پی ڈی ایم رہنماؤں کی اہم ملاقات کے بعد ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے ہمراہ بیٹھے قہقہہ لگا کر خوش ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس وائرل تصویر پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کیا روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت بڑھنے کی خوشی منائی جارہی ہے؟
طیب نامی صارف نے ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ اسٹاک مارکیٹ کریش، ڈالر کی تاریخ ساز اونچی اُڑان شہباز شریف کے قہقہے۔
وقار احمد نے کہا معیشت ڈوب رہی ہے روپیہ قدر کھو رہا ہے شہباز شریف نے ڈوبنے اور روپیہ کی قدر کھونے پر پی ڈی ایم کو اپنے گھر پر مدعو کیا جہاں تین جاہلوں نے ایک دوسرے کو دانت دکھائے عوام کی بے بسی پر قہقہے لگائے۔
اعجاز نے کہا ملک کو بینک ڈیفالٹ کر دینے کے بعد مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری اور شہباز شریف کا مسرت اور خوشی کا اظہار، قہقہے لگاتے ایک گروپ فوٹو۔
نیاز محمد نے لکھا کیا پاکستان کے فضل الرحمان ،اصف زرداری اور شہباز شریف سے بھی نچلی سطح کے کوئی کرسی کے گھٹیا قابض ہوسکتے ہیں جو 19 جولائی 2022 کو بجائے قوم کے لئے کچھ اچھا سوچنے کے قہقہے لگا رہے تھے جبکہ ملک کا خزانہ ڈبکیاں کھارہا تھا۔ ڈالر اوپن مارکیٹ میں 230 کا ،سٹاک مارکیٹ کریش؟
ایک صارف نے کہا جس طرح سے سارے پی ڈی ایم والے شہباز شریف کے گھر بیٹھے قہقہے لگا رہے ہیں اور معیشت ڈُوب رہی ہے ایک دن ایسا نہ ہو کہ یہ غریب اور بھُوکے عوام اُن کو انِھیں گھروں سے گھسیٹتے ہُوۓ نکال کر کھمبوں سے لٹکا دیں افلاس سب کُچھ کروا سکتی ہے اور آپ کو بھی عوام لٹکا سکتے ہیں۔
ثاقب نے کہا پاکستالین کہاوت ہے "جب ملک ڈوب رہا تھا تو شہباز شریف قہقہے لگا رہا تھا"
جمال ناصر نے کہا ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے سب سے زیادہ فائدہ صرف ان کو ہورہا ہے جن کی دولت باہر کے ملکوں میں پڑی ہے اور سب کو پتہ ہے کس کس کی دولت باہر کے ملکوں میں پڑی ہے اسی لیے نوازشریف شہباز شریف آصف زرداری کے قہقہے تو سمجھ میں ارہے ہیں مگر مولانا صاحب کی قہقہے سمجھ سے بالاتر۔
اسما خالد نے کہا یہ کیسی مخلوق ھے۔ انسان کی شکل میں بھیڑیے ھیں سچ۔ا للہ غارت کرے اس امپورٹڈ حکومت کو۔
نعیم شوکت نے کہا یار 24 کلومیٹر تک مجھے بھی صدر بنا دو ( فضل الرحمن)
اس بات پر شہباز شریف کا قہقہہ۔
نور نے ماضی کی ایک بات یاد کراتے ہوئے کہا یہی شہبازشریف تھا جو زینب کے باپ کے سامنے قہقہے لگا رہا تھا۔