈبل کیبن گاڑی میں سفر کرنے پر اصرار کر رہے تھے۔
پولیس افسر انسپکٹر شیخ حماد نے وضاحت کی کہ جیل سے شاہ محمود قریشی کو عدالت لانے والی ڈبل کیبن گاڑی کو ڈاکٹر یاسمین راشد کو منتقل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ تاہم، سابق وفاقی وزیر اس وضاحت پر مطمئن نہیں ہوئے اور سنگل کیبن گاڑی میں سفر کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے انسپکٹر کو حکم دیا کہ وہ اپنے افسران کو آگاہ کریں کہ انہیں وہی گاڑی واپس بھیجی جائے جس میں انہیں عدالت لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، "میری کمر میں تکلیف ہے اور سنگل کیبن گاڑی میں سفر کرنا میرے لیے ممکن نہیں۔ پولیس آج کل پتہ نہیں کس کی وفادار بنی ہوئی ہے۔"کمرہ عدالت کے باہر کافی دیر تک شاہ محمود قریشی اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تکرار جاری رہی۔ سابق وفاقی وزیر نے واضح کر دیا کہ وہ ڈبل کیبن گاڑی کے بغیر سفر نہیں کریں گے اور کمرہ عدالت میں گاڑی کے منتظر رہیں گے۔ اس دوران عدالت کے احاطے میں صورتحال کشیدہ رہی، اور دیگر افراد بھی اس منظر کو دیکھتے رہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7shahhsmkwjksjqurjsh.png