آپ تمام مثالیں ضرب عضب شروع ہونے سے پہلے کی دے رہے ہیں۔ اس وقت واقعی ہم بیک فٹ پر تھے اور دنیا ہم سے ہر معاملے میں ڈو مور کا مطالبہ کر رہی تھی۔ ایک وقت تو ایسا بھی تھا جب ہمارے ملک میں مسلسل شبرات رہتی تھی۔ لیکن اب جب دنیا نے دہشتگردی کے خلاف ہمارے اقدامات کو سراہا ہے اور مانا ہے کہ ہم نے اس عفریت کو سینگھوں سے قابو کر کے گرا لیا ہے تو اب ہم اس مقام کے بہت قریب ہیں کہ ڈو مور سننے کی بحائے دنیا کو اینف از اینف کہہ سکیں۔ جب دنیا ہماری کامیابیوں کا اعتراف کر رہی ہے تو ایسے میں ہم پر حملہ کرنے والا کھلا دشمن اور ہم پر حملے کی منادی کرنے والا ہمارے دشمن کا ساتھی ہو گا۔ آپ کا پتہ نہیں لیکن میں تو ایسا ہی سمجھتا ہوں۔ اب اگر فیس بک والوں سے واقعی غلطی ہوئی ہے تو ہمیں ان کی معذرت قبول کرنی چاہیے۔ اگر ان کے ہاں کسی نے شرارت کی ہے تو انہیں یہ باور کرانا چاہیے کہ آپ کی صفوں میں غلط لوگ بیٹھے ہیں جو ہمارے بُغض میں آپ کا کاروبار خراب کر رہے ہیں۔ اتنی بڑی کمپنی کے پریزیڈنٹ کا اپنی غلطی پر معذرت کرنا معمولی بات نہیں ہے۔
abhi forum se kuch thread nikalain oer perh lain... bohat se log bacha khan university attack or post zarb-e-azb attacks per yehi rona ro rehe thay keh haay haay paris attacks per subne flag laga lia... or humaray attacks per sub khamosh hain.....
ab 20 caror log aik soch to rakh nahi saktay... jo pehle shor machatay thay wo ab chhup hain or jo pehle chuup thay wo ab shhor macha rehe hain.... waisay hi jaisay muusharaf kehta tha ke terrorism hum main hai to log mantay nahi thay or aab jo terrorist ko nahi manta hum oosay bhi terrorist kehne per majboor hain....
agar facebook ko iss trah ka koi darama kerna hota to pehle kafi kuch hua tha jis ka dhandhora peeta ja sakta tha.... specially minorities ke saath honay walay waqiat.... per yahan to koi minority bhi nahi thi....
aap bhi ghalat nahi keh aaj har koi hamaray khilaf saazish main masroof so agar koi achha kaam bhi kere ga to humain saazish hi mahsoos ho gi.. Doodh ka jala chaanch ko bhi phook phook ke peeta hai...