
شوگر ملز کی جانب سے کرشنگ بند ہونے باعث کچھ روز قبل تک ایکس ملز ریٹ 100 روپے سے زائد تھا۔ تاہم حکومت نے کرشنگ سیزن شروع کرنے کا کہا تو ایکس مل قیمتیں نیچے آ گئیں جس سے متعدد شہروں میں چینی کی قیمت میں 43 روپے تک کی کمی دیکھی گئی ہے۔
اسی صورتحال پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹ کیا کہ چینی کی قیمت میں پانچ نہیں دس نہیں تینتالیس روپے تک کمی آگئ ہے لیکن مجال ہے میڈیا پر یہ خبر بھی آجائے۔
انہوں نے کہا کہ دراصل ہمارا میڈیا چوبیس گھنٹے صرف سازشوں اور غیر مستحکم ہونے کی نوید پر ہی چلتا ہے، منفی میڈیا کا فیک نیوز کے ساتھ ربط ملک کیلئے انتہائی خطرناک ہے اسی لئے نئے قوانین ضروری ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1459791567263350792
اس پر مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے بھی کہا کہ صرف یہی نہیں یہ بھی نہیں بتاتے کہ کسان کو پہلی دفعہ پورے دام ملے، ایف بی آر نے 500 ارب روپے کا ریکارڈ جرمانہ شوگر مافیا پہ کیا اور سی سی پی نے قرار دیا کہ شوگر انڈسٹری کارٹیلاہزیشن کرتی ہے اور اربوں روپے جرمانہ عائد کیا اور یہ بھی کہ یہ لوگ سٹے آڈر کی آڑ میں چھپے بیٹھے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1459795718617673730
تاہم فواد چودھری کی ٹوئٹ کے جواب میں ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ جنہوں نے 5 نہیں 10 نہیں بلکہ تینتالیس روپے منافع کما لیا ہے ان سے پیسے نکلوا کر کب حکومت ہمارے حوالے کر رہی ہے۔
جس کے جواب میں فواد چودھری نے عدلیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کیسز پر جلد فیصلے کریں۔ انہوں نے کہا کہ کمپی ٹیشن کمیشن نے شوگر ملز پر 46ارب روپے کا جرمانہ کیا اب شوگر ملز مالکان سٹے آرڈر لے کر بیٹھے ہیں۔ اب عدالتوں سے گزارش ہے کہ ان مقدمات پر جلد فیصلے کریں۔
https://twitter.com/x/status/1459792988352229383
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4fawad.jpg