شہباز حکومت میں آٹو انڈسٹری مشکلات کا شکار،گاڑیوں کی فروخت میں بڑی کمی

13shebazautoindusrtrubjkvk.jpg

آٹو فنانسنگ کی سخت پالیسی، قیمتوں میں اضافہ اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی کے باعث ماہانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی خریدوفروخت میں کمی ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آٹو فنانسنگ کی سخت پالیسی، قیمتوں میں اضافے، گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی کے باعث جولائی میں گاڑیوں کی خریدوفروخت میں کمی دیکھنے میں آئی تھی جو اگست میں مزید کم ہوئی ہے اور خدشہ ہے کہ گاڑیوں کی خریدوفروخت میں ماہانہ بنیادوں پر مزید کمی ہو گی جس کی وجہ شدید مون سون بارشیں اور سیلاب کو بھی بتایا جا رہا ہے۔

گاڑیوں کی تیاری کیلئے پرزوں کی عدم دستیابی کے باعث گاڑیوں کے اسمبلر کی کارکردگی کی وجہ سے جیپ، وین، جاپانی کاروں اور پک اپ کی پیداوار اور فروخت میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ رواں سال جولائی میں 10 ہزار 378 کاریں فروخت ہوئی تھیں جبکہ اگست کے دوران جولائی کے مقابلے میں کاروں کی فروخت میں 13فیصد کمی کا سامنا دیکھنے میں آیا ہے۔

پاکستان آٹو موٹیومینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم اے) کی جانب سے دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ماہ اگست میں 9 ہزار 602 کاریں فروخت ہوئی تھیں جبکہ جولائی اور اگست کے دوران کاروں کی مجموعی پیداوار اور فروخت گزشتہ سال کی نسبت 32 ہزار 720 اور 38 ہزار 568 سے کم ہو کر 24 ہزار 19 اور 19 ہزار 358 جو بالترتیب 26.6 فیصد اور 49.8 فیصد کمی ہے۔ ٹویوٹا یارس اور کرولا کی پیداوار اگست کے دوران 2 ہزار 126 جبکہ ماہ جولائی میں 2 ہزار 566 تھی لیکن فروخت 1 ہزار 734 سے بڑھ کر 2 ہزار 901 یونٹس ہو چکی ہے۔

سوزوکی سوئفٹ کا نیا ماڈل جولائی تا اگست میں 1ہزار 955 اور 853 یونٹس کی پیداوار اور فروخت کے ساتھ مجموعی سست روی سے محفوظ رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں بالترتیب 382 اور 379 یونٹس رہی ہے۔ ہنڈائے الینٹرا کی پیداوار اور فروخت بھی ماہ جولائی اور اگست میں میں 741 اور 581 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 386 اور 415 یونٹس رہی، ہنڈا سوناٹا کی پیداوار اور فروخت بھی جولائی اور اگست میں 377 اور 305 یونٹس رہی جو گزشتہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 409 اور 234 یونٹس تھی۔

رواں مالی سال جولائی اور اگست میں گاڑیوں کی مجموعی پیداوار اور فروخت گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7 ہزار 982 ، 8 ہزار 987 سے کم ہو کر 4 ہزار 782 اور 4 ہزار 635 یونٹس رہ چکی ہے۔ ہونڈا سوک/ہونڈا سٹی کی پیداوار اور فروخت اگست میں 1ہزار 482 ، 1ہزار 436 یونٹس ہوئی جو جولائی میں 2 ہزار 387 ، 2 ہزار 408 یونٹس تھی، رواں سال جولائی، اگست میں پیداوار اور فروخت میں مجموعی کمی 3 ہزار 869 اور 3 ہزار 844 یونٹس تھی جو گزشتہ مالی سال کی اسی عرصہ میں 4 ہزار 449 اور 4 ہزار 426 یونٹس تھی۔

سوزوکی آلٹو 660 سی سی کی پیداوار اور فروخت 6 ہزار 885 اور 6 ہزار 911 یونٹس رہی جو گزشتہ سال 8 ہزار 445 اور 11 ہزار 141 یونٹس تھی۔ ٹویوٹا جیپ اور پک اپ کی پیداوار اور فروخت جولائی، تا اگست 2 ہزار 438 اور 3 ہزار 367 یونٹس سے کم ہو کر 1ہزار 889 اور 1ہزار 616 یونٹس ہو چکی ہے۔ عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے مطابق ماہ اگست میں کاروں، جیپ اور وین کی فروخت 11 ہزار 600 یونٹس کے ساتھ گزشتہ 26 ماہ کی کم ترین سطح پر آچکی ہے جو کہ سالانہ 52 فیصد اور ماہانہ 58 فیصد ہے۔

سوزوکی کلٹس کی پیداوار اور فروخت جولائی اور اگست میں 1ہزار 721 اور 1ہزار 72 یونٹس کی بڑی کمی ظاہر کرتی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں 5 ہزار 958 اور 7 ہزار 58 یونٹس تھی جبکہ ویگن آر کی پیداوار اور فروخت 3 ہزار 147 اور 3 ہزار 180 یونٹس سے کم ہوکر 2 ہزار 463 اور 647 یونٹس تک آ چکی ہے۔ بولان کی پیداوار اور فروخت 1ہزار 192 اور 580 یونٹس رہی جو کہ گزشتہ سال جولائی اور اگست میں 1ہزار 592 اور 2 ہزار 47 یونٹس تھی۔

یاد رہے کہ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں بھی اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 5فیصد کمی جب کہ ماہانہ بنیادوں پر 5فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ رکشوں کی فروخت میں سالانہ 65 فیصد کمی اور ماہانہ 7فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مجموعی طور پر اعدادو شمار کے مطابق تمام قسم گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 13فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن ماہانہ بنیادوں پو 6.2 فیصد اضافہ ہوا۔