آ گئے نہ اپنے جعلی چھٹے امام کی خلاف قرآن نصیحت پر عمل کرنے کہ اپنے مخالفین کی انسلٹ کرو - کیا شیعوں کے لیے ہہی واحد طریقہ ہے آپکے یہاں ثواب حاصل کرنے کا ؟
Here is a hadeeth from Shia's so called 6th Imaam :
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي نَصْرٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ سِرْحَانَ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص إِذَا رَأَيْتُمْ أَهْلَ الرَّيْبِ وَ الْبِدَعِ مِنْ بَعْدِي فَأَظْهِرُوا الْبَرَاءَةَ مِنْهُمْ وَ أَكْثِرُوا مِنْ سَبِّهِمْ وَ الْقَوْلَ فِيهِمْ وَ الْوَقِيعَةَ وَ بَاهِتُوهُمْ كَيْلَا يَطْمَعُوا فِي الْفَسَادِ فِي الْإِسْلَامِ وَ يَحْذَرَهُمُ النَّاسُ وَ لَا يَتَعَلَّمُوا مِنْ بِدَعِهِمْ يَكْتُبِ اللَّهُ لَكُمْ بِذَلِكَ الْحَسَنَاتِ وَ يَرْفَعْ لَكُمْ بِهِ الدَّرَجَاتِ فِي الْآخِرَةِ
The Messenger of Allah (صلى الله عليه وآله وسلم) said: “When you will find people of bid`ah (innovation) and doubt/suspicion after me, do baraa’ (disassociation) from them and
increase in your insults (sabihim) to them, and oppose (them) and bring evidences against them so they may not become greedy in bringing fasaad (corruption) to Islam. You must warn people against them and do not learn their bid`ah (innovation). Allah will write for you hasanaat (good deeds) for this, and will raise you darajaat (levels) in the next life.’”
Source: Al-Kulayni,
Al-Kaafi, vol. 2, ch. 159, pg. 375, hadeeth # 4
Read more....
یہ پچھلی پوسٹ میں آپ ہی کے کمینٹ ہیں کہ "تبرا سنت ابراہیم ہے
براے مہربانی میرے ساتھ وہی کھیل دوبارا نہ شروع کریں جو آپ نے اپنا باطل عقیدہ امامت ثابت کرنے کے لئے مجھے وہ آیات پیش کیں جن میں صرف لفظ "امام" موجود تھا ورنہ وہ آیات کسی طور پر آپکے باطل عقیدہ امامت کو ثابت نہیں کرتیں - وہی فارمولا آپ نے اپنے خلاف قرآن عقیدہ تبرّا کو ثابت کرنے کے لئے اپنایا ہے - قرآن کی مکمل آیت جس کا آپ حوالہ دے رہے ہیں وہ یہ ہے
(Qur'an 9:114) وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَن مَّوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِّلَّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ ۚ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَأَوَّاهٌ حَلِيمٌ
اور ابراھیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش کی دعا کرنا اور ایک وعدہ کے سبب سے تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے پھر جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ الله کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہو گئے بے شک ابراھیم بڑے نرم دل تحمل والے تھے
حضرت ابراہیم عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ نے اپنے والد کے لئے دعا کی تھی کیوں کہ وہ نرم دل تھے اور ان کے لئے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ جہنم کی آگ کا ایندھن بن جائنگے گا۔ انہوں نے اس باپ کے لئے بھی دعا کی جس نے اسے اسلام کے راستے سے روکنے کے لئے اسے بے دردی سے ستایا تھا۔ لکین جب اللہ نے انہیں اپنے والد کے لئے مغفرت کی دعا کرنے سے منع کیا تو انہوں نے اپنے والد کے لئے دعا مانگنے سے رک گئیے-اس آیت یہ کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ حضرت ابراہیم عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ نے اپنے والد کو گالیاں دینا شروع کر دیں یا ان کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا - قرآن کے خلاف چلنا آپ کی شیعہ برادری کا محبوب عمل ہے کیونکے آپ کی شیعہ برادری موجودہ قرآن کو تحریف شدہ مانتی ہے اور کہتی ہے کہ اصلی قرآن تو آپکے ہزار سال چھپے ہویے جعلی امام کے پاس محفوظ ہے
Read more....
اگر اس آیت سے آپ والا تبرّا کا مطلب لیا جاۓ تو یہ قرآن کی نیچے دی گئی آیت کے خلاف ہوگا
(Qur'an 31:15)
اور اگر (والدین) تجھ پر اس بات کا زور ڈالیں تو میرے ساتھ اس کو شریک بنائے جس کو تو جانتا بھی نہ ہو تو ان کا کہنا نہ مان اور دنیا میں ان کے ساتھ نیکی سے پیش آ اور ان لوگوں کی راہ پر چل جو میری طرف رجوع ہوگئے پھر تمہیں لوٹ کر میرے ہی پاس آنا ہے پھر میں تمہیں بتاؤں گا کہ تم کیا کیا کرتے تھے
لہذا آپ پہلی فرصت میں اپنے جعلی اماموں سے تبرّا "بیزاری" اختیار کریں کیونکہ وہ آپ کو قرآن کے خلاف چلنے کا حکم دیتے ہیں