
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سابق وزیراعظم عمران خان سے درحقیقت کیوں ناراض تھے اورانہوں نے کیوں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا، یہ حقیقت خود ایک عرب صحافی نے بتادی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق سامی ہاشمی نے ایک وی لاگ میں محمد بن سلمان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد اس وقت پریشان ہوگئے تھے جب مسلمانوں کو یہ سمجھ آنا شروع ہوئی کہ محمد بن سلمان درحقیقت کرکیا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1701631667943698661
اپنی اس بات کو ثابت کرنے کیلئے سامی ہاشمی نے دو مثالیں دیں جب محمد بن سلمان نے مسلم دنیا کے حکمرانوں سے غصہ ہوکر فیصلے کیے، اس میں سے پہلی مثال مہاتیر محمد کی جانب سے بلائی گئی کوالالمپور سمٹ2019 تھی جس میں سعودی عرب کی پالیسیوں کے خلاف مسلم ممالک کو اکھٹا کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر محمد بن سلمان نے پاکستان اور انڈونیشیا کے حکمرانوں کو مجبور کرکے اس سمٹ میں جانے سے روکا جس کی وجہ سے یہ سمٹ ناکام ہوگئی۔
سامی ہاشمی نے دوسری مثال پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے محمد بن سلمان کو ناراض کرنے کی دی اور بتایا کہ عمران خان او آئی سی کے پلیٹ فارم کو بار بار استعمال کرتے ہوئے کشمیر، فلسطین اور اسلاموفوبیا جیسے موضوعات کو دنیا بھر میں اجاگر کررہے تھے اس وقت محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات بھارت سے تعلقات کو مزید مضبوط اور اسرائیل سے تعلقات کو بحال کرنے کے سفر پر گامزن تھے۔
https://twitter.com/x/status/1701855062438420660
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے کشمیر و فلسطین کے مسائل اور اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانے پر محمد سلمان پریشان ہوگئے، وہ اس وقت بھارت اور اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں چاہتے تھے۔
عرب صحافی نے کہا کہ اس وقت جب عمران خان کی حکومت کا پاکستان میں خاتمہ کیا گیا اس وقت سعودی عرب نے ایک کام کیا کہ انہوں نے آرمی جنرلز کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہا اور یہ پیغام دیا کہ ہم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے اقدام سے خوش ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11mbssaudididjdkdjh.jpg