مولانا فضل الرحمان اتنی بڑی داڑھی رکھتا ہے مگر جھوٹ بولتا ہے،جمیل سومرو

4jamilsom.jpg

بلاول بھٹو زرداری کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو نے انکشاف کیا ہے کہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے بھائی کو سندھ میں عہدہ دلانے کیلئے بنی تھی، عدالتی حکم پر جب انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تو وہ 15 سال پرانے بل نکا ل لائے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان کو سندھ میں ڈپٹی کمشنر تعینات کیلئے بنا تھا۔


انہوں نے کہا کہ جب عدالتی حکم پر ضیاءالرحمان کو عہدے سے ہٹایا گیا تو وہ ناراض ہوگئے اور کراچی میونسپل کارپوریشن کے 15 سال پرانے ٹھیکوں کے جعلی بل سامنے لے آئے اور مطالبہ کیا کہ ان بلوں کو منظور کرواکے ادائیگی کروائی جائے۔

بلاول بھٹو زرداری کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو نے کہ یہ ہے مولانا فضل الرحمان کی سیاست کہ انہوں نے پی ڈی ایم بنتے ہی اپنے بھائی کو سندھ میں ڈی سی تعینات کروادیا۔

https://twitter.com/x/status/1455851131830165507
صحافی امتیاز چانڈیو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جمیل سومرو کے مطابق مولانا فضل الرحمان اتنی بڑی داڑھی رکھتا ہے مگر زبان پر جھوٹ بولتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ آج تک آصف زرداری، بلاول اور فریال صاحبہ نے بھی وہ زبان اور الفاظ استعمال نہیں کئے جو جمیل سومرو کر رہے ہیں۔ کیا کس کی آشیرواد ہے ان کو؟

https://twitter.com/x/status/1455847410790375425
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہاں کوئی اس باپ بیٹے کی مکاریاں نہیں جانتا
  • Dqh4AbgXQAE8g1q.jpg



    علماء ِدیوبند کی بھار ی اکثریت نے ہندوؤں کے شانہ بشانہ انڈ ین نیشنل کانگریس (1885ء) ،جمعیت علمائے ہند( 1919ء) اور دیگر تنظیموں کے پلیٹ فارم سے مسلمانوں کے علیحدہ وطن (یعنی پاکستان) کی بھر پور مخالفت کی ۔ دارالعلوم دیوبند کو بحیثیت ادارہ پاکستان کی مخالفت میں استعمال کیا گیا۔ بقول ڈاکٹر اشتیاق حسین قریشی ’’ دو چار علماء کے علاوہ دیوبندیوں کا باقی ماندہ حصہ تو ہندوؤں میں بالکل مدغم ہوچکا تھا‘‘ (دوقومی نظریہ کے حامی علماء، صفحہ20)۔ دار العلوم دیوبند کے ممتاز عالم مولانا حسین احمد مدنی نے مسلم لیگ میں شرکت کو حرام اور قائد اعظم کو کافرِ اعظم قرار دیا( ڈاکٹر ایچ بی خان، تحریک پاکستان میں علماء کا سیاسی و علمی کردار، الحمد اکادمی ،کراچی، 1995ء ،صفحہ342)

    Dgaqe2VX4AAcoOk.jpg


    28 اپریل 1997ء کو قومی اخبارات میں فضل اُلرحمن صاحب کا یہ بیان شائع ہُوا تھا کہ ’’ پاکستان
    ایک خوبصورت نام ہے، لیکن طاغوتی ( شیطانی ) نظام
    کے باعث مجھے اِس نام سے گھن آتی ہے ‘‘۔

    قیامِ پاکستان کے بعد مولانا مفتی محمود کا یہ بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ ۔” خدا کا شُکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھے “۔ یہ فقرہ انہوں نے شورش کاشمیری کے ساتھ ملاقات میں محترم مجید نظامی کی موجودگی میں ادا کیا تھا، جس پر جناب مجید نظامی نے احتجاج کا حق ادا کیا۔

    www.nawaiwaqt.com.pk

    قائداعظمؒ ۔قائداعظمؒ رہیں گے!

    لاہور سے، سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور ہائی کورٹ /سُپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ، میاں جمیل اختر کا ایک طویل خط موصول ہُوا ،جِس کا خلاصہ نذرِ قارئین ہے
    www.nawaiwaqt.com.pk
    www.nawaiwaqt.com.pk
    ولانا مُفتی محمود ، قیامِ پاکستان سے چند دِن پہلے، پیسہ اخبار لاہور میں،مولانا غلام غوث ہزاروی کی صدارت میں ہونے والے جلسے میں موجود تھے ،مولانا مظہر علی اظہر ( المعروف مولانا اِدھر علی اُدھر ) نے تقریر کرتے ہُوئے ۔ حضرت قائدِاعظمؒ کو ۔ ”کافرِا عظم“۔کہا تھا


    8.jpg


    23.jpg


    111.jpg


    52.jpg


    10.jpg




    u8.gif