عمران خان کی بیوی جو پردہ کرتی ہے، ایسا پردہ اسلام میں ہے ہی نہیں، شبرزیدی

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
Sahi ha tera to ghar ka chamri ka dhanda ha. Tera brought up us ghar main Howa jahan aik room Mai didi or dosray Mai Ami kisi se softwares update karati thi or tu bahir Teddy bear se khailta or Jawan howa to Tolyay supply karta...thek baat Kar Raha ha ... 👍

اور برقعے والیوں کے ساتھ ان کے گھروں میں جو ہوتا ہے، وہ تو کیوں چھپا رہا ہے، تو تو ذاتی تجربے سے بتا سکتا ہے۔ برقعے والی کی دائیں گود میں ایک بچہ ہوتا ہے ، بائیں گود میں دوسرا بچہ ہوتا ہے اور خاوند اس کو تیسرے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، پھر تیسرا بچہ ہوتا ہے تو خاوند تینوں بچوں کے سامنے چوتھے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، یہ جتنے برقعے والیوں کی اولادیں ہیں ان سب کے سامنے گھر میں ڈنگ ڈونگ چلتا رہتا ہے اور برقعے والی کی مجال نہیں ہوتی کہ وہ خاوند کو کبھی بھی نہ بول سکے، جب بھی خاوند چاہے اس کو گھسیٹ کر بیڈر روم میں لے جاتا ہے، چاہے وہ چولہے پر بیٹھی ہو، یا کپڑے برتن دھورہی ہو۔ ایک برقعے والی کی اوقات گھر کے کھونٹے سے بندھی گدھی گھوڑی سے زیادہ نہیں ہوتی، گدھی / گھوڑی کو بھی چارا ڈالا جاتا ہے، پانی پلایا جاتا ہے، اس کی حفاظت کی جاتی ہے، مگر اس کی مرضی کوئی نہیں ہوتی، ایسے ہی ایک برقعے والی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف ایک آزاد عورت جو اسلامی جہالت کو ترک کرچکی ہو، اس کی مرضی کے بغیر اسکو کوئی مرد ٹچ بھی نہیں کرسکتا۔ وہ اپنی مرضی سے اپنی زندگی گزارتی ہے۔ ایک آزاد عورت کا ایک برقعے والی غلام عورت کے ساتھ کوئی موازنہ ہی نہیں ہے۔۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
Everyone has the right to wear whatever he/she wants but the dress should be modest according to Islam. Mrs IK has her own free will to dress as she likes.

مذہبی برین واشنگ کے نتیجے میں جنم لینے والے افعال فری ول نہیں قرار دیئے جاسکتے۔ کسی زمانے میں ہندو عورتیں ستی کی رسم پورا کرنے کیلئے خود اپنے مرے ہوئے شوہر کی ارتھی پر بیٹھ جاتی تھیں، اور اس کی چتا کے ساتھ زندہ جل مرتی تھیں۔ کیا اس کو بھی فری ول کہا جائے گا؟
 

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
اس اسٹیبلشمنٹ کے چاٹوُ کو کیا تکلیف ہے کوئی کیسا بھی پردہ کرتی ہے۔
اس بات کا عمران خان کی سیاست سے کیا تعلق ہے؟
اس کو یہ بتانا چاہیے جب اسکو چیئرمین ایف بی آر لگایا تھا تو یہ بُزدل کیوں استعفی دے گیا تھا۔
 

Bani Adam

Senator (1k+ posts)
شبر زیدی کو سننے کا وقت نہیں لیکن بیان کی شہہ سرخی پر صرف اتنی گزارش ہے کہ شبر زیدی کو کیا تکلیف پہنچی ہے بشریٰ بی بی کے پردہ کرنے سے؟ کچھ عجیب مسلہ ہے یہاں، روز کوئی اٹھتا ہے اور نئی شرلی چلا دیتا ہے
رہ گئی بات "حجاب" اور "نقاب" کی تو بصد افسوس پھر کہنا پڑتا ہے کہ برصغیر میں ترک اور فارسی زبان کی تراکیب میں اسلام کے بنیادی تصورات کچھ گڈمڈ ہو چکے ہیں. قرآن کریم کا ازخود مطالعہ کریں، اور ہو سکیں تو عربی زبان و رواج سے کچھ آگہی حاصل کریں
ایک سے زیادہ مقامات پر خواتین (و مردوں) کے لباس بارے تاکید ہے اور بہت واضح محکمات ہیں، متشابہات نہیں. مثال کیلیے، اس بارے آپکو عربی زبان میں "خمر" اور "جلباب" کا صحیح ادراک ہونا لازم ہے. مثلا سوره النور آیت ٣٠ - ٣١ میں مرد و خواتین دونوں کیلیے صریح احکام ہیں اور اس بابت عربی لفظ "خمر" (پیش کے ساتھ) استعمال ہوا ہے جو خمار کی جمع ہے اور جسکا جڑ لفظ خمر (زبر کے ساتھ) ہے جس کا مطلب ہے نشہ آور کیونکہ یہ آپ کے سر کے ساتھ گڑبڑ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قریب تمام مستند لغات بشمول مستشرقین کی لغات میں خمار کے لیے دی گئی تعریفیں اسی جڑ سے ماخوذ ہیں۔ یعنی بنیادی نقطہ یہ ہے کہ لفظ کی جڑ کا تعلق بھی سر سے ہے۔ اور جو لفظ استعمال ہوا ہے اسکا بھی۔ اس لیے آیت مبارکہ میں اسکا مطلب ہے "کپڑے کا ایک ٹکڑا جس سے عورت اپنا سر ڈھانپتی ہے"۔ یہاں ایک اور اہم لفظ "جیوبہن" ہے، جسکا سلیس ترجمہ چہرہ، گردن اور چھاتی کیا جاتا ہے. یعنی کپڑے کا یہ ٹکڑا سر بھی ڈھانپتا ہے اور سینہ بھی. اسکو سمجھنے کیلیے بہت ضروری ہے کہ یہ ادراک ہو کہ قبل از اسلام عرب خواتین میں سر/چھاتی ڈھانپنے کا رواج نہیں تھا بلکہ ایک کمربند سا باندھا جاتا تھا اور اس آیت مبارکہ کے نزول کے ساتھ ہی مومن خواتین نے، جو جہاں تھیں وہیں، گھر جانے کا انتظار نہیں کیا بلکہ اسی وقت اپنے کمربندوں سے کپڑا پھاڑ کر فوری "بخمرہن علی جیوبہن" کی تعمیل کی تھی
اسی طرح سوره الاحزاب آیت ٥٩ میں عربی لفظ "جلابیب" استعمال ہوا ہے جو لفظ "جلباب" کی جمع ہے. قریب تمام مستند لغات بشمول مستشرقین کی لغات میں اسکا مطلب ہے، "لمبا، بہتا ہوا بیرونی لباس یا ڈھیلا لباس نما لباس" اور "عورت کا بیرونی لپیٹنے والا لباس ... یہ اس کی بنیادی علامت ہے … یا وہ جو پورے جسم کو لپیٹے ہوئے ہے … یا وہ جس سے عورت اپنے دوسرے کپڑوں کو ڈھانپتی ہے یا "خمر" سے چوڑا لیکن "ردا" (اوپری لباس) سے کم، جس سے عورت اپنا سر اور سینہ ڈھانپتی ہے." شبر زیدی اور دیگر کی مزید کج بحثی یا یہ کہ خمر اور جلباب اکٹھے ہوں یا علیحدہ ہوں، چہرہ ظاہر ہو یا نہیں اس بابت غیر اہم ہیں
مزید مطالعہ کیلیے: سوره الاحزاب آیت ٥٩ (بحوالہ "جلباب")، سوره النور آیت ٣١ (بحوالہ "خمر" اور "جیوبہن")، سوره الاعراف آیت ٢٦ (بحوالہ "لباس التقوی")، سوره الاعراف آیت ٣١ (بحوالہ "زینتکم عند المسجد") (اور اسی مناسبت سے فقہ میں مرد و خواتین کیلیے دوران و بیرون صلاة "عورة" کا تعیین)، وغیرہ. المختصر. ان معاملات پر اصحاب سلف اور امہ کا اجماع ہے. و الله اعلم بالصواب
باقی ہر شخص اپنے قول و فعل کیلیے دنیا و آخرت میں خود جوابدہ ہو گا تاہم اب اگر کوئی الله سبحانہ، خاتم النبیین صلعم، اور روز قیامت سے ہی انکاری ہو جائے تو پھر ہدایت کی دعا ہی کی جا سکتی ہے
 

Amatuka

Senator (1k+ posts)
مذہبی برین واشنگ کے نتیجے میں جنم لینے والے افعال فری ول نہیں قرار دیئے جاسکتے۔ کسی زمانے میں ہندو عورتیں ستی کی رسم پورا کرنے کیلئے خود اپنے مرے ہوئے شوہر کی ارتھی پر بیٹھ جاتی تھیں، اور اس کی چتا کے ساتھ زندہ جل مرتی تھیں۔ کیا اس کو بھی فری ول کہا جائے گا؟
There is a difference in dressing up and suicide.
 

Amatuka

Senator (1k+ posts)
اور برقعے والیوں کے ساتھ ان کے گھروں میں جو ہوتا ہے، وہ تو کیوں چھپا رہا ہے، تو تو ذاتی تجربے سے بتا سکتا ہے۔ برقعے والی کی دائیں گود میں ایک بچہ ہوتا ہے ، بائیں گود میں دوسرا بچہ ہوتا ہے اور خاوند اس کو تیسرے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، پھر تیسرا بچہ ہوتا ہے تو خاوند تینوں بچوں کے سامنے چوتھے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، یہ جتنے برقعے والیوں کی اولادیں ہیں ان سب کے سامنے گھر میں ڈنگ ڈونگ چلتا رہتا ہے اور برقعے والی کی مجال نہیں ہوتی کہ وہ خاوند کو کبھی بھی نہ بول سکے، جب بھی خاوند چاہے اس کو گھسیٹ کر بیڈر روم میں لے جاتا ہے، چاہے وہ چولہے پر بیٹھی ہو، یا کپڑے برتن دھورہی ہو۔ ایک برقعے والی کی اوقات گھر کے کھونٹے سے بندھی گدھی گھوڑی سے زیادہ نہیں ہوتی، گدھی / گھوڑی کو بھی چارا ڈالا جاتا ہے، پانی پلایا جاتا ہے، اس کی حفاظت کی جاتی ہے، مگر اس کی مرضی کوئی نہیں ہوتی، ایسے ہی ایک برقعے والی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف ایک آزاد عورت جو اسلامی جہالت کو ترک کرچکی ہو، اس کی مرضی کے بغیر اسکو کوئی مرد ٹچ بھی نہیں کرسکتا۔ وہ اپنی مرضی سے اپنی زندگی گزارتی ہے۔ ایک آزاد عورت کا ایک برقعے والی غلام عورت کے ساتھ کوئی موازنہ ہی نہیں ہے۔۔
It is not about burqa, it is more about a pervert of a so called man/ husband. Blame the so called male human animal. Who can exist in any religion and even in atheists.
 

Azpir

Senator (1k+ posts)
اور برقعے والیوں کے ساتھ ان کے گھروں میں جو ہوتا ہے، وہ تو کیوں چھپا رہا ہے، تو تو ذاتی تجربے سے بتا سکتا ہے۔ برقعے والی کی دائیں گود میں ایک بچہ ہوتا ہے ، بائیں گود میں دوسرا بچہ ہوتا ہے اور خاوند اس کو تیسرے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، پھر تیسرا بچہ ہوتا ہے تو خاوند تینوں بچوں کے سامنے چوتھے بچے کیلئے ٹھوک رہا ہوتا ہے، یہ جتنے برقعے والیوں کی اولادیں ہیں ان سب کے سامنے گھر میں ڈنگ ڈونگ چلتا رہتا ہے اور برقعے والی کی مجال نہیں ہوتی کہ وہ خاوند کو کبھی بھی نہ بول سکے، جب بھی خاوند چاہے اس کو گھسیٹ کر بیڈر روم میں لے جاتا ہے، چاہے وہ چولہے پر بیٹھی ہو، یا کپڑے برتن دھورہی ہو۔ ایک برقعے والی کی اوقات گھر کے کھونٹے سے بندھی گدھی گھوڑی سے زیادہ نہیں ہوتی، گدھی / گھوڑی کو بھی چارا ڈالا جاتا ہے، پانی پلایا جاتا ہے، اس کی حفاظت کی جاتی ہے، مگر اس کی مرضی کوئی نہیں ہوتی، ایسے ہی ایک برقعے والی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف ایک آزاد عورت جو اسلامی جہالت کو ترک کرچکی ہو، اس کی مرضی کے بغیر اسکو کوئی مرد ٹچ بھی نہیں کرسکتا۔ وہ اپنی مرضی سے اپنی زندگی گزارتی ہے۔ ایک آزاد عورت کا ایک برقعے والی غلام عورت کے ساتھ کوئی موازنہ ہی نہیں ہے۔۔
Aik walait ka chakar laga aya ho ga or bashan shuru. West ki kahaniyan na suba wo unka culture ha or kesa badbudar culture ha. Wahan Tere jesa chamri businessman khush rah sakta ha. Mazay kar
 

Amatuka

Senator (1k+ posts)
یہ ہے ہندوستان کی بہادر ناری۔ مسلمان گھر میں پیدا ہوئی اور اسلامی جہالت کو جوتے کی نوک پر رکھ کر کس اعتماد سے بات کررہی ہے۔ اس کے کانفیڈنس کا موازنہ برقعے میں لپٹی ہوئی مردوں کی غلام ان بھیڑ بکریوں سے کرو جو بولتی ہیں تو یوں لگتا ہے جیسے بکری منمنا رہی ہے۔۔

Is ki marzi jo pehnae aur Mrs IK ki marzi jo pehnae. Her aik nae apni qabar mae Jana hae. There is no comparison between these 2 ladies.
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
جو لوگ پردے اور برقعے کے خلاف ہیں ان لوگوں کے ایمان میں شک ہے۔ کیونکہ عورت کا پردہ اللہ رب العزت کا حکم ہےپردے کے خلاف لوگ اللہ کے احکامات کو ماننے سے انکاری ہیں۔
 

Back
Top