مارکیٹیں 8 بجے بند کرنے کا حکم پورے سال کیلیے کردینا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ

1732361357350.png


ہائی کورٹ نے اسموگ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ مارکیٹوں کو 8 بجے بند کرنے کا حکم پورے سال کے لیے دے دینا چاہیے۔

دورانِ سماعت، جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کے اسموگ کے خلاف اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات اگلی نسل کے لیے ایک احسان ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے اقدامات واقعی قابلِ تعریف ہیں۔ اسموگ میں کمی کا سارا کریڈٹ موسم کی تبدیلی کو دیا جا رہا ہے، لیکن حکومت اور وہ تمام ادارے جو اسموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، انہیں بھی کریڈٹ ملنا چاہیے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، خالد اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ غیر قانونی پلانٹس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اور گجرانوالہ میں حالیہ دنوں میں 19 غیر قانونی پلانٹس کو مسمار کیا جا چکا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ زبردست ہے، آپ کو ٹریبونل کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے، اپنی کارروائیاں جاری رکھیں، یہ اس عدالت کی ہدایت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فصلوں کی باقیات جس ضلع میں ہوں، وہاں کے ڈپٹی کمشنر کو ان کے خلاف کارروائی کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ باقیات جلانے والوں کو فوری گرفتار کیا جا رہا ہے اور کسی کو بھی رعایت نہیں دی جا رہی۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے یہ بھی بتایا کہ ماحولیات کے بارے میں اسٹڈی کرنے والے اور ماحول کو صاف رکھنے کے لیے اچھے آئیڈیاز دینے والے طالب علموں کے لیے حکومت ایک پیکیج لا رہی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں کلچرل چینج کی ضرورت ہے، اور رات 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے کا حکم پورے سال کے لیے جاری کر دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات نہ ماننے والے اسکولوں کو سیل کر دیا جائے گا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید کارروائی جمعہ تک ملتوی کر دی اور تمام متعلقہ محکموں سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کر لی۔
 

Back
Top