
بجٹ پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد ملک بھر میں پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے جس سے عام شہریوں کے لیے اپنے بچوں کو دودھ پلانا بھی ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔
پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے بعد دنیا بھر کے بہت سے ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں دودھ کی قیمت زیادہ ہو گئی ہے۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے بلوم برگ کی طرف سے پیکٹ والے دودھ کی قیمتوں کے حوالے سے ایک جائزہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پیکٹ والے دودھ کی فی لٹر قیمت 370 روپے ہو چکی ہے جبکہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسی دودھ کی قیمت 342 روپے کے قریب ہے۔ نیدرلینڈ کو بھی دودھ کی قیمت کے حوالے سے پاکستان سے سستا ملک قرار دیا گیا ہے جہاں کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں دودھ 358 روپے فی لٹر میں شہریوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
آسٹریلیا میں دودھ کی فی لٹر قیمت 3 سو روپے ہے جبکہ پاکستان میں اسی پیکٹ والے دودھ کی قیمت 370 روپے ہو چکی ہے۔ بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پاکستان کے 5برس سے کم عمر کے 60 فیصد سے زیادہ بچے خون کی کمی کے مختلف امراض کا شکار ہو چکے ہیں اور دودھ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ مختلف بیماریوں کے شکار بچوں کی جانوں کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں اشیائے ضروریہ پر مختلف اقسام کے ٹیکسز عائد کرنے کے ساتھ ساتھ پیکٹ والے دودھ پر بھی 18 فیصد تک جنرل سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے جس کے بعد مختلف برانڈز نے اپنے پیکٹ والے دودھ کی قیمت میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔ پیکٹ والے دودھ پر جی ایس ٹی عائد ہونے کے بعد صارفین کو اب فی لیٹر دودھ پر 50 روپے زیادہ ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11paistameehnjshamilk.png