طریقہ کار برائے سینٹ الیکشن

Nice2MU

President (40k+ posts)
طریقہ کار برائے سینٹ الیکشن

پاکستان میں سینٹ کے انتخابات ہورے ہیں اسلیے یہ تھرید ہمارے فورم کے ایک بھائی ڈیموکریٹک بھائی کی فرمائش پہ بنا رہا ہوں جس پہ میں انکا شکر گزار بھی ہوں کہ انہوں نے میرا دھیان اسطرف دلایا۔

لیکن ساتھ ساتھ اپنی محدود معلوم کا اعتراف بھی کرتا ہوں کہ میں کوئی قانونی ماہر نہیں ہوں اور یہ سب کچھ بس اپنی شوق کو پورا کرتے ہوئے انٹرنیٹ پہ سرچ کرنے بعد کچھ سمجھا ہوں۔ اسلیے اس تھریڈ کی معلومات کو سینٹ کے انتخابات کے بارے حرف آخر نہ سمجھا جائے اور جو کوئی بھائی یا بہن اسمیں میری کوئی تصحیح یا اصلاح کرنا چاہے تو میں اسے خوش آمدید کہونگا۔

شکریہ

۔
1)سارے سینٹ میں 104 ارکان ہوتے ہیں۔ جسکی ترتیب مندرجہ ذیل ہیں۔

ہر صوبہ: 23( توکل ہوئے 23 4= 92 ارکان)
فاٹا: 08
وفاقی دارالحکومت: 04
ٹوٹل: 104

ہر صوبے سے 23 ارکان کی ترتیب کچھ یوں ہے:۔

جنرل سیٹیں: 14
ٹیکنو کریٹس اور عُلماء: 04
خواتین: 04
اقلیت: 01

وفاق سے 4 ارکان کی ترتیب کچھ ہوں ہے:۔

جنرل سیٹیں: 02
ٹیکنو کریٹس اور عُلماء: 01
خواتین: 01

فاٹا کے 8 ارکان میں کسی ٹیکنو کریٹ، خواتین یا اقلیت کی سیٹیں نہیں ہیں۔ یہ سارے جنرل سیٹیں ہیں۔

نوٹ:۔
۔1) ہر صوبے سے آبادی نہیں بلکہ برابری کی بُنیاد پہ 23 لوگ سینٹ میں جاتے ہیں تاکہ پنجاب اور بلوچستان کے ارکان کی تعداد میں فرق نہ ہو اور سینٹ میں سارے صوبوں کی یکسا ں نمائیندگی ہو۔ ان 23 ارکان کو وہاں کی صوبائی اسمبلی کے ارکان منتخب کرتے ہیں۔
۔2) وفاق کے 4 ارکان کو قومی اسمبلی کے فاٹا کے علاوہ ارکان منتخب کرتے ہیں جبکہ فاٹا کے ارکان کو قومی اسمبلی کے فاٹا کے 12 ممبران منتخب کرتے ہیں۔
۔(3) جنرل سیٹوں اور ٹیکنو کریٹس کو جنرل سیٹوں کے ارکان منتخب کر تے ہیں جبکہ اقلیت او رخواتین وہاں کے اقلیتی اور خواتین کی مخصوص سیٹوں والے منتخب کرتے ہیں۔
۔4) سینٹ کے تقریباً آدھے ارکان کا انتخاب ہر 3 سال بعد ہوتا ہے۔ مثلاًسینٹ کے آخری انتخاب مارچ 2012 کو ہوئے تھے جن میں سینٹ کے آدھے ممبران ریٹائر ہوئے تھے جنکی جگہ نئے ممبران نے لی تھی ابممبران مارچ 2018 تک ممبران ہونگے۔
اب کے آدھے ریٹائر ہونے والے ممبران وہ ہیں جو مارچ 2009 کو منتخب ہوئے تھے اسلیے اُنکی 6 سال مدّت مارچ 2015 کو ختم ہوگی۔ اور جو ارکان اب منتخب ہونگے وہ مارچ 2021 تک ممبرز ہونگے۔
۔5) چونکہ تقریباًآدھے ارکان کا انتخاب ہونا ہے اسلیے ہر صوبائی اسمبلی اس مرتبہ 12، 12 ارکان، وفاق 2 اور فاٹا 4 ارکان منتخب کریگی۔ اب وفاق کا مجھے نہیں معلوم کے 2 ارکان کس کس کٹیگری کے ہونگے کیونکہ کٹیگریز 3 ہیں لیکن منتخب ہونے ہیں 2 ارکان۔ یہ شائد باری باری پہ ہو۔

اب آتے ہیں ہر صوبے اور وفاق میں پارٹی پوزیشن کیطرف۔

میں صوبہ کے پی کو بطور ایک مثال پیش کر رہاہوں باقی صوبوں کا حساب کتاب آپ بھی کر سکتے ہیں ۔

۔1) پختونخواہ

کل سیٹیں: 124
جنرل سیٹیں: 99
مخصوص: 25

کل منتخب ہونے والے سینیٹرز: 12

تو 124 ارکان 12 سینیٹرز کو منتخب کرینگے۔

لیکن اگر مخصوص ارکان کو جُدا کردیا جائے تو فارمولا یہ بنتا ہے:۔
14.14 =99/7
یعنی فی جنرل سیٹ کے لیے 14 ارکان کے وؤٹ چاہیے

اور خواتین کی مخصوص سیٹوں کی کُل تعداد 20 ہیں اس حساب سے خواتین کی دو مخصوص سیٹوں کو منتخب کرنے لیے فی سینٹ سیٹ 10 خواتین ارکان کے وؤٹ چاہیے۔


کے پی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن:۔

پی ٹی آئی:56 جن میں خواتین 10 اور اقلیتی رُکن 1 ہے۔
جماعت اسلامی : 08۔ میرے خیال میں انمیں 1 خاتون کی سیٹ ہے۔
جمہوری اتحاد: 05
آزاد: 02

کل حکومتی ارکان : 71

ن-لیگ: 16
فضل الرحمان: 17
شیرپاؤ : 10
اے این پی: 05
پی پی پی: 05

کُل اپوزیشن ارکان: 53

مندرجہ بالافارمولے کے حساب سے حکومتی الائنس کو 12 میں سے 7 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ اپوزیشن کو 5۔

پی ٹی آئی جنرل سیٹوں پہ تقریباً 4، خواتین میں سے 1 اور اقلیتی 1 ممبر بیج سکتی ہے (اگر کے پی کا ایک اقلیتی رُکن ریٹائر ہو رہا ہو تب) تو پی ٹی آئی کے کُل ملا کے 6 ارکان اور جماعت اسلامی بھی پی ٹی آئی کی مدد سے 1 ممبر کو سینٹ بھیج سکتی ہے۔

اسی طرح کی حساب کتاب کے آپ وفاق ، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے لیے بھی کر سکتے ہیں۔

فاٹا کے 4 ارکان سیٹوں کے لیے فی سیٹ دو، دو فاٹا کے ممبران کے وؤٹ چاہیے ہونگے۔

اُمید ہے اس سے آپ لوگوں کے علم میں کچھ اضافہ ہوگا۔

میں نے ڈیٹا ان ویب سائیڈس سے لیا ہے۔


http://www.senate.gov.pk/en/content.php?id=1008
http://en.wikipedia.org/wiki/Khyber_Pakhtunkhwa_Assembly

 
Last edited:

ifteeahmed

Chief Minister (5k+ posts)
It's a complex kind of election. But you've described very well that help us to understand.
good job.