عمران خان کو نااہل نہیں ہونا چاہیے،نواز کی نااہلی کو بھی ختم کیا جائے،وڑائچ

16warraichvsbhhatinawakhannahli.jpg

پچھلے 72 سال سے فرشتے تلاش کر رہے ہیں، فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ کسی کو مسترد کرنا ہے یا منتخب کرنا ہے یہ عوام کا کام ہے، عدالتوں کا کام نہیں ہے کہ فتوے لگائیں اور منتخب عوامی نمائندوں کو اہل اور نااہل قرار دیں۔

صحافی واینکر سہیل وڑائچ نے جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ کہا کہ پچھلے 72 سال سے فرشتے تلاش کر رہے ہیں، فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ کسی کو مسترد کرنا ہے یا منتخب کرنا ہے یہ عوام کا کام ہے، عدالتوں کا کام نہیں ہے کہ فتوے لگائیں اور منتخب عوامی نمائندوں کو اہل اور نااہل قرار دیں۔


انہوں نے کہا کہ کیا فرشتے آکر پاکستان میںآکر سیاست کریں گے، یہی سیاستدان ہیں جو ہمارا ملک چلائیں گے، جنہیں عوام منتخب کر کے اقتدار میں لائی ہے۔ اگر آپ انہیں نااہل کر دیتے ہیں یا کروانا چاہتے ہیں تو پھر پاکستان میں سیاست کیسے چلے گی؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ نظریہ انتہائی غلط ہے کہ عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آنے والے کسی بھی لیڈر کو نااہل کر دیا جائے اور نئے فرشتے تلاش کیے جائیں۔ پچھلے 72 سال سے فرشتے تلاش کر رہے ہیں لیکن فرشتے کہیں نہیں ہوتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ ممنوعہ فارنگ فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو کوئی بہت سخت سزا نہیں ملے گی، اور ملنی بھی نہیں چاہیے، جرمانہ ہونا چاہیے بلکہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی نااہلی کو بھی ختم کیا جانا چاہیے اور انہیں موقع دینا چاہیے۔ کسی کو مسترد کرنا ہے یا منتخب کرنا ہے یہ عوام کا کام ہے، عدالتوں کا کام نہیں ہے کہ فتوے لگائیں اور منتخب عوامی نمائندوں کو اہل اور نااہل قرار دیں۔

اسی حوالے سے سینئر صحافی واینکر ارشاد بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال موجودہ اتحادی حکومت عمران خان یا تحریک انصاف پر پابندی لگوا سکے گی کیونکہ انہیں ثابت کرنا ہو گا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر جھوٹ بولااور ذاتی مفاد کیلئے یہ سب کچھ کیا اور ملکی سلامتی کے خلاف کام کر رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں بھی یہی کچھ ہو رہا تھا، مقدمات بنائے جا رہے تھے، نام ای سی ایل میں ڈالے جا رہے تھے، موجودہ حکومت بھی یہی کر رہی ہے، یہ بھی شوق پورا کر لیں، نہ اُنہیں کچھ ملا تھا، نہ اِنہیں کچھ حاصل ہو گا۔


ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ موجودہ اتحادی حکومت عمران خان کو یا تحریک انصاف کو نااہل نہیں کروا سکے گی، الیکشن کمیشن نے ابھی شوکاز نوٹس جاری کیاہے، پہلے نوٹس کا جواب آئے گا پھر معاملہ ہائیکورٹ جائے گا اور پھر معاملہ سپریم کورٹ میں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم وقت سے پہلے، اور ضرورت سے زیادہ ڈھول بجا رہی ہے۔ پی ڈی ایم کی خواہش ہے کہ عمران خان کو جلد ازجلد نااہل کروا دیا جائے، انہیں لگتا ہے کہ عمران خان ملک چھوڑ کر بھاگ جائیگا اس لیے نام بھی ای سی ایل ڈالنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میاں نوازشریف کی نااہلیت کو اہلیت میں بدلنا ہے اور عمران خان کو نااہل کرنا ہے تو میں اس حق میں نہیں ہوں، اگر عمران خان نااہل ہوتے ہیں تو انہیں کرنا چاہیے لیکن یہ نہیں ہونا چاہیے کہ چونکہ میاں نوازشریف اور عمران خان دونوں پاپولر لیڈر ہیں تو انہیں چھوڑ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس میں اتحادی حکومت نے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ وفاقی کابینہ عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر قائدین کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری کل دے گی۔