فکر اقبال

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
پالیٹیکس ایک طرف-- ہر وہ زبان دنیا کی انتہائ اہم زبان ہے جسے چاہے چند افراد بولیں یا چند ارب افراد زبان ایک دن مین وجود میں نہیں آتی یہ انسانوں کی صدیوں کی محنت کا تجربوں کا نتیجہ ہوتی ہے اسے ایسے ہی ردی کی ٹوکری میں نہیں پھینکا جا سکتا اردو ایک بہترین زبان ہے جو دنیا کی بہت زبانوں کے الفاظ کو اپنے اندر ضم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے تمہیں پتہ ہے کہ بالی ووڈ میں ایکٹر بننے کی سب سے پہلی شرط یہ ہوتی ہے کہ آپ کو اردو صیح تلفظ کے ساتھ بولنی آتی ہو بالی ووڈ کی فلموں کے ڈائیلاگ اور گانے جنہیں لوگ بڑے شوق سے سنتے اور دیکھتے ہیں اردو میں لکھے جاتے ہیں بالی ووڈ کا حوالہ اس لئے دے رہا ہوں کہ تم نے مراٹھی زبان کا حوالہ دیا تھا بہر حال یہ ہماری قومی زبان ہے ہم یہ ہی پڑھ لکھ کر بول کر بڑے ہوئے ہیں ڈاکٹری کی تعلیم یا جو بھی تعلیم انگریزی میں دی جاتی ہے اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنا آپ بھول جائیں ہم بھول جائیں کہ ہم کہاں سے آئے ہیں اسی اقبال جس کی شاعری کو تم فضول قرار دے رہے ہو پاکستان اسی اقبال کا خیال ہے اگر تم پاکستانی ہو تو تمہیں اقبال کی قدر کرنی چاہئیے بھلے تم اس کی شاعری نہ پڑھو اور یہ شاعری فضول چیز نہیں ہے ایک شاعر حضرت حسام بھی گذرے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری سے کافروں کے چھکے چھڑا دئیے تھے اور تم چاہے جتنی بھی انگریزی پڑھ لو انگریزی سے محبت کر لو تم انگریز نہیں بن سکتے نہ وہ تمہیں قبول کریں گے
I have previously given the example of the Philippines, where all education takes place in English yet you will hardly hear English in the streets, homes or any gathering places. They will all speak Tagalog the national language or one of the regional dialects. SO you can go to any corner of that country and still have no communication problems. Unless you were talking to some very remote villager who has never stepped out of his village.

So it is very much possible to be educated from day one in English and yet retain your own national and regional language.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
I have previously given the example of the Philippines, where all education takes place in English yet you will hardly hear English in the streets, homes or any gathering places. They will all speak Tagalog the national language or one of the regional dialects. SO you can go to any corner of that country and still have no communication problems. Unless you were talking to some very remote villager who has never stepped out of his village.

So it is very much possible to be educated from day one in English and yet retain your own national and regional language.
ہم نے تو انگریزی کی مخالفت نہیں کی صرف اردو کی حمائت کی ہے فلپائین والوں کا مجھے نہیں پتہ اب پتہ کرونگا مگر کوریا کا مجھے خوب پتہ ہے اور میں کوریا سے ہو کر آیا ہوں وہاں انگلش بہت ہی کم سے بھی کم بولی جاتی ہے اور اگر آپ کورین بولتے ہیں تو وہ لوگ آپ کی عزت بھی کرتے ہیں مگر انگریزی کو وہ جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں حالانکہ سیمسن - ہنڈائی -کیا وغیرہ وہ ساری دنیا کو بیچتے ہیں
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
مجھے تو ہمیشہ رومن اردو میں گالاں ھی پرتی ھیں
میں اس لیے کچھ بھی سمجھ لیتاھوں جی
آسان کام ھے میرے لیے
اس سے بہتر نہیں ہے کہ رومن پڑھا ہی نہ کرو ..نہ پڑھو گے نہ گالاں پڑیں گی .سمپل
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
ہم نے تو انگریزی کی مخالفت نہیں کی صرف اردو کی حمائت کی ہے فلپائین والوں کا مجھے نہیں پتہ اب پتہ کرونگا مگر کوریا کا مجھے خوب پتہ ہے اور میں کوریا سے ہو کر آیا ہوں وہاں انگلش بہت ہی کم سے بھی کم بولی جاتی ہے اور اگر آپ کورین بولتے ہیں تو وہ لوگ آپ کی عزت بھی کرتے ہیں مگر انگریزی کو وہ جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں حالانکہ سیمسن - ہنڈائی -کیا وغیرہ وہ ساری دنیا کو بیچتے ہیں
????? 🤔 Totally irrelevant to the discussion at hand. I can say the same for Japan, France, Germany etc etc etc. None of it relevant to the discussion.

If Pakistan was a developed country with a flourishing economy and billions dollars worth of trade, with few to minimum travel restrictions then maybe your example would be valid.

Also everyone keeps ignoring the fact the Urdu is pretty much a new non native language only a few 100 years old and basically a mishmash of Arabic, Farsi, English, Turkish and dozen or more so languages. Infact the name Urdu itself is derived from the Turkish word ordu. Also Urdu is really not the native tongue of any of the ancient tribes and people residing in sub continent for 1000s of years , but rather forced on us by our imperial masters.

So you can't compare languages like Korean, Japanese etc etc which have been around for 1000s of years to Urdu.

And to sum it all up, Urdu really doesn't help us at all, in fact it has hindered the education of children who have to switch to English once they reach higher classes because Urdu cannot be used to teach the sciences.

Our own ڈاکٹر زبیر چودھری who has started this thread is ashamed and embarrassed to admit that the education he received and that earned him his degree in medicine was not in Urdu because you cannot become a doctor if you can only read and write Urdu. In fact even in his own name, he uses the English word Doctor

Yet has no qualms is making bullshit claims that Urdu is one of the major languages of the world and has the most extensive vocabulary. Yet he couldn't earn his degree in medicine in Urdu because Urdu lacks the basic language and vocabulary of the medical world
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
اس سے بہتر نہیں ہے کہ رومن پڑھا ہی نہ کرو ..نہ پڑھو گے نہ گالاں پڑیں گی .سمپل
یہی تو میں نے کہا ہے بہن جی -- میں تو پڑھنے کی مشکل میں پڑتا ہی نہیں -- بس سمجھتا ہوں لکھا ہوا ہے - ہیت تیری ایسی ویسی وغیرہ وغیرہ

بہرحال کافی عرصے کے بعد آپ فورم پر آئی ہیں خوش آمدید -- آخری بار تین سال پہلے آپ سے آپ کی والدہ کی وفات پر بات ہوئی تھی - اللہ ان کو جنت میں خوش رکھے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
یہی تو میں نے کہا ہے بہن جی -- میں تو پڑھنے کی مشکل میں پڑتا ہی نہیں -- بس سمجھتا ہوں لکھا ہوا ہے - ہیت تیری ایسی ویسی وغیرہ وغیرہ

بہرحال کافی عرصے کے بعد آپ فورم پر آئی ہیں خوش آمدید -- آخری بار تین سال پہلے آپ سے آپ کی والدہ کی وفات پر بات ہوئی تھی - اللہ ان کو جنت میں خوش رکھے
والدہ صاحبہ کے بعد یکے بعد دیگرے دو بھائی اور والد صاحب کو بھی کھو دیا..صرف ڈھائی سال کے قلیل عرصے میں .کوئی دعا دینے والا نہیں رہا .
فورم اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ایک اچھی جگہ ہے .حالانکہ اب ٹویٹر کا زمانہ ہے ..ذاتی طور پر مجھے فورم ہی پسند رہا ہے .کیا ہی اچھا ہو لوگ اچھی زبان استعمال کریں .کتھارسس ستھری زبان میں بھی ہو سکتا ہے
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
والدہ صاحبہ کے بعد یکے بعد دیگرے دو بھائی اور والد صاحب کو بھی کھو دیا..صرف ڈھائی سال کے قلیل عرصے میں .کوئی دعا دینے والا نہیں رہا .
او ہو - إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّآ إِلَيْهِ رَٰجِعُونَ
اللہ ان سب کی مغفرت فرمائے - کوئی بات نہیں اللہ کی مرضی کے آگے کوئی زور نہیں- والدین اور عزیزوں کی دعایں تا حیات آپ کے ساتھ رہتی ہیں
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
فورم اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ایک اچھی جگہ ہے .حالانکہ اب ٹویٹر کا زمانہ ہے ..ذاتی طور پر مجھے فورم ہی پسند رہا ہے .کیا ہی اچھا ہو لوگ اچھی زبان استعمال کریں .کتھارسس ستھری زبان میں بھی ہو سکتا ہے

ٹویٹر ایک سمندر ہے اور اور اس میں غرق ہونے کا میرا کوئی شوق نہیں - فیسبک اور انسٹاگرام جھوٹ اور جہالت کی بائبلیں ہیں
یہ فورم واحد جگہ ہے جس پر میں الٹرنیٹ ریلیٹیز
Alternate Realities
دوستوں کو دکھاتا رھتا ہوں اس کے نتیجے میں میں چوروں کا ترجمان اور پٹواری کہلاتا ہوں - میرے لئے یہی کافی ہے
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Bullshit


More Bullshit. Regional Indian Languages like Marathi and Tamil have more native speakers than Urdu.

????? 🤔 Totally irrelevant to the discussion at hand. I can say the same for Japan, France, Germany etc etc etc. None of it relevant to the discussion.

If Pakistan was a developed country with a flourishing economy and billions dollars worth of trade, with few to minimum travel restrictions then maybe your example would be valid.

Also everyone keeps ignoring the fact the Urdu is pretty much a new non native language only a few 100 years old and basically a mishmash of Arabic, Farsi, English, Turkish and dozen or more so languages. Infact the name Urdu itself is derived from the Turkish word ordu. Also Urdu is really not the native tongue of any of the ancient tribes and people residing in sub continent for 1000s of years , but rather forced on us by our imperial masters.

So you can't compare languages like Korean, Japanese etc etc which have been around for 1000s of years to Urdu.

And to sum it all up, Urdu really doesn't help us at all, in fact it has hindered the education of children who have to switch to English once they reach higher classes because Urdu cannot be used to teach the sciences.

Our own ڈاکٹر زبیر چودھری who has started this thread is ashamed and embarrassed to admit that the education he received and that earned him his degree in medicine was not in Urdu because you cannot become a doctor if you can only read and write Urdu. In fact even in his own name, he uses the English word Doctor

Yet has no qualms is making bullshit claims that Urdu is one of the major languages of the world and has the most extensive vocabulary. Yet he couldn't earn his degree in medicine in Urdu because Urdu lacks the basic language and vocabulary of the medical world
محترم پہلے تو اپنے آپ کو عقل کل سمجھنا چھوڑ دیں کہ صرف آپ کے دلائل کو مان لیا جائے ، یہ اچھی بات ہے کہ آپ نے کم از کم رومن اردو کا سہارا لینا چھوڑ دیا ہے اور جو زبان پسند ہے اس میں لکھ رہے ہیں ، میں آپ کے سوال کا جواب پہلے دے چکا ہوں کہ نظام تعلیم ہی انگریزی میں ہے جو مجبوری ہے ،یہ انگریزوں کی باقیات کی علامت ہے جس کو ہمیشہ حکمرانوں نے اور افسر شاہی نے سینے سے لگا رکھا ہے ، اردو ہر لحاظ سے مکمل زبان ہے اور پچیس کروڑ عوام کا مطالبہ ہے کہ وہ ایک ہی زبان میں تعلیم حاصل کریں ، اب کوئی میڈیکل میں تعلیم حاصل کرے ، انجینئر بنے یا پی ایچ ڈی کرے ، یہ ہوتا رہے گا جب تک نظام تعلیم اردو میں نہیں ہوتا ، اس ملک کا نظام طبقاتی ہے ، یہ تفریق ہر جگہ نظر آتی ہے ، پہلے اس پر توجہ دیں پھر دنیا کی مثالیں دینا بھی اچھا لگے گا کہ انھوں نے کیسے ترقی کی ہے

یہودیوں نے مردہ عبرانی زبان کو زندہ کر لیا ہے ، یہ زندہ قوم کی نشانی ہے ، کیا ان کو انگریزی نہیں آتی ؟ آتی ہے ، پاکستان کا ایک طبقہ ہمیشہ سے شدید احساس کمتری کا شکار ہے ، وہ منہ ٹیڑھ کر کے انگریزی نہ بولے تو اس کی علمیت کا اظہار نہیں ہوتا ، میں نے بہت سے اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ کیسے انگریزی بولتے ہیں ، اردو کے بغیر ان کی انگریزی بھی مکمل نہیں ہوتی​
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
محترم پہلے تو اپنے آپ کو عقل کل سمجھنا چھوڑ دیں کہ صرف آپ کے دلائل کو مان لیا جائے ، یہ اچھی بات ہے کہ آپ نے کم از کم رومن اردو کا سہارا لینا چھوڑ دیا ہے اور جو زبان پسند ہے اس میں لکھ رہے ہیں ، میں آپ کے سوال کا جواب پہلے دے چکا ہوں کہ نظام تعلیم ہی انگریزی میں ہے جو مجبوری ہے ،یہ انگریزوں کی باقیات کی علامت ہے جس کو ہمیشہ حکمرانوں نے اور افسر شاہی نے سینے سے لگا رکھا ہے ، اردو ہر لحاظ سے مکمل زبان ہے اور پچیس کروڑ عوام کا مطالبہ ہے کہ وہ ایک ہی زبان میں تعلیم حاصل کریں ، اب کوئی میڈیکل میں تعلیم حاصل کرے ، انجینئر بنے یا پی ایچ ڈی کرے ، یہ ہوتا رہے گا جب تک نظام تعلیم اردو میں نہیں ہوتا ، اس ملک کا نظام طبقاتی ہے ، یہ تفریق ہر جگہ نظر آتی ہے ، پہلے اس پر توجہ دیں پھر دنیا کی مثالیں دینا بھی اچھا لگے گا کہ انھوں نے کیسے ترقی کی ہے

یہودیوں نے مردہ عبرانی زبان کو زندہ کر لیا ہے ، یہ زندہ قوم کی نشانی ہے ، کیا ان کو انگریزی نہیں آتی ؟ آتی ہے ، پاکستان کا ایک طبقہ ہمیشہ سے شدید احساس کمتری کا شکار ہے ، وہ منہ ٹیڑھ کر کے انگریزی نہ بولے تو اس کی علمیت کا اظہار نہیں ہوتا ، میں نے بہت سے اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ کیسے انگریزی بولتے ہیں ، اردو کے بغیر ان کی انگریزی بھی مکمل نہیں ہوتی​
Once again I asked you a very simple question and asked for a simple answer, and yet again got a rather long and irrelevant answer, you are willing to talk about everything under the sun except answer the question asked.

If Urdu is such a major, dynamic and language with the most extensive vocabulary in the world ( according to your bullshit claims ), why are you embarrassed to admit that your own degree, Which is your profession now and the source of your livelihood was not in your beloved Urdu, simply because no courses in any sciences exist in that language because it just does not have the dynamics and vocabulary.

And you keep moaning about English being the remnant of the British colonials, yet always fail to address that Urdu itself is a bigger remnant of the British than English ever was.

You keep moaning that the two language education system is elitist, you are a doctor so instead of complaining why don't you publish all the material needed to complete at least a basic MBBS in Urdu.

And forget Hebrew, Latin a dead languages for centuries is taught all over Europe but neither of this means that now people in Europe and Israel are doing their degrees in the Hebrew or Latin language.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
????? 🤔 Totally irrelevant to the discussion at hand. I can say the same for Japan, France, Germany etc etc etc. None of it relevant to the discussion.

If Pakistan was a developed country with a flourishing economy and billions dollars worth of trade, with few to minimum travel restrictions then maybe your example would be valid.

Also everyone keeps ignoring the fact the Urdu is pretty much a new non native language only a few 100 years old and basically a mishmash of Arabic, Farsi, English, Turkish and dozen or more so languages. Infact the name Urdu itself is derived from the Turkish word ordu. Also Urdu is really not the native tongue of any of the ancient tribes and people residing in sub continent for 1000s of years , but rather forced on us by our imperial masters.

So you can't compare languages like Korean, Japanese etc etc which have been around for 1000s of years to Urdu.

And to sum it all up, Urdu really doesn't help us at all, in fact it has hindered the education of children who have to switch to English once they reach higher classes because Urdu cannot be used to teach the sciences.

Our own ڈاکٹر زبیر چودھری who has started this thread is ashamed and embarrassed to admit that the education he received and that earned him his degree in medicine was not in Urdu because you cannot become a doctor if you can only read and write Urdu. In fact even in his own name, he uses the English word Doctor

Yet has no qualms is making bullshit claims that Urdu is one of the major languages of the world and has the most extensive vocabulary. Yet he couldn't earn his degree in medicine in Urdu because Urdu lacks the basic language and vocabulary of the medical world
تجھے مثالیں دینا کا بہت شوق ہے مگر جب کوئی دوسرا مثال دے تو تجھے اچھا نہیں لگتا یہ جو تو بار بار کہتا ہے کہ اردو گوروں نے امپوز کی تھی یہ غلط معلومات ہیں گوروں کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ ہندوستان کے مسلمانوں کی زبان تھی اور ہے اور ہندوستان کے مسلمانوں نے ہی اسے ایجاد کیا ہے اردو بارہویں صدی میں انڈیا میں بولی جانے لگی تھی امیر خسرو کا نام تو شائد تم نے سنا ہی ہو گا وہ بارہویں صدی میں پیدا ہوئے تھے اورانہوں نے اردو میں دوہے اور غزلیں کہی ہیں گورے چودھویں صدی میں انڈیا آئےتھے اب اردو میں میڈیکل کی کتابیں نہیں ہیں تو یہ کس کا قصور ہے زبان کا یا زبان بولنے والوں کا یہ پاکستان کی حکومتوں کا اور پڑھے لکھے لکیر کے فقیر لوگوں کا قصور ہے جنہوں نے اپنی زبان میں ان علوم کا ترجمہ کر کے اپنی عوام کو اس سے بہرہ مند نہیں کیا ویسے تو اردو کی نفرت میں ایسے لکھ رہا جیسے ہندو اسے مسلمان ملیچھوں کی زبان سمجھ کر لکھتے ہیں
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
والدہ صاحبہ کے بعد یکے بعد دیگرے دو بھائی اور والد صاحب کو بھی کھو دیا..صرف ڈھائی سال کے قلیل عرصے میں .کوئی دعا دینے والا نہیں رہا .
فورم اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ایک اچھی جگہ ہے .حالانکہ اب ٹویٹر کا زمانہ ہے ..ذاتی طور پر مجھے فورم ہی پسند رہا ہے .کیا ہی اچھا ہو لوگ اچھی زبان استعمال کریں .کتھارسس ستھری زبان میں بھی ہو سکتا ہے
اوہ نادان جی ہمیں نہیں پتہ تھا کہ آپ پر یہ سانحہ گذرا ہے اللہ آپکو صبر اور آپکے والد اور بھائیوں کو جنت الفردوس میں اعلی ترین مقام عطا کرے یہ اللہ کی مرضی ہے آپ فکر نہ کریں ہم جیسے بھی ہیں آپکو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں گے
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
والدہ صاحبہ کے بعد یکے بعد دیگرے دو بھائی اور والد صاحب کو بھی کھو دیا..صرف ڈھائی سال کے قلیل عرصے میں .کوئی دعا دینے والا نہیں رہا .
فورم اپنے خیالات کے اظہار کے لئے ایک اچھی جگہ ہے .حالانکہ اب ٹویٹر کا زمانہ ہے ..ذاتی طور پر مجھے فورم ہی پسند رہا ہے .کیا ہی اچھا ہو لوگ اچھی زبان استعمال کریں .کتھارسس ستھری زبان میں بھی ہو سکتا ہے
الله سب کے درجات بلند فرمائے - آمین
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
Once again I asked you a very simple question and asked for a simple answer, and yet again got a rather long and irrelevant answer, you are willing to talk about everything under the sun except answer the question asked.

If Urdu is such a major, dynamic and language with the most extensive vocabulary in the world ( according to your bullshit claims ), why are you embarrassed to admit that your own degree, Which is your profession now and the source of your livelihood was not in your beloved Urdu, simply because no courses in any sciences exist in that language because it just does not have the dynamics and vocabulary.

And you keep moaning about English being the remnant of the British colonials, yet always fail to address that Urdu itself is a bigger remnant of the British than English ever was.

You keep moaning that the two language education system is elitist, you are a doctor so instead of complaining why don't you publish all the material needed to complete at least a basic MBBS in Urdu.

And forget Hebrew, Latin a dead languages for centuries is taught all over Europe but neither of this means that now people in Europe and Israel are doing their degrees in the Hebrew or Latin language.
میں نے دو بار جواب دیا ہے کیا اب رومن اردو میں دوں ؟ جو آپ لکھتے ہیں ، آپ کی اردو کے حوالے سے صفر معلومات ہیں ، پہلے کھلے ذہن سے معلومات حاصل کریں پھر اردو کے حوالے سے بات کریں​
 

روشن پاکستان

Politcal Worker (100+ posts)
اردو زبان کا مختصر تاریخی جائزہ

تحریر : حامد محمود حامد

انسان کا علم سے وہی رشتہ ہے جو روح کا جسم سے ہے۔ اس بات کا اندازہ اس حکم خدا وندی سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالی نے علم کی بابت انبیا علیہ السلام کو بڑی وضاحت اور سراحت سے علم حاصل کرنے کی ہدایت و ترغیب دی گئی ہے اور اللہ تعالی نے نبی ص کو خصوصی طور پر یہ دعا سکھائی اور فرمایا کہ اے نبی ؔ یہ دعا کرتے رہا کریں ”و قل ربی زندنی علما“ کہ آئے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما۔

پھر پیام وحی کا پہلا لفظ بھی ”اقراء“ یعنی ”پڑھ“ ہے اور ساتھ ہی قلم سے علم کی ترسیل کا بندوبست کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

علم کی ترسیل مرہوں ہے زبان سے۔ زبان ہی اظہارِ پیغام اور ترسیلِ پیغام کا ناصرف اہم بلکہ بنیادی جز ہے۔ یعنی ابلاغ کا موثر ترین اور اہم ترین ذریعہ ایک زبان ہی ہو سکتی ہے۔ یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ خود رب ذوالجلال نے اپنا پیغام اپنے انبیاء کو ان کے دور میں رائج مقامی زبان میں ہی دیا۔ ہمارے بنی ص کا ظہور جزیرہ نما عرب میں ہوا اور وھاں کی مقامی زبان عربی تھی لہذا قرآن کا نزول اسی زبانِ عربی میں کیا گیا تاکہ اللہ تعالی کا پیغام اس کے بندوں تک واضح طور پر ان ہی کی جانی ہہچانی زبان میں ان تک پہنچایا دیا جائے۔ تو گویا زبان ہی بہترین اور موثر ذریعہ ابلاغ ہے۔

ہماری قومی زبان اردو دنیا میں قومی سطح پر رائج زبانوں میں اپنا ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ یہ زبان بر صغیر اور اس سے ملحقہ علاقوں اور قریبی ممالک میں بولی لکھی اور سمجھی جانے والی مختلف زبانوں کا ایک ایسا گلدستہ جس میں ہماری تہذیب، ثقافت، تاریخ اور تمدن کی وہ گہری چھاپ ہے جس کی مہک آج بھی برِصغیر پاک و ہند تروتازہ محسوس کی جاسکتی ہے۔

یہ مقامی زبانیں چاہے وہ آج کی ہندی ہے جو قدیم ترین مقامی ہندوستانی زبان سنسکرت سے نکلی ہو یا اس کے ساتھ ساتھ برصغیر کی مختلف علاقائی طور پہلے سے موجود مقامی زبانیں ہر ایک کی چاشنی اس اردو زبان میں موجود اور پائی جاتی ہے۔

اب اگر اردو زبان کی پیدائش کا ذکر کیا جائے تو اس بابت تاریخ ہند میں ہمیں اس کے مختلف ماخذ ملتے ہیں


اگر اس کی ابتدا کو دکن سے جوڑیں تو یہاں دکن میں بولی جانے والی زبان میں مالابار کے ساحلوں پر اترنے والے عرب و مقامی تاجروں کی اس زبان کی آمیزش ہے جو انہوں نے اپنے کاروباری لیں ن دین کے لئے مقامی اور عربی کے الفاظ کی شمولیت سے ترتیب دی یعنی اگر صرف عرب تاجروں ہی کا حوالہ لیا جائے تو اس میں معیشت اور حساب کتاب سے متعلق الفاظ کی آمیزش کا رنگ بھی نظر آئے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اس آمیزش نے اردو میں نئی تراکیب اور الفاظ بھی شامل کیے دکن والوں کا دعوہ کہ اردو کی ابتدا دکن سے ہوئی اس بات کو کلی نہیں تو جزوی طور پرتسلیم کرنا ہوگا۔ ہاں یہ بات درست ماننا پڑے گی کہ بعد میں دکن سے جو ادب نکلا اس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ دکن نے اردو کی ترویج و ترقی میں اپنا حصہ ضرور ڈالا ہے۔

ایک دوسرا دعوہ سندھ دھرتی کے باسی کرتے ہیں اور وہ اردو کی ابتدا کو سندھ سے جوڑتے ہیں اور دلالت کے طور پر وہ اس کی توجیح عرب فاتحین کی سندھ میں آمد سے ملاتے ہیں یعنی محمد بن قاسم کی سندھ آمد نے عربی کو مقامی زبان میں شمولیت اختیار کرائی اور اس ہی کی ترقیافتہ صورت نئی زبان بنُکر ابھری اور اس زبان نے ترقی و ترویج کے مختلف مدارج طے کرتے ہوئے اردوز زبان کی صورت اختیار کی۔ اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کیونکہ آج بھی سندھی زبان میں پہاڑ کے لئے ”جبل“ کا لفظ رائج ہے اور جبل عربی میں پہاڑ ہی کے معنی میں لیا جاتا ہے۔ اس کی علاوہ اور بھی بیشمار اسے ہم معنی الفاظ دونوں زبانوں میں موجود اور رائج ہیں۔

پنجاب و سرحد بھی ایجاد ترویج و ترقی اردو کے دعویدار ہیں ہر دو کا دعوہ گذشتہ دو کی نسبت زیادہ پختہ اور مضبوط دکھائی دیتا ہے۔ دور سلاطین کی ابتدا تاریخی طور پر انہیں دو حصوں سے منسوب ہے سلاطینِ ہند غزنی و افغانستان سے صوبہ سرحد میں داخل ہوتے ہوئے پنجاب پہنچے اور لاہور کو اپنا دارلخلافہ بھی بنایا۔ سلاطین نے ان دونوں جگہوں کی مقامی زبانوں میں بیشمار الفاظ کا اضافہ کیا۔ ان الفاظ میں اکثریت فارسی زبان کے الفاظ کی تھی پھر اس میں بعد کے آنے والے سلاطین اور مغلیہ سلطنت کے بانی ظہیر الدین بابر جو ترک نسل سے تھا کی وجہ سے ترکی الفاظ بھی اردو زبان کا حصہ بھی بنے۔

دہلی اور لکھنو کے عظیم الشان شعراء اور ادباء نے اس نئی زبان اردو کو ترقی، تہذیب و تمدن اور خاص طور پر ادب کی معراج عطا کی۔ اس سلسلے میں دیگر کے علاوہ میر و غالب کی خدمات قابل تذکرہ ہیں۔

مغلیہ دربار کی زبان اگرچہ فارسی تھی مگر دہلی کے شعراء نے اسے دربار مغلیہ میں ادبی حیثیت سے متعارف کرایا اور اردو کو باقاعدہ مکمل زبان کے طور پر بھی پذیرائی دلوائی۔ مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر بذات خود اردو کے شہرت یافتہ شاعر بن کر ابھرے جن کے اساتذہ میں استاد ذوق اور غالب جیسے شعراء شامل تھے۔

غالب کا شمار ایک شاعر کے علاوہ اردو کی ترویج و ترقی میں کبھی فراموش نہ ہوسکے گا۔ غالب نے 1857 ء کے غدر کا انکھوں دیکھا حال اپنی شاعری نثر اور خطوط کی شکل میں تاریخ کے سپرد کر دیا ہے ان کی یہ سب خدمات اردو کے حوالے سے تاریخ زبان اردو میں ہمارے لئے مینار نور ہیں اور یہ اردو کے بحیثیت ایک مکمل زبان ہونے کی اپنی جگہ ایک سند ہے۔

تحریک آزادی ہند سے تحریک پاکستان تک پہنچتے پہنچتے اردو ایک مکمل جامع اور مضبوط زبان کی صورت اختیار کرچکی تھی اور ادب کی تمام اصناف میں جلیل القدر ادباء کے اظہار کا واحد و واضح ذریعہ بن کر افک دنیا پر اپنا لوہا منوا چکی تھی۔ اب اردو افسانوں ڈراموں ناولوں اور کالموں کی زبان بن چکی تھی اور ایسا اسی صورت میں ممکن ہے کہ ابلاغ عام کا ذریعہ بننے والی زبان اپنے اندر وہ تمام ابلاغیاتی لوازمات رکھتی ہو کہ لکھنے اور بولنے والوں کو اپنا پیغام کسی ابہام کے بغیر اپنے وصول کنندہ تک اس کی سمجھ اور صلاحیت کے مطابق منتقل کر سکیں۔

علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے خواب پاکستان اور تعبیر پاکستان کی جو روح برطانوی سامراج کے خلاف اور آزادی کی جدوجہد کے لئے مسلمانان ہند میں پھونکی اس کے لئے اردو زبان ہی ہماری آزادی کو نعرہ مستانہ بنی۔ تحریک پاکستان کی کامیابی کے بعد ظہور پاکستان کے ساتھ ہی بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے برصغیر میں پیدا ہونے اور پرورش پانے والی زبان اردو جو ہندوستان کے کونے کونے میں بولی اور سمجھی جانے والی زبان تھی کو پاکستان کی قومی زبان کے طور پر اپنایا کیونکہ قائد کے پیش نذر عوام کو قومی پیغام عوام الناس کی اپنی ہی زبان میں دینا مقصود تھا ایک ایسی زبان جو انہوں نے خود بولی ہو، بنائی ہو، اور اسے اپنے اندر رائج بھی کیا ہو۔

اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اور اس زبان کے قومی ہونے کے تقاضوں کے پیش نذر اسے پاکستان میں مکمل طور پر رائج کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے لئے جدوجہد جاری ہے پاکستان کے متفقہ آئین 1973 ء میں بھی اردو کو بحیثیت دفتری و ابلاغی زبان کے رائج کرنے کے لئے پندرہ سال کا وقت دیا گیا تھا۔ مگر یہ سنگ میل ابھی تک عبور نہیں ہو پایا۔ باوجوہ کہ اس ضمن میں کوئی خاطر خواہ کام تاحال نہیں ہوا ہے مگر مقتدرہ قومی زبان جیسا ادارہ اپنی بساط میں ترویج اردو کے لئے ہر دم کوشاں ہے۔

حال ہی میں پاکستان سپریم کورٹ نے اردو کو مکمل طور پر رائج کردینے کے لئے ایک حکم بھی جاری کیا ہے اور حکومت وقت کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اردو کو ہماری قومی زبان کے طور پر امور حکومت میں مکمل طور پر رائج کرے تاکہ اس قومی اور آیئنی فریضہ کی ادائیگی ہوسکے۔ اس کا عملی مظاہرہ پاکستان کی اعلی عدلیہ کے چند جج صاحبان نے اپنے کچھ حالیہ فیصلے اردو میں لکھ کر اس امر کی مضبوط بنیاد رکھ دی ہے۔

اردو ایک خوبصورت زبان ہے اس میں اگر فارسی کا مضبوط تلفظ و تراکیب ہیں تو عربی الفاظ کی اٹھان کا حسن بھی ہے ترکی زبان کا تنوع ہے تو برصغیر میں تاریخی طور پر بولی جانے زبانوں کا علاقائی حسن اور روانی نے اسے ناصرف بام عروج پر پہنچا دیا ہے بلکہ آج اردو قومی شعار کے سنگھاسن پر سب سے اوپر براجمان ہے۔

ہر زبان کا اپنا منفرد لہجہ اسے ابلاغ عام میں قبولیت کا دوام بخشتا ہے۔ اردو اپنی آمیزش اور زبان و بیان میں وہ تمام لوازمات سے مکمل طور پر مزین ہے جو اسے دنیا میں رائج ہونے والی دیگر زبانوں مثلاً انگریزی، عربی، چینی، وغیرہ کے ہم پلہ بنا دیتی ہے۔ اردو ہماری قومی زبان ہے ہماری قومی اساس اور پہچان ہے۔ اسے ابھی اور بہت سے مراحل طے کرنا ہیں اور ماہرین لسانیات اس کام میں شب و روزانہ ہمہ تن گوش ہیں گذشتہ سالوں میں اردو لغت میں دو لاکھ نئے الفاظ شامل کیے گے ہیں جو ان کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور یہ سفر اپنی پوری آب وتاب سے جاری و ساری ہے۔​
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
تجھے مثالیں دینا کا بہت شوق ہے مگر جب کوئی دوسرا مثال دے تو تجھے اچھا نہیں لگتا یہ جو تو بار بار کہتا ہے کہ اردو گوروں نے امپوز کی تھی یہ غلط معلومات ہیں گوروں کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ ہندوستان کے مسلمانوں کی زبان تھی اور ہے اور ہندوستان کے مسلمانوں نے ہی اسے ایجاد کیا ہے اردو بارہویں صدی میں انڈیا میں بولی جانے لگی تھی امیر خسرو کا نام تو شائد تم نے سنا ہی ہو گا وہ بارہویں صدی میں پیدا ہوئے تھے اورانہوں نے اردو میں دوہے اور غزلیں کہی ہیں گورے چودھویں صدی میں انڈیا آئےتھے اب اردو میں میڈیکل کی کتابیں نہیں ہیں تو یہ کس کا قصور ہے زبان کا یا زبان بولنے والوں کا یہ پاکستان کی حکومتوں کا اور پڑھے لکھے لکیر کے فقیر لوگوں کا قصور ہے جنہوں نے اپنی زبان میں ان علوم کا ترجمہ کر کے اپنی عوام کو اس سے بہرہ مند نہیں کیا ویسے تو اردو کی نفرت میں ایسے لکھ رہا جیسے ہندو اسے مسلمان ملیچھوں کی زبان سمجھ کر لکھتے ہیں
Give relevant examples and there will be no issues. Korea doesn't have a education system in a non native language while the population still speaks Korean. The Philippines does and so does Singapore.

And learn a little history, the official language of the subcontinent before the British arrived was Persian and Arabic was also taught at the time. Urdu developed as a regional language in and around Delhi because of all the different speaking people there , Persian, Arabic, Turkish thats why its a mish mash of all these languages, and was given the name Zuban e ordu. language of the army.

It was later on promoted by the British colonials to reduce the emphasis and impact of farsi i,e the Mughals. Urdu and English replaced Persian as the official languages in northern parts of India in 1837. In colonial Indian Islamic schools, Muslims were taught Persian and Arabic as the languages of Indo-Islamic civilization; the British, in order to promote literacy among Indian Muslims and attract them to attend government schools, started to teach Urdu written in the Perso-Arabic script in these governmental educational institutions and after this time, Urdu began to be seen by Indian Muslims as a symbol of their religious identity.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
میں نے دو بار جواب دیا ہے کیا اب رومن اردو میں دوں ؟ جو آپ لکھتے ہیں ، آپ کی اردو کے حوالے سے صفر معلومات ہیں ، پہلے کھلے ذہن سے معلومات حاصل کریں پھر اردو کے حوالے سے بات کریں​
Still avoiding the very simple question, don't worry I already know the answer and have already posted in a previous post.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Give relevant examples and there will be no issues. Korea doesn't have a education system in a non native language while the population still speaks Korean. The Philippines does and so does Singapore.

And learn a little history, the official language of the subcontinent before the British arrived was Persian and Arabic was also taught at the time. Urdu developed as a regional language in and around Delhi because of all the different speaking people there , Persian, Arabic, Turkish thats why its a mish mash of all these languages, and was given the name Zuban e ordu. language of the army.

It was later on promoted by the British colonials to reduce the emphasis and impact of farsi i,e the Mughals. Urdu and English replaced Persian as the official languages in northern parts of India in 1837. In colonial Indian Islamic schools, Muslims were taught Persian and Arabic as the languages of Indo-Islamic civilization; the British, in order to promote literacy among Indian Muslims and attract them to attend government schools, started to teach Urdu written in the Perso-Arabic script in these governmental educational institutions and after this time, Urdu began to be seen by Indian Muslims as a symbol of their religious identity.
What is the era of Ameer Khusru? Do you know who Ameer Khusru was?
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Give relevant examples and there will be no issues. Korea doesn't have a education system in a non native language while the population still speaks Korean. The Philippines does and so does Singapore.

And learn a little history, the official language of the subcontinent before the British arrived was Persian and Arabic was also taught at the time. Urdu developed as a regional language in and around Delhi because of all the different speaking people there , Persian, Arabic, Turkish thats why its a mish mash of all these languages, and was given the name Zuban e ordu. language of the army.

It was later on promoted by the British colonials to reduce the emphasis and impact of farsi i,e the Mughals. Urdu and English replaced Persian as the official languages in northern parts of India in 1837. In colonial Indian Islamic schools, Muslims were taught Persian and Arabic as the languages of Indo-Islamic civilization; the British, in order to promote literacy among Indian Muslims and attract them to attend government schools, started to teach Urdu written in the Perso-Arabic script in these governmental educational institutions and after this time, Urdu began to be seen by Indian Muslims as a symbol of their religious identity.
کیا ریلیوینٹ مثال دوں تمہیں بتایا تو ہے کہ کامیاب قومیں اپنی زبان پر اپنی اصل پر فخر کرتی ہیں پاکستانیوں کی طرح احساس کمتری کا شکار نہیں ہوتیں اب کورین کا تعلیمی نظام انکی اپنی زبان میں ہے تو کیا وہاں ڈاکٹر اور انجنئیر نہیں بنتے اگر پاکستان کا نہیں ہے تو اس میں اردو کا کیا قصور ہے باقی فارسی ترکی اور عربی کو ملا کر اگر اردو زبان بنائی گئی ہے تو اس میں تمہیں کیا اعتراض ہے جیسے بھی بنائی گئی ہے یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اس بہت سا علم ٹرانسفر کیا گیا ہے علم کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے اس زبان میں گورے شوروں کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے تم اگر گوروں کی کاوش مانتے ہو تو مانتے رہو اس سے اس زبان پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا ایک دن آئے گا جب احساس کمتری کے مارے انگریزوں کے پجاری کمزور ہونگے تو سائنس اور ٹیکنالوجی بھی ہماری اپنی زبان میں پڑھائی جائے گی
 
Last edited:

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
What is the era of Ameer Khusru? Do you know who Ameer Khusru was?
I didn't address Khusrau in my previous post because he wrote primarily in Persian. Many Hindustani (historically known as Hindavi) verses are attributed to him, since there is no evidence for their composition by Khusrau before the 18th century. The language of the Hindustani verses appears to be relatively modern.
 

Back
Top