نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے صحافی سلیم صافی نے روزنامہ جنگ میں عمران خان کے سینئر صحافی فریحہ ادریس کو دیئے گئے انٹرویو پر ایک کالم میں لکھا کہ: فریحہ ادریس جو عمران خان کی بہت بڑی مداح ہیں کے شو میں مجھے اپنی زبان سے سلیم لفافی قرار دے دیا حالانکہ عمران خان جانتے ہیں کہ انہوں نے جن جن سے لفافے لئے ہیں ، ان کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات میرے پاس ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل پر سینئر صحافی واینکر فریحہ ادریس کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے سلیم صافی کے حوالے سے بیان پر انہوں نے کالم لکھا تو فریحہ ادریس نے انہیں جواب دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ: 2014 میں جب جنگ/ جیو گروپ پر پابندی لگائی گئی تو میں نے ان کے حق میں اپنی آواز اٹھائی۔
جنگ/ جیو گروپ نے اس وقت میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے روزنامہ جنگ کے صفحہ اول پر میری تصویر چھاپ دی تھی لیکن آج مجھے انتہائی افسوس ہوا یہ دیکھ کر کہ جنگ/ جیو گروپ نے سلیم صافی کے کالم کو چھپنے کی اجازت دے دی۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ جب پی ٹی آئی نے ثناء مرزا پر بدنیتی سے حملہ کیا تو جنگ/ جیو گروپ نے خوشی خوشی تحریک انصاف کی مذمت کے لیے میرا بیپر لیا لیکن جنگ/ جیو گروپ نے آج میرے خلاف لکھے الفاظ کو شائع ہونے کی اجازت سے پہلا سوچا بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیم صافی کو اگر مجھ سے کوئی مسئلہ تھا تو شریف آدمی کی طرح مجھ سے بات کرتا، اپنے کالم میں میرے خلاف بہتان تراشی نہ کرتا۔
انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: قابل احترام سلیم صافی صاحب! بھول جاتے ہیں کہ ان کا کسی پر الزامات لگانا کتنا معنی خیز ہے! انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کرکٹ نہیں دیکھی اور نہ ہی شائقین کا پیچھا کیا ہے۔ پیغام رساں کو گولی مار دینا بادشاہتوں میں ہے، صحافیوں میں نہیں!
انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: جن لوگوں نے میرے ساتھ کام کیا ہے وہ مجھے انتہائی اچھی طرح جانتے ہیں، سلیم صافی ان سے الگ نہیں ہیں۔ آج صحافت میں سخت تقسیم ہے۔ کم از کم میں نے معافی مانگ لی تھی، وجیہہ ثانی گواہ ہیں! کیا صافی صاحب یہ ہمت کر پائیں گے؟ اللہ انہیں ہمت دے!