عمران خان نے اپنی پارٹی کے نوجوان لیڈران کو بھی بہادر بنا دیا ہے۔ ان میں اب کوئی بھی گرفتاری اور تشدد سے نہی ڈر رہا۔ ایسا پہلے کبھی نہی ہوا۔ اور اگر یہی روش کارکنان اور ووٹرز میں نیچے تک پھیل گئی تو انقلاب آجائے گا۔ یقیناً موجودہ سسٹم کے ہوتے ہوئے اقتدار میں آکر بھی پی ٹی آئی ان پولسیوں کا کچھ بھی نہی بگاڑ سکتی کہ یہ لوگ تو اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم ہے اور انہیں ہاتھ لگانے سے پہلے لڑائی کہیں اور لڑنی پڑے گی۔ اس کے باوجود انہیں ایکسپوز کرنا ایک بہادری کا کام ہے۔ آج جلسہ ہے اور پنجاب بھر سے اب تک اڑھائی ہزار کارکن گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ کے پی میں بھی شاید یہی ہو رہا ہوگا۔ پاکستان میں ایسے حالات پہلے کبھی نہی دیکھے تھے جو آج ہیں۔ دھونس دھاندلی اور تشدد کے ریکارڈ بنائے جا رہے ہیں۔