پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی،پنجاب پولیس نے وزیرآباد تھانے میں گرفتار ملزم کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کا مقدمہ 22 روز بعد درج کرلیا، جس کے بعد نوید کے ایک اور مقدمے میں اضافہ ہوگیا۔
ناجائز اسلحہ رکھنے پر درج مقدمے کی ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ ملزم نے عمران خان اور ساتھیوں پر جس پستول سے فائرنگ کی وہ بغیر لائسنس کا تھا، جو ملزم کی نشاندہی پر جائے وقوعہ کے قریب حویلی سے برآمد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کا ذکر بھی کیا گیا اور لکھا گیا کہ ملزم نے حویلی میں موجود لکڑیوں میں پستول چھپا دیا تھا، پولیس نے مقدمہ نمبر 742/22 زیر دفعہ 13/20 /45 کی دفعات کے تحت درج کیا۔
ملزم نوید دو ننھے بیٹوں، بوڑھی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ سوہدرہ کے محلہ مسلم آباد کی گلی مسجد رضا والی کا رہائشی ہے،ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی، فائرنگ کے بعد کنٹینر سے دائیں گلی میں فرار ہونا تھا لیکن پکڑا گیا، میرا کسی سیاسی یا دینی جماعت سے تعلق نہیں۔
واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین اور دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے،فائرنگ کرنے والے شخص کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔