شریفوں اور اسٹبلشمینٹ کے تعلقات کی مثال بگڑی ھوئی ناخلف اولاد اور مجبور والدین والی ھے. والدین کو معلوم ھوتا ھے کہ میری یہ اولاد بدمعاش ھے. اس کو اگر روپے دئے تو یا تو دوستوں میں اڑا دے گا، یا جوئے میں یا لڑکیوں میں بانٹ دے گا یا گلچھڑے اڑائے گا. والدین نہ تو گھر سے نکال سکتے ہیں نہ ھی اس کا نان نفقہ بند کرسکتے ھیں. اس وقت بژے اور نکے گداگر کا احوال بھی یہی ھے. ان ناہنجاروں نے کھیلنے کے لئے پاکستان اور پنجاب مانگ لیا اور مجبور و لاچار اسٹبلشمینٹ نے دے دیا کہ بیٹو جاؤ عیش کرو. کھاؤ کھپاؤ توڑو یا کچرے میں پھینک دو ، ھماری بلا سے. ہمیں تمہاری خوشی زیادہ عزیز ھے