آئی جی اسلام آباد نے چیئرمین تحریک انصاف کی حفاظت کیلئے 2 کروڑ ماہانہ کے اخراجات کا دعوٰی کردیا ہے،جس پر پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی وزیرِداخلہ رانا ثنا سے چیئرمین تحریک انصاف کے سیکیورٹی اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں۔
فواد چوہدری نے مبینہ طور پر سیکیورٹی پر مامور 266 اہلکاروں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، مرکزی سینئر نائب صدر تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان بلاشبہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد سے عمران خان کی سلامتی غیرمعمولی خطرات کی زد میں ہے،عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ میں قدم رکھتے ہی شاہانہ رسوم و رواج کو نکال باہر پھینکا اور اپنی تمام مدتِ اقتدار کے دوران عمران خان اپنی رہائشگاہ پر مقیم رہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر شہری کیطرح عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر عمران خان اور امپورٹڈ سرکار کی صفوں میں موجود مجرموں کے سوچ و کردار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی وسائل پر جاہ و جلال کے سلسلے دراز کرنا شریفوں اور زرداریوں کی روایت ہے، شریفوں نے جاتی امراء کے محل کی حفاظت پر پنجاب کے عوام کے 364 ملین روپے اڑائے،بظاہر درجن بھر اہلکاروں اور عمران خان کی سلامتی کو لاحق خطرات کے حوالے سے مراسلوں کے علاوہ تو حکومت کا کوئی بندوبست دکھائی نہیں دیتا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کم و بیش 3 ہزار اہلکار اسی جاتی امراء کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، چھ چھ کیمپ آفسز قائم کرکے سالانہ اربوں لٹانا کرپٹ شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے گھر کے گرد حفاظتی دیوار تک کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے، ان کے سیکیورٹی اخراجات کے حوالے سے پراپیگنڈہ مہم کیلئے جاری کردہ تفصیلات نہایت تشویشناک ہیں۔