عن ابن بريدة، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" القضاة ثلاثة: واحد في الجنة، واثنان في النار، فاما الذي في الجنة فرجل عرف الحق فقضى به، ورجل عرف الحق فجار في الحكم فهو في النار، ورجل قضى للناس على جهل فهو في النار"، قال ابو داود: وهذا اصح شيء فيه، يعني حديث ابن بريدة القضاة ثلاثة.
(كِتَاب الْأَقْضِيَةِ، باب فِي الْقَاضِي يُخْطِئُ، حدیث نمبر:3573)
ترجمہ:
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ”قاضی تین طرح کے ہوتے ہیں: ایک جنتی اور دو جہنمی، رہا جنتی تو وہ ایسا شخص ہو گا، جس نے حق کو جانا اور اسی کے موافق فیصلہ کیا اور وہ شخص جس نے حق کو جانا اور اپنے فیصلے میں ظلم کیا تو وہ جہنمی ہے اور وہ شخص جس نے نادانی سے لوگوں کا فیصلہ کیا وہ بھی جہنمی ہے“۔
ابوداؤد کہتے ہیں: یہ یعنی ابن بریدہ کی ”تین قاضیوں“ والی حدیث اس باب میں سب سے صحیح روایت ہے۔
ہماری عدالتوں میں بیٹھے ہوئے جج کیس سنتے ہیں سلطان راہی کی طرح اور فیصلہ سناتے ہوئے رنگیلا بن جاتے ہیں