صاف مچھلی گندہ تالاب


ایک مشہور کہاوت ہے کہ "ایک گندی مچھلی پورے تالاب کو گندہ کر دیتی ہے" لیکن یہ آج تک کہیں نہیں سنا، پڑھا اور دیکھا کہ "ایک صاف مچھلی گندے تالاب کو صاف کر دیتی ہے" لیکن اس خواہش نے اس بار پاکستانی عوام کے دلوں میں جنم لیا اور اس خواہش کو میڈیا نے دن رات ایک کر کے مزید تقویت دی اور پاکستانی عوام نے جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنا شروع کردیا کہ اس بار الیکشن میں ایک با کردار شخص جو کے ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہے جس کی قائدانہ صلاحیتیں ایسی ہیں کہ وہ جب صاف ستھرے کپڑے پہن کر اس گندے تالاب میں چھلانگ لگاے گا اور جب وہ باھر آیے گا تو ناصرف پورا تالاب صاف ہوجاے گا بلکہ کپڑوں پر بھی کوئی داغ نہیں آہے گا.


اس سیاسی اکھاڑے میں اس کردار پر جو شخصیت پوری اترتی تھی وہ یقیناً خان صاحب کے علاوہ کوئی دوسری شخصیت ہو ہی نہیں سکتی تھی - عوام نے اپنے اس خواب کی تعبیر کے لیے عمران خان صاحب ہی کی جانب امید سے دیکھا اور خان صاحب نے بھی اس کردار کو بخوبی صدق دل سے قبول کیا اور الیکشن کے میدان میں نہ دن دیکھا نہ رات نہ بارش نہ دھوپ کسی چیز کو خاطر میں نہیں لاے اور وہ وه نعرہ لگاے اور وہ وہ بڑکیں ماریں کے مولا جٹ کی یاد تازہ ہوگی - سوشل میڈیا میں بھی جنگ چھڑ گی اور سوشل میڈیا میں تو خان صاحب پاکستان کے پرائم منسٹر کی صورت میں کامیاب ہو بھی گئے. الیکٹرانک میڈیا نے بھی جمہوریت کی بقاء کے لیے پورا زور لگایا اور عوام کے خون کو گرما یا اور آخر وقت تک لوگوں کو یاد دلاتے رہے کے "جمہوریت کو ووٹ دو" اس بات کا اثر ان لوگوں پر بھی ہوا جو الیکشن والے دن صرف ٹیلی ویژن پر الیکشن دیکھا کرتے تھے وہ بھی اپنے ٹھنڈے کمروں سے باہر نکلے اور ووٹ ڈالنے گرمی میں قطار لگاے کھڑے نظر آے -

یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے اور سب جانتے ہیں کے کہ چھوٹی چھوٹی جمہوری حکومتوں کی تبدیلی میں جمہوریت کے علمبردار امریکا کی خوشنودی کا شامل ہونا بھی ضرروری ہے کیوں کے امریکہ کے مفادات دنیا میں کسی بھی قوم کے مفادات سے زیادہ اہم ہیں اور تمام اقوام پر لازم ہے کے وہ ان کے مفاد کی حفاظت کرے اور ان کی حفاظت کے لیے اپنی جان پر گزر جائے - اس وقت بھی امریکہ کے مفادات کی ترجمانی کے لئے امریکہ کو ایک ایسے لیڈر کی ضرورت تھی جو ان پولیسیوں کو تسلسل سے نافذ کرسکے جو پچھلی حکومتیں نافذ کرتی رہی ہیں اور ساتھ ساتھ اس لیڈر کا کوئی ماضی ہو جس کی مدد سے اسے مجبور کیا جائے کے وہ کسی صورت میں بھی امریکہ کے مفادات کی ترجمانی سے انحراف نہ کرسکے - اس قابلیت پر خان صاحب سے زیادہ نواز صاحب پورے اترے اور اس طرح الله الله کر کے الیکشن کا دن آیا اور بہت سارے الزامات کے ساتھ تمام ہوا اور عوام کے خواب کی تعبیر صرف اور صرف خیبر پختون خواه کو نصیب ہوئی -

ایک بار پھر کاروبارزندگی شروع ہوگیا پورے ملک میں نہ سہی صرف خیبر پختون خواه میں خان صاحب کی حکومت بن گی - الیکٹرانک میڈیا نے اور سوشل میڈیا نے ایک بار پھر اپنا کام شروع کر دیا اور پورے ملک سے زیادہ خیبر پختون خواه کی حکومت پر نظر رکھی ہوئی ہے اور ان کو بار بار الیکشن کے میدان میں ماری جانے والی بڑکیں یاد دلانے کی کوشش کرتے ہیں - اپنی دانست میں وہ پوری کوشش کر رہے ہیں کے چاہے خان صاحب اس گندے تالاب کو صاف نہ کرسکیں لیکن کسی طرح سے اس گندے تالاب سے صاف ہی نکل کر باہر آجاییں آخر کار خان صاحب ان کے دلوں کے تو پرائم منسٹر ہیں


خان صاحب کے لئے بھی ایک خاص موقع ہے کے وہ کس طرح ان پانچ سالوں میں اپنا ماضی ایسا بنا لیتے ہیں کے وہ عوام کے دل کو بھی جیتیں اور امریکہ کے مفادات کی ترجمانی کرنا بھی سیکھ لیں تاکہ اگلے الیکشن میں تاج ان کے سر پر رہے ورنہ امریکہ کے جمہوری تھیلے میں بہت کچھ ہے جن میں ایک بلاول بھٹو بھی ہے جس کے آباواجداد نے جمہوریت کے نام پر قربانی بھی دی ہے اور وه عوام بھی ہے جن کے بچے آسانی سے اپنے آباواجداد کے نقش قدم پر چلتے ہوے کسی بھی بھٹو کو ویلکم کریں گے ورنہ امریکہ کے پاس اپنے مفادات کی ترجمانی اور اپنی پولیسیوں کو تسلسل سے نافذ کرانے کے لیے جمہوری سکے کا دوسرا رخ آمریت بھی ہے

امید ہے کہ تمام جمہوری ادارے مل کر خاں صاحب کو جمہوریت کی بقاء کے لیے کندن بنا دیں گے اور جیسا کہ اس عمل کا آغاز توہین عدالت کے الزام سے شروع ہو چکا ہے



باقی جہاں تک عوام اور اس کے خواب کا تعلق ہے تو ہمیشہ کی طرح عوام اس کو بھی اپنے عمال کی خرابی اور گناہ کا پھل سمجھ کر خوشدلی سے قبول کرکے اللہ اللہ کرتی رہے گی۔
 

sayjimy

Councller (250+ posts)
یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے اور سب جانتے ہیں کے کہ چھوٹی چھوٹی جمہوری حکومتوں کی تبدیلی میں جمہوریت کے علمبردار امریکا کی خوشنودی کا شامل ہونا بھی ضرروری ہے کیوں کے امریکہ کے مفادات دنیا میں کسی بھی قوم کے مفادات سے زیادہ اہم ہیں اور تمام اقوام پر لازم ہے کے وہ ان کے مفاد کی حفاظت کرے اور ان کی حفاظت کے لیے اپنی جان پر گزر جائے - اس وقت بھی امریکہ کے مفادات کی ترجمانی کے لئے امریکہ کو ایک ایسے لیڈر کی ضرورت تھی جو ان پولیسیوں کو تسلسل سے نافذ کرسکے جو پچھلی حکومتیں نافذ کرتی رہی ہیں اور ساتھ ساتھ اس لیڈر کا کوئی ماضی ہو جس کی مدد سے اسے مجبور کیا جائے کے وہ کسی صورت میں بھی امریکہ کے مفادات کی ترجمانی سے انحراف نہ کرسکے - اس قابلیت پر خان صاحب سے زیادہ نواز صاحب پورے اترے اور اس طرح الله الله کر کے الیکشن کا دن آیا اور بہت سارے الزامات کے ساتھ تمام ہوا اور عوام کے خواب کی تعبیر صرف اور صرف خیبر پختون خواه کو نصیب ہوئی -(clap)(clap)(clap)
 

NokiaN95

MPA (400+ posts)
He ll b our PM inshAllsh but with the help of his ppl, not USA .

NOT WITH THE HELP OF PPL...................by the help of Allah SWT,,,In sha Allah...............mere aziz ye zameen bhi Allah SWT ki hai or Hukomat bhi usi ki ho gi agar Imran Khan ye samjh gia to ye mulk din dogni raat chogni taraqee kare ga...In sha Allah.