i want to believe but you failed to provide any authetic reference.
رجب اور شعبان کے مہینے کی فضیلت(المقاصد الحسنۃ: ۷۴۰)
[FONT=Al_Mushaf]فَضْلُ شَهْرِ رَجَبٍ عَلَى الشُّهُورِ كَفَضْلِ الْقُرْآنِ عَلَى سَائِرِ الْكَلامِ، وَفَضْلُ شَهْرِ شَعْبَانَ عَلَى الشُّهُورِ كَفَضْلِي عَلَى سَائِرِ الأَنْبِيَاءِ.[FONT=Al_Mushaf]
[/FONT][FONT=Al_Mushaf]” [/FONT]رجب کے مہینہ کی فضیلت ایسی ہی ہے جیسی قرآن کی فضیلت تمام کلام پہ اور شعبان کے مہینہ کی وہی فضیلت ہے جیسی میری تمام انبیاء پر“[/FONT]
موضوع (من گھڑت): یہ جھوٹی اور من گھڑت روایت ہے، کیونکہ؛
٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اس روایت کو موضوع قراردیتے ہوئے رقمطراز ہیں: "اس کے تمام رواۃ بجز سقطی کے ثقات ہیں کیونکہ وہ حدیثیں گھڑنے میں معروف تھا" (تبیین العجب: ص ۱۴)
مزید دیکھئے: (کشف الخفاء للعجلونی: ۸۵/۲) ، (تمییز الطیب من الخبیث: ۹۱۹) اور (الأسرار المرفوعة : ۲۵۴)
مولانا صاحب ایسی کوئی بھی حدیث پیش نہیں کر سکے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہو کہ قبرستان جانا، روزہ رکھنا اور حلوہ کھانا حرام ہو، اس میں نزاع پیدا کیا جارہا ہے کہ شعبان کی پندرہویں شب میں مذکورہ امور انجام پاتے ہیں یا نہیں؟
۔انتہا یہ کہ شیخ البانی کی سند بھی تسلیم نہیں کررہے ہیں، مندرجہ ذیل احادیث کی سند کے متعلق تو انھیں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رجب کا مہینہ شروع ہوتا تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: اللّٰھمَّ باَرِکْ لَنَا فِيْ رَجَبَ وَشَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَان․
اے اللہ!ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچا۔
[احمد:2346، وأخرجه ابن السني في "عمل اليوم والليلة" (659) ، والبيهقي في "شعب الإيمان" (3815) من طريق عبيد الله بن عمر القواريري، بهذا الإسناد.
وأخرجه البزار (616 - كشف الأستار) ، وأبو نعيم في "الحلية" 6/269 من طريقين عن زائدة، به.]
ام الموٴمنین ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے اس ارشاد سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے، آپ فرماتی ہیں:(ما رأیتہ في شھرٍ أکثر صیاماً منہ في شعبان) کہ”میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شعبان کے علاوہ کسی اور مہینے میں کثرت سے (نفلی)روزے رکھتے نہیں دیکھا“(صحیح مسلم ،رقم الحدیث: ۲۷۷۷)،
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی روایت میں ہے کہ: پورے سال میں مرنے والوں کی فہرست اسی مہینے میں ملک الموت کے حوالے کی جاتی ہے؛ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ چاہتے تھے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بارے میں ملک الموت کو احکام دیے جائیں تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہوں۔ (معارف الحدیث: ۴/۱۵۵)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: شعبان کا مہینہ رجب اور رمضان کے درمیان کا مہینہ ہے، لوگ اس کی فضیلت سے غافل ہیں؛ حالاں کہ اس مہینے میں بندوں کے اعمال پروردگارِ عالم کی جانب اٹھائے جاتے ہیں، لہٰذا میں اس بات کو پسند کرتاہوں کہ میرا عمل بارگاہِ الٰہی میں اس حال میں پیش ہو کہ میں روزہ دار ہوں۔ (شعب الایمان حدیث ۳۸۲۰، فتح الباری ۴/۲۵۳)
آپ ایسی کوئی بھی حدیث پیش نہیں کر سکے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہو کہ قبرستان جانا، روزہ رکھنا اور حلوہ کھانا حرام ہو،اللہ کو بندے کا وہ عمل پسند ہے جو تواتر سے ہوتا ہو، چاہے وہ قلیل ہو۔
بھائی جان دو باتیں ہیں پہلی دین میں میرے علم کے مطابق کوئی،، شارٹ کٹ،، نہیں کے ایک رات کو معافی مانگ لو تو بیڑا پار یہ خود کو انسان کا شیطان کے ہاتھوں،، ہائی جیک ،،کروانے والی بات ہے
دوسری بات یہ ہے کے ایسے اختلافی مسائل پر بحث نہیں بنتی کیوں کے نفلی عبادات ہیں یہ ساری اگر آپ کرتے ہیں تو ان شاء الله ،اجر ہے اور نا کرے تو آپ سے سوال نہیں (نفلی عبادت کی بات ہو رہی ہے ) ہاں اگر فرائض پر کوئی بات ہے تو اس میں آپ تھوڑا بہت سمجھانے کی ضرور کریں
باقی یہ رات پورے عرب میں پتا ہی کوئی نہیں ہوتی اور عرب کا نام اسس لیے لے رہا ہوں کے انہی لوگوں کے ناموں کے ریفرنس آپ لوگ استمال کر رہے ہیں اس لیے ذرا سوچنے کی بات ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|