شہباز گل نے اہلیہ کے نادہندہ ہونے سے متعلق جیو کی خبر پر ردعمل دیدیا

gill-shebaz-on-wife-rd.jpg


سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اہلیہ کے کامسیٹس یونیورسٹی کے نادہندہ ہونے سے متعلق خبر پر ردعمل دیدیا ہے۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ آج جیو نیوز نے میری فیملی کے بارے میں ایک اور جھوٹی خبر دی ۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سٹوڈنٹ(اہلیہ شہباز گل) کو میرٹ بیس اسکالر شپ ہماری حکومت میں آنے سے قبل ملا اور ان کی پی ایچ ڈی کی تعلیم ابھی بھی جاری ہے جو کہ یونیورسٹی سے کنفرم کی جا سکتی ہے۔ کامسیٹس کے پاس تمام انفارمیشن موجود ہے۔

https://twitter.com/x/status/1524735487902105601
اپنی دوسری ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ماسٹرز لیڈنگ ٹو پی ایچ ڈی پروگرام ہے جو ابھی بھی جاری ہے اور اس بارے میں ایک ای میل کے ذریعے یونیورسٹی سے کنفرم بھی کیاجاسکتا ہے۔

شہباز گل نے مزید کہا کہ یہ جھوٹ ہے کہ انہوں نے واپس آنے سے انکار کیا،انشااللہ اگلے سال پی ایچ ڈی مکمل ہوتے ہی واپسی ہوگی، میرے خلاف ایک مہم چل رہی ہے یہ خبر بھی اسی مہم کا حصہ ہے اور مجھے معلوم ہے کہ یہ مہم کون چلا رہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1524735489856712706
واضح رہے کہ جیو نیوز کی جانب سے صحافی اعزاز سید کی ایک خبر نشر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہبا زگل کی اہلیہ اعزا اسد رسول کامسیٹس یونیورسٹی کی ایک کروڑ 86 لاکھ روپے کی نادہندہ ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ شہباز گل کی اہلیہ سرکاری خرچ پر 2011 میں پی ایچ ڈی کیلئے امریکہ گئیں لیکن 11 سال گزرنے کے بعد بھی واپس ناآئیں، کامسیٹس یونیورسٹی نے انہیں شوکاز نوٹس بھیجا مگر ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔

دستاویزات کے مطابق شہباز گل کی اہلیہ کو معاہدے کے تحت 2016 میں پی ایچ ڈی مکمل کرکے واپس آکر یونیورسٹی میں پڑھانا شروع کرنا تھا مگر وہ واپس نہیں آئیں، جس کے بعد انہیں سرکاری فنڈز سے لی گئی رقم 25 فیصد جرمانے کے ساتھ واپس کرنا ہے مگر اہلیہ شہباز گل نا اپنی رپورٹس یونیورسٹی میں جمع کروارہی ہیں اور نا ہی کسی خط کا جواب دے رہی ہیں۔
 

jigrot

Minister (2k+ posts)
مجھے اپنی نری جہالت پر تو کبھی شک نہیں رہا ، ہان آپ کی اسبارے رائے یکسر غیر ضروری لگی

جیسے عرض کیا مجھے انکے ٹاپک، پروگرام اور یونیورسٹی بارے علم نہیں اسی لیئے حتمی رائے نہیں دی نہ ہی دی جا سکتی ہے ۔ ہان گل صاحب اربانہ شیمپیئن میں پڑھاتے تھےاگر انکی بیگم بھی وہیں کسی پروگرام میں سٹوڈنٹ ہیں( خصوصا کسی سائنس، انجیرنگ یا اکاونٹس پروگرام میں تو اس یونیورسٹی کی اکیڈمکس پر پورا اعتماد ہے

آپ نے پھر وہی پانچ سال کا شوشہ چھوڑ دیا، عرض کیا تھا جس بارے الف بے کا علم نہیں ، اس بارے تقریر مت تحریر کریں ۔ اگر کسی یورپی یونیورسٹی کی بات ہوتی تو پانچ چھے سال ( ماسٹرز پلس پی ایح ڈی) درست ہوتی کہ وہاں سٹرکچرڈ پروگرام ہوتا ہےمگر امریکہ میں یہ کسی بھی مستند ریسرچ یونیورسٹی بارے قطعا درست نہیں ، اکثر اگر یونیورسٹی ریسرچ میں اچھی ہو گی تو سات آٹھ سال کچھ نہیں ، اگر سٹوڈنٹ اچھا ہو گا تو اسکا ٹاپک مشکل اور عرصہ بھی اکثر صورت لمبا ہو گا ،، ( اور واجبی سٹوڈنٹ جلد فارغ کر دیا جائے گا) ۔ یہ گفتگو تب ہی ہو سکتی ہے جب یونیورسٹی اور ایڈوائزر کا علم ہو ۔ مری ذاتی علم میں میتھس ، فزکس ہسٹری، فلاسفی یا دوسرے ایسے فیلڈز میرے یونیورسٹی فیلو ستوڈنس دس سال گزار لیتے تھے ، انجیرنگ میں بھی پی ایح ڈی میں سات آٹھ سال عام بات ہے، ایکسپیریمنٹل ٹاپک کی سمت ہوتی ہے مگر تھیوریٹیکل ٹاپک آسان نہیں ہوتے ۔سب سٹوڈنس اس دوران یونیورسٹی ہی میں کچھ نا کچھ جاب بھی کرتے ہیں، ریسرچ پیپرز میں ایڈوائزر کی مستقل مدد بھی کرتے رہتے ہیں ، یہی طریقہ ہے، اسی لیئے امریکی ریسرچ بہترین ہے ، خواتین کا بچہ وغیرہ کا معاملہ ہو تو وہ بھی ڈیلے اور سمسٹر آف لینے کا سبب بنتا ہے ، ہاں جب مضبوط ریسرچ پروگرام نہیں تو آسانی ہے، ۔ کام سیٹس میں جو ریسرچ پروفیسرز ہیں وہ اس بارے اچھی طرح واقف ہوں گے ، ستوڈنٹ کا ایڈوا ئزر یا کامسیٹس کے پروفیسرز ہی اس بارے کچھ بنا سکتے کہ سچ کیا ہے، بیوروکریٹ یا صحافی نہیں، امریکی یونیورسٹی پاکستان میں کسی بیوروکریٹک فیصلوں پر نہیں چلتی اور سب اسے خوب سمجھتے ہیں ، ورنہ تو جو آپ کا طریقہ ہے مٖفروضے، بے جا تکبر اور لا علمی میں تعصب ۔
آپ کی کافی باتیں ٹھیک ہیں مگر گیارہ سال بھی بہت لمبا عرصہ ہے۔ ۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے اپنی نری جہالت پر تو کبھی شک نہیں رہا ، ہان آپ کی اسبارے رائے یکسر غیر ضروری لگی

جیسے عرض کیا مجھے انکے ٹاپک، پروگرام اور یونیورسٹی بارے علم نہیں اسی لیئے حتمی رائے نہیں دی نہ ہی دی جا سکتی ہے ۔ ہان گل صاحب اربانہ شیمپیئن میں پڑھاتے تھےاگر انکی بیگم بھی وہیں کسی پروگرام میں سٹوڈنٹ ہیں( خصوصا کسی سائنس، انجیرنگ یا اکاونٹس پروگرام میں تو اس یونیورسٹی کی اکیڈمکس پر پورا اعتماد ہے

آپ نے پھر وہی پانچ سال کا شوشہ چھوڑ دیا، عرض کیا تھا جس بارے الف بے کا علم نہیں ، اس بارے تقریر مت تحریر کریں ۔ اگر کسی یورپی یونیورسٹی کی بات ہوتی تو پانچ چھے سال ( ماسٹرز پلس پی ایح ڈی) درست ہوتی کہ وہاں سٹرکچرڈ پروگرام ہوتا ہےمگر امریکہ میں یہ کسی بھی مستند ریسرچ یونیورسٹی بارے قطعا درست نہیں ، اکثر اگر یونیورسٹی ریسرچ میں اچھی ہو گی تو سات آٹھ سال کچھ نہیں ، اگر سٹوڈنٹ اچھا ہو گا تو اسکا ٹاپک مشکل اور عرصہ بھی اکثر صورت لمبا ہو گا ،، ( اور واجبی سٹوڈنٹ جلد فارغ کر دیا جائے گا) ۔ یہ گفتگو تب ہی ہو سکتی ہے جب یونیورسٹی اور ایڈوائزر کا علم ہو ۔ مری ذاتی علم میں میتھس ، فزکس ہسٹری، فلاسفی یا دوسرے ایسے فیلڈز میرے یونیورسٹی فیلو ستوڈنس دس سال گزار لیتے تھے ، انجیرنگ میں بھی پی ایح ڈی میں سات آٹھ سال عام بات ہے، ایکسپیریمنٹل ٹاپک کی سمت ہوتی ہے مگر تھیوریٹیکل ٹاپک آسان نہیں ہوتے ۔سب سٹوڈنس اس دوران یونیورسٹی ہی میں کچھ نا کچھ جاب بھی کرتے ہیں، ریسرچ پیپرز میں ایڈوائزر کی مستقل مدد بھی کرتے رہتے ہیں ، یہی طریقہ ہے، اسی لیئے امریکی ریسرچ بہترین ہے ، خواتین کا بچہ وغیرہ کا معاملہ ہو تو وہ بھی ڈیلے اور سمسٹر آف لینے کا سبب بنتا ہے ، ہاں جب مضبوط ریسرچ پروگرام نہیں تو آسانی ہے، ۔ کام سیٹس میں جو ریسرچ پروفیسرز ہیں وہ اس بارے اچھی طرح واقف ہوں گے ، ستوڈنٹ کا ایڈوا ئزر یا کامسیٹس کے پروفیسرز ہی اس بارے کچھ بنا سکتے کہ سچ کیا ہے، بیوروکریٹ یا صحافی نہیں، امریکی یونیورسٹی پاکستان میں کسی بیوروکریٹک فیصلوں پر نہیں چلتی اور سب اسے خوب سمجھتے ہیں ، ورنہ تو جو آپ کا طریقہ ہے مٖفروضے، بے جا تکبر اور لا علمی میں تعصب ۔
آپ ایک لائین میں کہتے ہو کہ اس کی سٹڈی کے بارے میں لاعلم ہو اور دوسری ہی سانس میں دفاع کرتے دکھای دے رہے ہو کیونکہ وہ شہباز گل کی بیوی ہے کوی اور لڑکی ہوتی تو یوتھئیے پیسوں کی وصولی کیلئے اس کی فیملی کا جینا دوبھر کردیتے۔
اکیڈیمی کے موقف کو پڑھیں اس خاتون کو گئے ہوے گیارہ سال ہوچکے ہیں اور اگر یہ واقعی پی ایچ ڈی کررہی ہے تو پھر ادارے سے رابطےمیں کیوں نہیں، جسکی وجہ سے انہیں کہنا پڑا کہ گیارہ سال میں ایک دفعہ بھی کسی ای میل کا جواب نہیں دیا جب گیارہ سال پہلے یہ گئی تھی تو ڈیڑھ کروڑ اس پر خرچ کیا گیا جو آج چار کروڑ بنتا ہے
کیا آپ کو کوی یونیورسٹی سکالر شپ اور امریکہ کا ویزہ دلواے دے تو اس سے یہ سلوک کریں گے؟ کیا یہ دیانت داری ہے یا خیانت اور بددیانتی کی سوچ؟؟؟
 
  • Like
Reactions: Geo

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی کافی باتیں ٹھیک ہیں مگر گیارہ سال بھی بہت لمبا عرصہ ہے۔ ۔
یوتھیا جب تک سیاست کی عینک نہیں اتارتا اسے کوی گھر میں بھی عزت نہیں دے گا ہر بات پر سیاست ٹھیک نہیں ہوتی بندہ ذلیل ہوجاتا ہے
یہی کام کسی دوسری لڑکی نے کیا ہوتا تو پھر گالیوں کی بوچھاڑ دی جاتی مگر یوتھیا حرام کھاے تو حلال سمجھتے ہیں انکی پارٹی میں آکر کوی جو مرضی کرتا جاے باہر نہیں
 
  • Like
Reactions: Geo

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)



پی ٹی آئی میں ہر طرف گند ہی گند ہے
ابھی تو بہت کچھ سامنے آنا ہے
تبھی تو اقتدار سے نکالے جانے پر اتنے سیخ پا ہیں

گل صاحب نے اصل سوال کا جواب ہی نہیں دیا
بس الفاظ کا ہیر پھیر
اور پی ٹی آئی والے ہمیشہ کی طرح ہر بات پر واہ واہ خواہ سمجھ آئے یا نہ



گیارہ وزیروں کے اثاثے ڈیڑھ سو گنا بڑھ چکے ہیں اور یہ گیارہ وہ ایماندار وزیر ہیں جنہوں نے خود بتایا کہ ان کے اثاثے اتنے بڑھ گئے تھے جس کا سمپل معنی یہ کہ یہ تو صرف ریکارڈ پر لاے گئے اثاثے ہیں جو چوری چھپے رکھے ہوے ہیں وہ تو کھربوں میں ہونگے
 
  • Like
Reactions: Geo