علی امین گنڈاپور کی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا؟ فہرست تیار

ali-amin-ganda.jpg


علی امین گنڈاپور کی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا؟ فہرست تیار


وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ٹیم میں کون کون شامل ہوگا, خیبرپختونخوا کی کابینہ کے لیے اراکین کے ناموں کی فہرست تیار کرلی گئی,ذرائع کے مطابق فہرست میں 15 سے زیادہ نام شامل ہیں جن میں مشتاق غنی، خلیق الرحمان اور عاقب اللہ کے نام بھی شامل ہیں,ذرائع نے بتایاکہ ارشد ایوب، تاج محمد ترند، شکیل خان، فضل شکور خان، پختون یار اور مینا خان کے نام بھی کابینہ اراکین کے لیے فہرست میں موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کی تشکیل کے لیے یہ فہرست بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آئندہ چند دنوں میں پیش کی جائے گی اور پھر ان کی منظوری کے بعد کابینہ تشکیل دی جائے گی,اس سلسلے میں نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی کابینہ کا فیصلہ عمران خان کریں گے،کابینہ سے متعلق پیر کے روز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروں گا۔


خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہےکہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں ہم انتقام نہیں لینا چاہتے,وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں پہلی تقریر کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ مجھے اس جہاں اور قیامت کے دن بھی سرخرو کرے، وعدہ کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد حیثیت میں وزیراعلیٰ بننے کا دکھ ہے، ہمارے لیڈر کا قصور یہ ہے کہ ہمارے کارکنوں کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ کسی فسطائیت میں نہیں ہوا، عوام اور پاکستان کی خودمختاری کی بات کی، ہمارے لیڈر نے قوم کے لیے 27 سال جدوجہد کی، میرا لیڈر صحیح کہتا تھا کہ ہم آزاد نہیں غلام ہیں، حقیقی آزادی ہماری ضرورت ہے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ فری اینڈ فیئر ٹرائل کیا جائے، ہمارے لیڈر کو جلد رہا کیا جائے،جو ظلم ہوا اس کا ازالہ کریں اور اپنی اصلاح کریں، ہم انتقام نہیں چاہتے ، یہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں، ایسا نظام چاہتے ہیں کہ کوئی بھی اس ملک میں زیادتی نہ کرسکے۔

علی امین نے کہا کہ ہم نے وہ حق ادا کرنا ہے جس کیلئے عوام نے یہاں بھیجا ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ تو چھوڑیں ہم سے انتخابی نشان بھی لیا گیا، ہمیں کشمیر کے لوگوں کے لیے آواز اٹھانے بھی نہیں دیا گیا، یہ ان کی بھول ہے ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور چھیننا بھی، قوم اور نوجوانوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ حق چھیننے کے لیے آواز اٹھائے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں ہمارا حق دے، حلف دیتے ہیں کہ نہ کرپشن کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے