سلیم صافی دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ سائفر تھا ہی نہیں، انہوں نے چیلنج کیا تھا کہ اگر ثابت ہوجائے کہ سائفر ہے تو میں استعفیٰ دیدوں گا لیکن اب سلیم صافی نے استعفیٰ دینے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ عمران خان نے جو کاغذ دکھایا تھا وہ سفید رنگ کا تھا حالانکہ سائفر پیلے رنگ کا ہوتا ہے۔
سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان نے جو لہرایا تھا وہ سائفر نہیں تھا سفید رنگ کا کاغذ تھا جبکہ سائفر پیلے رنگ کا ہوتا ہے اس لیے میں صحافت نہیں چھوڑوں گا
طارق متین کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ایسی ہی حرکت کرتے ہیں کہتے ہیں "خدا کی قسم" پھر بعد میں کہتے ہیں قسم نہیں کہا تھا کسم کہا تھا اس لیے میں جھوٹا نہیں۔ اخے سائفر پیلا ہوتا ہے۔
مزمل اسلم نے طنز کیا کہ بات استعفی سے صفحے کے پیلے رنگ تک پہنچ گئی ہے-
ایک سوشل میڈیا صارف نے اسے بونگی قرار دیا
سلمان درانی نے طنز کیا کہ اتنی اہم معلومات ہم سے چھپائی گئی۔ سلیم صافی ہمیں نا بتاتے تو ہمیں کس نے بتانا تھا کہ سائفر کا کلر پیلا ہوتا ہے۔ شکریہ بھائی
دیگر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل