
ملک میں مہنگائی کی حالیہ بدترین لہر پر سینئر صحافی و تجزیہ کار مبشرلقمان بھی پھٹ پڑے۔
نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کے پروگرام لائیو ود نصراللہ ملک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مبشر لقمان نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ جب پیٹرول اور گیس کی قیمت بڑھتی ہے تو یہ حکمران کی چوری ثابت کرتا ہے آج عمران خان کی یہ بات سچ ثابت ہوتی ہے یا عمران خان نے اس وقت جھوٹ بولا تھا؟
انہوں نے کہا کنٹینر پر کھڑے ہوکر عمران خان نے جتنی باتیں کی تھیں میں بھی ان باتوں پر یقین کرنے والے پاکستانیوں میں شامل ہوں مگر آج ہم سمجھ چکے ہیں کہ ہم سے غلط بیانی کی گئی، کہاں ہے وہ 200 لوگوں پر مشتمل معاشی ٹیم جنہوں نے 90 دنوں کے اندر انقلاب لانا تھا؟
مبشر لقمان نے کہا کہ گزشتہ برس کھاد کی بوری کی قیمت 3900 روپے تھی جس کی اس سال قیمت 7900 ہوگئی ہے، 103 روپے لٹر ملنے والا ڈیزل 143 روپے پر پہنچ گیا ہے، چینی 143 روپے میں مل رہی ہے، ٹریکٹر 11 لاکھ روپے کا تھا اس وقت 23 لاکھ پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا دوسری جانب گنے کی قیمت 200 سے 225 روپے ہے اور چاول کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، صنعت کار اور شوگر مل کے مالکان کھربوں کا منافع کما چکا ہے، کیا یہ ملک صرف مخصوص طبقوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ہے؟ ٹیکسٹائل سیکٹر پاکستانی کاروبار کا صرف 8 فیصد ہے مگر اس شعبے کو کسی دوسرے شعبے کے مقابلے میں سب سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کو چھوڑ دیں لاہور کی 12 منڈیوں میں ٹماٹر کی قیمت ایک جیسی نہیں ہے ، اس کا کوئی تعلق عالمی منڈی سے نہیں ہے یہ سراسر مس گورنس ہے، آپ کہتے تھے ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے چور ہیں مگر وہ شوکت ترین اور حفیظ شیخ آج حکومت کی معاشی ٹیم میں شامل ہیں۔
مبشر لقمان نے کہا کہ پاکستان میں 2017 سے آج تک سگریٹ یا تمباکو کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا، امریکہ میں سگریٹ کی ڈبی 14 ڈالر کی ہے مگر پاکستان میں ایک ڈالر سے بھی کم میں سگریٹ دستیاب ہے، اگر حکومت نے ٹیکس لگانا ہے تو اس پر لگائے جس سے 1200 بچے روزانہ کی بنیاد پر تمباکو نوشی کا شکار ہورہے ہیں حکومت اس پر ٹیکس عائد کرے اور سگریٹ کی ڈبی کو 20 ڈالر کا کردیں، مگر حکومت اس کے بجائے پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس عائد کرتی جارہی ہے اور غریب کی کمر توڑتی جارہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10mlpm.jpg